حضرت سلیمان علیہ السلام کے اقوال (حصّہ پنجم)
٭ جو بیگانے کا ضامن ہو اس کے کپڑے چھین لے اور جو اجنبی کا ضامن ہو اس سے کـچھ گردی رکھ لے ۔
٭ جو راستی سے چلتا ہے وہ سلامتی سے جاۓ گا مگر جس کی راہیں ٹیڑھی ہیں وہ برباد ہوا ۔
٭ مال دار آدمی کی دولت اس کا مستحکم شہر ہے اور مسکینوں کا کنگال پن ان کی دہشت۔
٭ جو تادیب کا لحاظ کرتا ہے وہ زندگی کی راہ میں ہے اور جو تنبیہہ کو ترک کرتا ہے وہ گمراہ ہو جاتا ہے ۔
٭ جہاں غرور داخل ہوتا ہے ، ساتھ ہی وہاں رسوائی بھی داخل ہو جاتی ہے ۔
٭ رحم دل انسان اپنی جان کے ساتھ نیکی کرتا ہے لیکن سخت دل اپنے جسم کے ساتھ بدی کرتا ہے ۔
٭ نیک عورت اپنے شوھر کے لیۓ تاج ہے مگر فضیلت کرنے والی اس کی ہڈیوں میں سر سڑاہٹ کی مانند ہے ۔
٭ محنتی کا ہاتھ حکمرانی کرے گا ، پر کاہل کا ہاتھ خراج گزار ہو گا ۔
٭ جو اپنے منہ کو سنبھالتا ہے وہ اپنی ہی نگہبانی کرتا ہے اور جو اپنے لب فراخ کرتا ہے وہ اپنی ہی ہلاکت کو پہنچے گا ۔
٭ صادقوں کا چراغ روشن ہے ، پر شریروں کا دیا بجھ جاتا ہے ۔
٭ اگر بات کرنا چاندی ہے تو چپ رہنا سونا ہے ۔
٭ غصّے میں ہاتھ کی اور دسترخوان پر پیٹ کی حفاظت کرو ۔
تحریر : راۓ محمد کمال
کتاب کا نام : اقوال زریں
پیشکش : شعبۂ تحریر و پیشکش تبیان
متعلقہ تحریریں :
حضرت سلیمان علیہ السلام کے اقوال ( حصّہ چهارم)
ہمارے نبی کی مزاحیہ باتیں