• صارفین کی تعداد :
  • 785
  • 4/6/2010
  • تاريخ :

 دوچند ہمت کے تحت دنیا کے نئے علاقوں تک اہل بیت (ع) کی صدا پہنچانا ہے

حجت الاسلام و المسلمین اختری

حجت الاسلام و المسلمین اختری

سیکریٹری جنرل عالمی اہل بیت (ع) اسمبلی نے کہا: "دوچند ہمت اور دو چند محنت" اسلامی جمہوری نظام کی آگے کی جانب پیشرفت کا راز ہے اور اس امر کو مد نظر رکھ کر ہم ان علاقوں میں سنجیدہ طور پر حاضر ہوں گے جہاں تک ہم نے ابھی تک اپنی آواز نہیں پہنچائی۔

ابنا کی رپورٹ کے مطابق سیکریٹری جنرل عالمی اہل بیت (ع) اسمبلی حجت الاسلام و المسلمین "محمدحسن اختری" نے کہا: نئے سال میں کام کے پہلے دن (فرسٹ ورکنگ ڈے) پر رہبر معظم انقلاب اسلام کی ہدایت کے مطابق "دوچند ہمت اور دو چند محنت" کے لئے منصوبہ بندی ہوچکی ہے اور معاونین و منتظمین کو ضروری ہدایات دی گئی ہیں تا کہ وہ رہبر معظم سے وابستہ ادارے کے عنوان سے اس سال کے شعار کو عملی جامہ پہنانے کے لئے ضروری اقدامات کریں۔

جناب اختری نے کہا: چونکہ عالمی اہل بیت (ع) اسمبلی رہبر معظم سے وابستہ ہے لہذا "دوچند ہمت اور دو چند محنت" کے حوالے سے رہبر معظم کا سب سے زیادہ خطاب بھی اس ادارے کی جانب ہے اور ہمیں کسی بھی شخص یا ادارے سے کہیں زیادہ محنت کرنی پڑے گی تا کہ اس ہدایت کی تعمیل کریں۔

حجت‌الاسلام‏والمسلمین اختری نے کہا: میری رائے یہ ہے کہ اس سال کو "دوچند ہمت اور دو چند محنت" کا سال قرار دے کر رہبر معظم نے حکومت اور نظام کے تمام ذمہ دار افراد کو ایک عمومی حکمنامہ جاری کیا ہے۔

انھوں نے اس ہدایت نامے کے سامنے جوابدہ حلقوں کو تین گروہوں میں تقسیم کیا اور کہا: پہلا حلقہ رہبر معظم کا سیکریٹریت اور اس کے زیر انتظام ادارے ہیں؛ دوسرا حلقہ نظام اسلامی کے ان خدمت گذاروں پر مشتمل ہے جو مقننہ، انتظامیہ اورعدلیہ میں مصروف عمل ہیں اور تیسرا حلقہ عوام اور عام لوگ ہیں۔ اور ان گروہوں اور حلقوں کا ہدف و مقصد بھی کمال و پیشرفت کا حصول اور جدید چوٹیاں فتح کرنا ہے جو نظام اسلامی کے مد نظر ہیں؛ اس بنا پر دینی اور مذہبی اداروں میں "دوچند ہمت اور دو چند محنت" کا ہدف حاصل کرنے کے لئے منصوبہ بندی کا آغاز ہوگیا ہے۔ مثال کے طور پر عالمی اہل بیت (ع) اسمبلی نے عزم کررکھا ہے کہ اپنی ہمت میں اضافے کے لئے پوری کوشش کرکے اپنے مطلوبہ ہدف تک پہنچے۔

انھوں نے کہا کہ اسمبلی نے اس سال ان علاقوں تک اہل بیت علیہم السلام کی صدا پہنچانے کا عزم کیا ہوا ہے جن میں ابھی تک ہم نے کام نہیں کیا ہے۔ اور ہمارا ہدف یہ ہو کہ دنیا کی تمام مسلمانوں بالخصوص شیعیان اہل بیت (ع) کو مقدس سماجی، علمی اور معاشی اہداف تک پہنچنے کی ترغیب دلائیں۔

انھوں نے کہا: ہمارا دوسرا ہدف یہ ہے کہ اہل بیت اطہار، اسلامی جمہوریہ اور رہبر معظم کی صدا وسیعتر جغرافیائی حدود تک پہنچائیں۔

انھوں نے کہا: محنت میں اضافہ یقیناً ثقافت، تحقیق، تراجم اور انقلاب کے اہداف کی منتقلی کے سلسلے میں وسیع ثمرات پر منتج ہوگا اور یہ صرف اسی وقت ممکن ہے کہ عالمی اہل بیت (ع) اسمبلی اپنے فرائض اور ذمہ داریوں پر عملدرآمد کرے۔

انھوں نے کہا کہ  "دوچند ہمت اور دو چند محنت" کے نتیجے میں دینی و مذہبی اداروں کی کارکردگی موجودہ سال کے آخر میں گذشتہ سال کی نسبت کئی گنا اضافہ ہوگا۔

حجت الاسلام و المسلمین محمد حسن اختری نے کہا: دوچند محنت کا مطلب محض کمیت و مقدار میں اضافہ نہیں ہونا چاہئے بلکہ کمیت کے ساتھ ساتھ کیفیت اور معیار پر بھی توجہ دینی چاہئے۔