• صارفین کی تعداد :
  • 879
  • 4/10/2010
  • تاريخ :

ملک کے حکام اور علمی و سیاسی شخصیات کی قائد انقلاب سے ملاقات

قائد انقلاب سے ملاقات
رہبر انقلاب اسلامی آيت اللہ العظمی خامنہ ای نے ملک کے اعلی عہدہ داروں اور علمی و سیاسی شخصیات سے آج اپنی ملاقات میں ملک کے بنیادی اور فروعی امور کی درجہ بندی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے فرمایا کہ ملک کے حکام کو مختلف شعبوں میں نظام کے بنیادی اہداف کے حصول اور عوام کی خدمت پر اپنی توجہ مرکوز کرنی چاہئے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے نئے ہجری شمسی سال کی مبارکباد پیش کرتے ہوئے ہمیشہ سال نو کے آغاز پر مقدس اور متبرک مقامات پر عوام کے اجتماع کو بڑا قابل تعریف رواج قرار دیا اور اسے ایرانی عوام کے جذبہ ایمانی کی علامت بتاتے ہوئے فرمایا کہ زندگی کے واقعات میں دینی مفاہیم کی شمولیت جتنی زیادہ ہوگي انسان کی سعادت و خوشبختی اتنی ہی یقینی ہو جائے گی۔ جو لوگ دنیا کو دین سے الگ کرنے پر تلے ہوئے تھے آج لا علاج مسائل سے دوچار ہیں ـ

رہبر انقلاب اسلامی نے شعبہ ہائے حیات سے دین کو باہر نکالنے اور غیر اخلاقی امور کی ترویج کی مغرب کی وسیع کوششوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ مغرب میں ان کوششوں کا نتیجہ خاندانوں کے انتشار اور معاشرے کے افراد کی ایک دوسرے سے دوری و اجنبیت کی شکل میں برآمد ہوا ہے لیکن ان افکار کی فرومایگی ثابت ہو جانے کے بعد لوگ دین کی جانب لوٹ رہے ہیں اور اس عظیم حرکت میں اسلام سب کی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔ رہبر انقلاب اسلامی نے دین اسلام کو دنیا میں روحانی کہکشاں کا سب سے روشن و تابناک نقطہ قرار دیا اور فرمایا کہ اسلام سے دشمنی کی سب سے بڑی وجہ بھی یہی ہے۔ آپ نے فرمایا کہ :

اسلامی نظام سے دشمنی کی سب سے بڑی وجہ اس ملک (ایران) میں پایا جانے والا جذبہ ایمانی ہے کیونکہ جذبہ ایمانی ہی لوگوں کو میدان میں لاتا ہے اور خطرناک اور دشوار گزار راستے کے پیچ و خم میں لوگوں کی ہدایت کرتا ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے فلسطین کے حالیہ واقعات اور غزہ پٹی نیز غرب اردن میں ہونے والے جرائم کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اسلامی ورثوں کی اسلامی شناخت کو ختم کرنا، حرم ابراہیمی میں ہونے والے واقعات اور مسلمانوں کو ان کے گھروں سے بے دخل کرنا، ایک بہت ہی خطرناک سازش ہے جو سب کی نظروں کے سامنے اور عالم اسلامی کو فروعی باتوں میں الجھا کر کی جا رہی ہے-

آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے فرمایا کہ ضروری ہے کہ اسلامی کانفرنس تنظیم جو بنیادی طور پر فلسطین کی حمایت کے لیے تشکیل پائي ہے، فلسطین کے دفاع اور عالم اسلام کو صیہونیوں کی موذیانہ کارروائيوں سے مقابلے کے لیے لام بند کرنے کے اپنے بنیادی فریضے پر عمل کرے۔

آپ نے صیہونیوں کے لالچ اور ان کی خباثتوں سے مقابلے کے لیے عالم اسلام کی صلاحیتوں اور گنجائشوں کو بہت وسیع قرار دیتے ہوئے کہا کہ عالم اسلام کی استعداد اور صلاحیتیں صرف تیل تک محدود نہیں ہے بلکہ سب سے بڑی صارف منڈی اور دنیا کی اہم ترین گزرگاہیں جنہیں دنیا کی رگ حیات کہا جا سکتا ہے، مسلمانوں کے پاس ہیں اور مغرب کی عزت اس علاقے پر ہی منحصر ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے اسی سلسلے میں فرمایا کہ عالم اسلام ان وسائل سے استفادہ کیے بغیر بھی اور صرف دنیا میں منطقی اور سیاسی باتوں کے ذریعے حکومتوں اور اقوام سے صرف اپیل کرکے بھی کہ جو عالمی تغیرات کا سب سے اہم حصہ ہیں، اپنے برحق مطالبوں کو عملی جامہ پہنا سکتا ہے-

رہبر انقلاب اسلامی نے اس ملاقات میں اسی طرح موسموں اور برسوں کے گزرنے اور اس تبدیلی سے تجربہ حاصل کرنے کی ضرورت کی جانب اشارہ کرتے ہوئے سبھی کو تقوی و پرہیزگاری اختیار کرنے، خداوند عالم سے رابطہ قائم کرنے خاص طور پر پوری توجہ کے ساتھ نماز ادا کرنے کی سفارش کی اور امید ظاہر کی کہ حکام اور عوام کی جانب سے اپنی ذمہ داریوں پرعمل کرنے کے سبب خداوند عالم اس ملک پر اپنی رحمتیں نازل کرے گا۔