• صارفین کی تعداد :
  • 1710
  • 3/23/2012
  • تاريخ :

عيد غدير عيد ولايت 2

علی علیہ السلام

عيد غدير عيد ولايت 1

18 ذوالحجۃ الحرام سنہ 10 ہجري

ظہر کے وقت رسول اللہ صلي اللہ  عليہ و الہ و سلم کے منادي نے نماز جماعت کے لئے اذان دي؛ لوگ منبر کے روبرو جمع ہوئے اور رسول اللہ صلي اللہ  عليہ و الہ و سلم کي امامت ميں نماز جماعت برپا کردي-

نماز جماعت کے بعد رسول اللہ صلي اللہ  عليہ و الہ و سلم منبر کے اوپر رونق افروز ہوئے اور اميرالمۆمنين عليہ السلام کو حکم ديا کہ آکر آپ کے دائيں جانب کھڑے ہوجائيں- رسول اللہ صلي اللہ  عليہ و الہ و سلم کا دائيں ہاتھ علي عليہ السلام کے داہنے کندھے پر تھا اور آپ کا تاريخي خطاب ايک گھنٹے تک جاري رہا-

رسول اللہ صلي اللہ  عليہ و الہ و سلم نے اللہ کي حمد و ثناء سے خطبے کا آغاز فرمايا اور پھر اعلان فرمايا کہ "مجھے تم تک خدا کا بہت اہم پيغام پہنـچانا ہے کہ اگر ميں ايسا نہ کروں تو گويا ميں نے رسالت الہيہ کي ذمہ داري نبھائي ہي نہيں ہے:

"يَا أَيُّهَا الرَّسُولُ بَلِّغْ مَا أُنزِلَ إِلَيْكَ مِن رَّبِّكَ وَإِن لَّمْ تَفْعَلْ فَمَا بَلَّغْتَ رِسَالَتَهُ وَاللّهُ يَعْصِمُكَ مِنَ النَّاسِ- "( مائده/67)

اے پيغمبر ! جو اللہ کي طرف سے آپ پر اتارا گيا ہے، اسے پہنچا ديجئے اور اگر آپ نے ايسا نہ کيا تو آپ نے اس کا کچھ پيغام پہنچايا ہي نہيں اور اللہ لوگوں سے آپ کي حفاظت کرے گا-

پيغمبر خدا صلي اللہ عليہ و آلہ و سلم نے کچھ جملے ادا کرنے اور لوگوں کو اپني اور اپنے حقوق کا اعتراف کروانے کے بعد علي عليہ السلام کا ہاتھ اٹھايا اور فرمايا:

"من کنت مولاه فهذا علي مولاه"

ميں جس کا مولا اور حاکم و سرپرست ہوں يہ علي بھي اس کے مولا اور حاکم و سرپرست ہيں-

اور يوں يہ عيد غدير اور عيد غدير، عيد ولايت کہلائي-