حضرت سلیمان علیہ السلام کے اقوال ( حصّہ دوّم )
٭ تعلیم بہترین خیرات ہے ۔
٭ شریر اپنی بدکاری کے سبب پکڑا اور از خود گناہ کی رسیوں میں جکڑا جاتا ہے ۔
٭ سچا دوست ، جان دوّم اور چشم سوّم ہے ۔
٭ خداوند کی راہ سیدھے لوگوں کے لیۓ توانائی ہے اور بدکاروں کے لیۓ ہلاکت ۔
٭ جب انسان کی روش خداوند کی مرضی کے مطابق ہوتی ہے تو وہ دشمنوں کو بھی اس کا دوست بنا دیتا ہے ۔
٭ وہ شخص جس کے دل میں برائی ہے ، بھلائی نہ پاۓ گا اور جس کی زبان میں نکتہ چینی ہے آفت میں گرے گا ۔
٭ وہ شخص جو اپنے گناہوں کو چھپاتا ہے کامیاب نہ ہو گا ، مگر جو گناہ کا اقرار کرتا ہے اور اسے چھوڑ دیتا ہے ، اس پر رحمت ہو گی ۔
٭ جھگڑا صرف مغروری سے ہوتا ہے لیکن عقل اس کے ساتھ ہے جو مصلحت کو پسند کرتے ہیں ۔
٭ برے نیکوں اور شریر راست بازوں کی اطاعت قبول نہیں کرتے ۔
٭ ہر ایک محنت میں فائدہ ہے لیکن صرف زبانی جمع خرچ سے مفلسی آتی ہے ۔
٭ راستی اور انصاف خداوند کریم کے نزدیک قربانی کرنے سے زیادہ پسند ہے ۔
تحریر : راۓ محمد کمال
کتاب کا نام : اقوال زریں
پیشکش : شعبۂ تحریر و پیشکش تبیان
متعلقہ تحریریں :
ہمارے نبی کی مزاحیہ باتیں
بلا تحقيق کچھ مت بولو