• صارفین کی تعداد :
  • 2915
  • 10/10/2010
  • تاريخ :

دستور زبان فارسی (1)

فارسی

" فعل"

کسی کام کرنے یا ہونے کو فعل کہتے ہیں، اور مصدر فعل مصدر سے بنایا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر کهایا، گیا و غیره۔

مصدر کیا ہے:

مصدر ایسا اسم ہے جس میں " فعل" کا اصلی مفہوم شامل ہوتا ہے، لیکن زمانے اور شخص کا تعیّن نہیں ہوتا۔

فارسی میں مصدر کی علامت "ن" ہے جو کلمے کے آخر میں آتی ہے۔

مثلاً: دانستن: جاننا

خوردن: کهانا

آمدن: آنا

برداشتن: اٹهانا

مصدرکی دو قسمیں ہیں:

ساده مصدر: رفتن، گفتن، نوشتن و غیره۔

مرکب مصدر : جو دو الفاظ مثال کے ملنے سے بنتے ہیں، مثلاً بازی کردن، یاد گرفتن، پس دادن و غیره۔

عبارت فعلی: جو دو یا دو سے زائد الفاظ اور حروف جار سے مل کر بنتی ہے اور ان سے مجموعی طور پر ایک مصدر کا مفہوم لیا جاتا ہے۔ از پای در آمدن ( بہت زیاده تهک جانا) ، از سر گرفتن (شروع کرنا) و غیره۔

مصادر کا جملوں میں استعمال:

پرسیدن عیب نیست ندانستن عیب است۔

پوچهنا عیب نہیں، نہ جاننا عیب ہے۔

راه رفتن بچِه زیباست۔

بچے کا چلنا بہت پیارا لگتا ہے۔

گفتن آسان است و عمل کردن مشکل۔

کہنا آسان ہے اور کرنا مشکل۔

دروغ گفتن خوب نیست۔

جهوٹ بولنا اچهی بات نہیں۔

نکته:

لیکن یہاں ایک بات یاد رکهنی چاہئے کہ "ن" پر ختم ہونے والا مصدر نہیں ہوتا، مثلاً روشن، چمن اور غمگین و غیره بکلہ یہ اصلی کلمہ ہیں۔

فعل و زمانہ:

ہر فعل کا تعلق کسی نہ کسی زمانے سے ہوتا ہے۔

زمان گذشته (ماضی)

زمان حال ( مضارع)

زمان آینده ( مستقبل)

گذشته : یعنی جب کسی کام کا کرنا یا ہونا گزرنے ہوئے زمانے میں ہو۔

رفتم، برگشتی، خواند

حال : جب کوئی کام موجوده زمانہ میں انجام پائے۔

می روم، برمی گردم، می خواند

آینده:

جب کوئی کام آنہ والہ زمانہ میں انجام پائے۔

خواهم رفت، خواهی برگشت، خواهد خواند

تمرین :

س: مصدر کی تعریف لکهیے اور مثالیں دیجئے؟

....................................................................................................................................

س: مندرجہ ذیل متن سے مصادر الگ کریں؟

شاگرد و استاد در کلاس بودند۔ شاگرد از استاد اجازه بیرون رفتن خواست، استاد گفت: الان وقت درس خواندن است۔ شاگرد سرجایش نشست و شروع به نوشتن کرد۔ استاد از شاگرد خوشش آمد و به او آفرین گفت۔ شاگرد این قصه را برای پدرش نقل کرد۔

مصادر:

.....................................................................................................................................

س: ہر فعل کتنے زمانوں میں انجام پا سکتا ہے، مثالوں سے واضح کریں؟

.....................................................................................................................................

نام کتاب : آموزش زبان فارسی ( اردو ترجمہ کے  ساته)

تدوین : ڈاکٹر ثمینہ عارفہ

چاپ و تکثیر : خانہ فرہنگ جمہوری اسلامی ایران ۔ لاہور

پیشکش : شعبۂ تحریر و پیشکش تبیان


متعلقہ تحریریں:

اردو ، فارسی ضرب الامثال

اردو، فارسی اور انگلش ضرب الامثال

اردو ، فارسی ضرب الامثال

گفتگو

اردو ، فارسی ضرب الامثال

باب نمبر ایک کی امتحانی مشق

باب نمبر دو کی امتحانی مشق

باب نمبر 3 کی امتحانی مشق

باب نمبر 4 کی امتحانی مشق

باب نمبر ایک ۔ ( درس اوّل )