• صارفین کی تعداد :
  • 995
  • 4/13/2010
  • تاريخ :

ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کی دھمکی امریکی صدر کے لئے شرمناک اور رسوا کن ہے

آیت اللہ العظمی خامنہ‏ای
حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ‏ای نے فرمایا: یہ موقف امریکہ ہے کے لئے نقصان دہ ہے اور ان باتوں کا مطلب یہ ہے کہ امریکی حکومت ایک شریر اور ناقابل اعتماد حکومت ہے۔

اہل البیت (ع) نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق مسلح افواج کے چیف آف اسٹاف اور مسلح افواج، سپاہ پاسداران اور سیکورٹی فورس کے کمانڈروں نے رہبر معظم اور مسلح افواج کے کمانڈر انچیف سے ملاقات کی۔

حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ‏ای نے کمانڈروں سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا: مسلح افواج ایک ملک و ملت کا مضبوط قلعہ ہیں جنہیں ہر وقت ہوشیار و بیدار رہنا پڑتا ہے اور اور ایک ملک و قوم کا حقیقی استحکام اللہ پر توکل، ہوشیاری، خوداعتمادی، اپنی قوت استقامت پر یقین رکھنا اور اس قوت کو تقویت پہنچانے پر منحصر ہے۔

آپ نے دنیا کی موجودہ صورت حال اور دنیا پر دھونس دھمکی، ظلم و جہل اور شہوت کی حکمرانی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: ایسی دنیا میں مسلح افواج کا استحکام اور ان کی قوت و طاقت اور ہوشیاری و زیرکی کا تحفظ، تدبیر و شجاعت پر مبنی اقدام کی اہمیت دو چند ہوجاتی ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے فریب اور دھوکے سے بھرپور نعروں کے پس پردہ بعض طاقتوں اور ان کے سربراہوں کی ظالمانہ اور جارحانہ کارکردگی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا: آج وہ لوگ جو حقیقتا جنگ طلب ہیں، امن و صلح کے نعرے لگارہے ہیں اور یہی افراد ـ جو انسانوں کے لئے کسی بھی حق اور اعتبار کے قائل ہی نہیں ہیں ـ انسانی حقوق کے نعرے لگارہے ہیں۔

حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ‏ای نے زور دے کر فرمایا: بعض حکومتیں اور ان کے سربراہ جارحیت اور پلید ترین روشوں ـ جیسے دہشت گرد تنظیموں کی تشکیل اور اپنے اہداف تک پہنچنے کے لئے ان تنظیموں کے استعمال ـ جیسی رویئے اپناتے ہیں لیکن جب عالمی رائے عامہ کے سامنے پرسکون اور انسان دوستی پر مبنی بھیس میں ظاہر ہوتے ہیں اور بظاہر عمدہ اور دلفریب الفاظ بروئے کار لاتے ہیں۔

آپ نے فرمایا: نقابدار فریب، جھوٹ، ظلم اور دھونس کی اس دنیا میں بعض طاقتیں اپنے غرور اور طاقت کے بے بنیاد ستونوں کے سہارے اپنا اختیار کھودیتے ہیں اور اس حقیقت کی زندہ مثال امریکی صدر کا حالیہ موقف ہے جس میں انھوں نے اشارتاً ملت ایران کو ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کی دہمکی دی ہے۔

آپ نے فرمایا: یہ بات بہت عجیب ہے اور دنیا کو صدر امریکہ کے اس موقف پر خاموش نہیں رہنا چاہئے کیونہ اکیسویں صدی میں ـ جو انسانی حقوق دہشت گردی کے خلاف جنگ کے لئے اٹھائے جانے والے نعروں کی صدی ہے ـ ایک ملک کا سربراہ ایٹمی ہتھیار استعمال کرنے کی دھمکی دے رہا ہے۔

حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ‏ای نے فرمایا: یہ موقف امریکہ ہے کے لئے نقصان دہ ہے اور ان باتوں کا مطلب یہ ہے کہ امریکی حکومت ایک شریر اور ناقابل اعتماد حکومت ہے۔

آپ نے فرمایا: امریکیوں نے حالیہ برسوں میں ایران کو ناقابل اعتماد ملک کی حیثیت سے متعارف کرانے کی بھرپور کوششیں کیں حالانکہ اب یہ بات بالکل واضح ہوگئی ہے کہ ناقابل اعتماد ممالک وہ ہیں جن کے پاس ایٹم بموں کے ذخیرے ہیں اور انتہائی واہیانہ انداز سے دوسروں کو ایٹمی ہتھیاروں کے استعمال کی دھمکیاں دیتے ہیں۔ لہذا یہ بات امریکی صدر کے لئے شرمناک اور رسوا کن ہے۔

رہبر انقلاب نے فرمایا: ایسی دنیا میں ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے اور اس صورت حال میں فوجی اور جنگی تیاریوں سے زیادہ روحی اور معنوی آمادگی اور طوفانوں کے سامنے ایک ملت کی قوتِ عزم اور استقامت کی توانائی اہم ہے۔

حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ‏ای نے فرمایا: ایک نظام کا استحکام اور اس کی طاقت ایمان، قوت استقامت، عزم راسخ اور فریب سے بھرے الفاظ کے دھوکے میں نہ آنے پر منحصر ہے۔

آپ نے طوفانوں کے عارضی پن پر تأکید کرتے ہوئے فرمایا: ملت ایران تیس برس گذرنے کے بعد اب پہلے سے کہیں زیادہ پائیدار اور طاقتور ہے اور اس نے ثابت کرکے دکھایا ہے کہ مختلف قسم کی دشمنیوں کے سامنے استقامت کی طاقت سے لیس ہے۔

مسلح فورسز کے کمانڈر انچیف حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ‏ای نے مسلح افواج کو جنگی اور دفاعی طاقت بڑھانے کی ہدایت کرتے ہوئے فرمایا: مسلح افواج کو ہر قسم کے چیلنجوں اور خطروں کے سامنے ہر دم تیار اور ہوشیار رہنا چاہئے اور تیاری اور ہوشیاری کا لازمہ منصوبہ بندی، تربیت میں سنجیدگی اور فوجی اور دفاعی شعبے کے لئے ضروری اقدامات اور تدبیریں اختیار کرنا ہے۔

آپ نے آٹھ سالہ دفاع مقدس سے حاصل ہونے والے تجربات کو مسلح افواج کا امید افزا امتیاز قرار دیا اور مسلح افواج میں معنویت و بصیرت کے ارتقاء اور دینی اعتقادات کی تعمیق و تقویت پر زور دیا۔

اس تقریب کے آغاز پر مسلح فورسز کے چیف آف اسٹاف جنرل ڈاکٹر فیروزآبادی نے اپنی رپورٹ میں مسلح فورسز کی پوری آمادگی کا اعلان کرتے ہوئے کہا: مسلح فورسز آمادگی اور ہوشیاری کے تحفظ کے ساتھ ساتھ، دوچند محنت و کوشش کے ذریعے فوجی و دفاعی شعبوں میں تعلیم و تربیت کے تسلسل، تیاری و ہوشیاری کے تحفظ اور جہادی اور بسیجی جذبے کی ترویج و ارتقاء کے لئے پرعزم ہیں۔

اس تقریب کے آخر میں مسلح فورسز کے کمانڈروں نے نماز ظہر و عصر رہبر انقلاب حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ‏ای کی امامت میں ادا کی۔