• صارفین کی تعداد :
  • 1452
  • 6/23/2008
  • تاريخ :

صیہونی حکومت ایران کودھمکی دینے کی ہمت بھی نہيں کرسکتی ۔ ترجمان وزارت خارجہ

 

محمدعلی حسینی- ترجمان وزارت خارجہ

 

اسلامی جمہوریہ ایران نے فلسطین اور لبنان کے مقابلہ میں صیہونی حکومت کی شکست کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ  حکومت تہران کو دھمکی دینے کی ہمت بھی نہيں کرسکتی .

وزارت خاجہ کےترجمان سید محمد علی حسینی نے آج اپنی ہفتہ پریس بریفنگ میں صیہونی حکومت کی فوجی مشقوں کے بارے میں کہا کہ یہ حکومت جو اپنے عہد یدا روں کی اخلاقی اور مالی بدعنوانیوں کے الزامات اور ديگر متعدد بحرانوں سے دوچار ہے اس کی ہمیشہ یہ پالیسی رہی ہے کہ اپنے داخلی بحرانوں کوباہر منتقل کرے  ۔

وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایران کے لئے خاویرسولانا کی طرف سے پیش کی گئی تجاویز کے بارے میں کہا کہ دونوں فریقوں کی طرف سے بعض تجاویز، بات چیت کے عمل کوآ گے بڑھانے کے لئے پیش کی گئی ہيں جن کا ہمیں جائزہ لینا ہے اوربعدمیں  انکا جواب دیا جائے گا ۔

محمدعلی حسینی نے پانچ جمع ایک گروپ کے پیکج کے جواب کے بارے میں کہا کہ اس پیکج کا بھی جائزہ لینے کے بعد  وقت آنے پر جواب دیں گے ۔

ایران کی وزارت خارجہ کےترجمان نے کہا کہ آئی اے ای اے کے ساتھ ایران کا تعاون جاری رہے گا اوریورینیم کی افزودگی جاری رکھنے کے تعلق سے ایران کے موقف میں کسی بھی طرح کی تبدیلی کی گنجائش نہيں ہے انھوں نے کہا کہ ایسی درخواستیں نہيں کی جانی چاہيں جن میں ایران کے عوام کوان کے حقوق سے محروم کرنے کی بات کی جاتی ہو

اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے ایران کے صوبہ سیستان وبلوچستان میں محکمہ پولیس کے سولہ اہلکاروں کے  دہشت گردوں کے ہاتھوں اغوا کی واردات کا ذکرکرتے ہوئے کہا کہ ا س خبر کے بارے میں ہمیں کوئی موثق اطلاع نہیں ملی ہے کہ ان میں سے دوپولیس اہلکاروں کوشہید کردیا گیا ہے انھوں نے کہا کہ ان اہلکاروں کی رہائی کی کوششيں جاری ہیں انھوں نے کہا کہ اس سلسلے میں ایران کا  ایک وفد پاکستان کا دورہ کرنے والا ہے اورپاکستانی حکا م نے بھی  اعلان کیا ہے کہ وہ اس سلسلے میں ایران کے ساتھ بھرپورتعاو ن کریں گے ۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان نے برطانوی اخبار آبزرور کے اس دعوے کے بارے میں کہ  ایران سڑک کے کنارے نصب کرنے والے بم افغانستان میں بھیج رہا ہے کہا کہ اس طرح کے تکراری دعوے برطانیہ کی افغانستان کے تعلق سے شکست خوردہ پالیسیوں پر پردہ ڈالنے کے لئے ہیں ۔ وزارت خارجہ کے  ترجمان نے کہا کہ ابھی تک ہم طالبان کے ہاتھوں اپنے سفارتکاروں کی شہادت کو فراموش نہيں کرسکے ہيں انھوں نے کہا کہ برطانیہ کو چاہئے کہ وہ افغانستان میں طالبان اور انتہا پسند گروہوں کے ساتھ مذاکرات اور سازبازکرنے کی اپنی پالیسی پر نظرثانی کرے  ۔