• صارفین کی تعداد :
  • 3075
  • 10/28/2013
  • تاريخ :

جنت نظير وادي کشمير

جنت نظیر وادی کشمیر

کشمير پاکستان اور بھارت  کے سنگم پر واقع ايک جنت نظير خطہ، جو جغرافيائي  لحاظ سے ہماليہ اور پير پنجال کے پہاڑي سلسلوں کے درميان، سطح سمندر سے پانچ سے چھ ہزار فٹ کي بلندي پر واقع ہے- کشمير کے حسن و جمال، قدرتي مناظر اور دلکش ذخائر کي مثال دنيا کے کسي گوشے ميں نہيں ملتي- يہاں کے اونچے اونچے پہاڑ، وسيع ترين ميدان، ہر چہار سمت درياوں کي رواني، پيڑ پودوں کي فراواني اپني مثال آپ ہے- کشمير کي خوبصورتي کو ديکھ کر امير خسرو دہلوي نے کيا خوب کہا ہے:

                                           اگر فردوس بر روي زمين است

                                     همين است و همين است و همين است

آجکل کشمير تين حصوں ميں منقسم ہے  جن ميں سےايک حصہ يعني آزاد کشمير اور شمالي علاقہ¬جات کا انتظام پاکستان نے سنبھالے ہوئے ہيں- آزاد کشمير کي آبادي 40 لاکھ ہے اور اس کا دارالحکومت مظفرآباد ہے- شمالي علاقہ¬جات ہنزہ، گلگت اور بلتستان پر مشتمل ہے- دنيا کي دوسري بلندتريں چوٹي، "کے ٹو" اسي خطے ميں واقع ہے-

کشمير کے نام کے بارے ميں کہا گيا ہے کہ بہت پرانے زمانے ميں "کاش" کي قوم اس وادي ميں آباد تھي اور اس علاقے کا اصلي نام "کاش مر" تھا  جس کا مطلب ہے کاش قوم کي وادي - زمانے کے ساتھ يہ نام اس طرح بدل کر کشمير ہو گيا-

کشمير کي قديم تاريخ کے متعلق زيادہ معلومات دستياب نہيں مگر تقريبا سن 250 قبل مسيح کشمير اشوک کے قبضے ميں  تھا- کشان بادشاہ سن2 قبل مسيح سے سن7ء تک يہاں حکمران رہا- چودھويں صدي کے شروع ميں صوفي بلبل شاہ قلندر نے کشمير ميں قدم رکھا- بودھ راجہ رنچن نے ان کے ہاتھ بيعت کي اور کشمير کا پہلا مسلمان حکمران بنا- بلبل شاہ کےبعد کئي اور بزرگ کشمير ميں تشريف لائے مگر جس بزرگ نے صحيح معنوں ميں عقيدہ توحيد کشميريوں کے دلوں ميں راسخ کيا وہ سيدعلي ہمداني تھے- سن1374ء ميں انہوں نے سات سو مريدوں اور ہنرمندوں  کے ساتھ کشمير پہنچ کر وہاں کي تہذيب و ثقافت پر گہرے مذہبي، معاشي اور اقتصادي اثرات چھوڑے جن سے خطہِ رياست جموں و کشمير آج بھي فيضياب ہے- علامہ محمد اقبال (متوفي1938) کہتے ہيں کہ شاہ ہمدان کے سکھائے ہوئے ہنر اور فنون نے کشمير کو ايران صغير ميں تبديل کر ديا-آپ نے وادئ کشمير ميں بہت سے نئے پيشے، لوگوں کو سکھائے اور صديوں تک ہنر مندوں اور کاريگروں کو ايک معاشي خود کفالت سے بہرہ مند کر ديا- ( جاري ہے )

 

متعلقہ تحریریں:

ابن الوقت کا ايک بڑا عيب

"شعر العجم " تنقيد عالي کا بہتر سے بہتر نمونہ ہے