دستور زبان فارسی (1)
" فعل"
کسی کام کرنے یا ہونے کو فعل کہتے ہیں، اور مصدر فعل مصدر سے بنایا جاتا ہے۔ مثال کے طور پر کهایا، گیا و غیره۔
مصدر کیا ہے:
مصدر ایسا اسم ہے جس میں " فعل" کا اصلی مفہوم شامل ہوتا ہے، لیکن زمانے اور شخص کا تعیّن نہیں ہوتا۔
فارسی میں مصدر کی علامت "ن" ہے جو کلمے کے آخر میں آتی ہے۔
مثلاً: دانستن: جاننا
خوردن: کهانا
آمدن: آنا
برداشتن: اٹهانا
مصدرکی دو قسمیں ہیں:
ساده مصدر: رفتن، گفتن، نوشتن و غیره۔
مرکب مصدر : جو دو الفاظ مثال کے ملنے سے بنتے ہیں، مثلاً بازی کردن، یاد گرفتن، پس دادن و غیره۔
عبارت فعلی: جو دو یا دو سے زائد الفاظ اور حروف جار سے مل کر بنتی ہے اور ان سے مجموعی طور پر ایک مصدر کا مفہوم لیا جاتا ہے۔ از پای در آمدن ( بہت زیاده تهک جانا) ، از سر گرفتن (شروع کرنا) و غیره۔
مصادر کا جملوں میں استعمال:
پرسیدن عیب نیست ندانستن عیب است۔
پوچهنا عیب نہیں، نہ جاننا عیب ہے۔
راه رفتن بچِه زیباست۔
بچے کا چلنا بہت پیارا لگتا ہے۔
گفتن آسان است و عمل کردن مشکل۔
کہنا آسان ہے اور کرنا مشکل۔
دروغ گفتن خوب نیست۔
جهوٹ بولنا اچهی بات نہیں۔
نکته:
لیکن یہاں ایک بات یاد رکهنی چاہئے کہ "ن" پر ختم ہونے والا مصدر نہیں ہوتا، مثلاً روشن، چمن اور غمگین و غیره بکلہ یہ اصلی کلمہ ہیں۔
فعل و زمانہ:
ہر فعل کا تعلق کسی نہ کسی زمانے سے ہوتا ہے۔
زمان گذشته (ماضی)
زمان حال ( مضارع)
زمان آینده ( مستقبل)
گذشته : یعنی جب کسی کام کا کرنا یا ہونا گزرنے ہوئے زمانے میں ہو۔
رفتم، برگشتی، خواند
حال : جب کوئی کام موجوده زمانہ میں انجام پائے۔
می روم، برمی گردم، می خواند
آینده:
جب کوئی کام آنہ والہ زمانہ میں انجام پائے۔
خواهم رفت، خواهی برگشت، خواهد خواند
تمرین :
س: مصدر کی تعریف لکهیے اور مثالیں دیجئے؟
....................................................................................................................................
س: مندرجہ ذیل متن سے مصادر الگ کریں؟
شاگرد و استاد در کلاس بودند۔ شاگرد از استاد اجازه بیرون رفتن خواست، استاد گفت: الان وقت درس خواندن است۔ شاگرد سرجایش نشست و شروع به نوشتن کرد۔ استاد از شاگرد خوشش آمد و به او آفرین گفت۔ شاگرد این قصه را برای پدرش نقل کرد۔
مصادر:
.....................................................................................................................................
س: ہر فعل کتنے زمانوں میں انجام پا سکتا ہے، مثالوں سے واضح کریں؟
.....................................................................................................................................
نام کتاب : آموزش زبان فارسی ( اردو ترجمہ کے ساته)
تدوین : ڈاکٹر ثمینہ عارفہ
چاپ و تکثیر : خانہ فرہنگ جمہوری اسلامی ایران ۔ لاہور
پیشکش : شعبۂ تحریر و پیشکش تبیان
متعلقہ تحریریں:
اردو ، فارسی ضرب الامثال
اردو، فارسی اور انگلش ضرب الامثال
اردو ، فارسی ضرب الامثال
گفتگو
اردو ، فارسی ضرب الامثال
باب نمبر ایک کی امتحانی مشق
باب نمبر دو کی امتحانی مشق
باب نمبر 3 کی امتحانی مشق
باب نمبر 4 کی امتحانی مشق
باب نمبر ایک ۔ ( درس اوّل )