امام خمینی (رح): خرم شہر کو خدا نے آزاد کیا
3 خرداد سنہ 1361 ھ ش کو ایران کا جنوبی شہرخرم شہر غاصب عراقی فوجیوں کے قبضے سے آزاد ہوا ۔ ایران کا یہ خوبصورت شہر خلیج فارس کے شمال مغرب میں کارون اور اروند نامی دریاؤں کے سنگم پر واقع ہے ۔ ایران کے اس اہم ساحلی شہر کو جارح عراقی افواج نے 3 آبان سنہ 1359 ھ ش یعنی 24 اکتوبر سنہ 1980 ع کو محاصرے میں لے لیا تھا ۔ عراقی فوج نے بھاری تعداد میں بکتر بند گاڑیوں اور ٹینکوں کے ساتھ اس شہر پر قبضہ کیا تھا لیکن خرم شہر کے عوام نے سر تا پا مسلح عراقی افواج کا شہر کے گلی گوچوں میں ایک عرصے تک مقابلہ کیا مگر بالآخر اس شہر پر عراقی فوجیوں کا قبضہ ہوگیا ۔ تقریبا بیس مہینے تک یہ شہر عراقی فوجیوں کے قبضے میں رہا ۔ اس شہر پر قبضہ باقی رکھنا عراق کے لئے بہت اہم تھا یہاں تک کہ سابق عراقی صدر صدام حسین نے بڑے غرور کے ساتھ دعویٰ کیا تھا کہ اگر ایران خرم شہر واپس لینے میں کامیاب ہوگيا تو عراقی شہر بصرے کی چابی ایرانیوں کو دیدی جائیگي لیکن ایرانی سپاہیوں نے خدا پر ایمان کے ساتھ خرم شہر کو عراقی قبضے سے آزاد کرالیا ۔ اس دن کو ایران میں یوم استقامت کا نام دیا گیا ہے.