• صارفین کی تعداد :
  • 1242
  • 7/4/2011
  • تاريخ :

بے قراری سی بے قراری ہے

جون ایلیا

بے قراری سی بے قراری ہے

وصل ہے اور فراق طاری ہے

جو گزاری نہ جا سکی ہم سے

ہم نے وہ زندگی گزاری ہے

بن تمہارے کبھی نہیں آئی

کیا مری نیند بھی تمھاری ہے

اس سے کہیو کہ دل کی گلیوں میں

رات دن تیری انتظاری ہے

ایک مہک سمت دل سے آئی تھی

میں یہ سمجھا تری سواری ہے

خوش رہے تو کہ زندگی اپنی

عمر بھر کی امید واری ہے

شاعر : جون ایلیا


متعلقہ تحريريں :

صوبہ سرحد میں بچوں کا ادب (چھٹا حصّہ)

پيار کا پہلا شہر

امير مينائي

گنڈاسا (حصّہ چهارم)

شعر  حضرت زهرا (عليهاالسلام) کي شان ميں