• صارفین کی تعداد :
  • 1442
  • 1/10/2008
  • تاريخ :

رہبر معظم انقلاب اسلامی : باہمی اختلافات سے پرہیز کرنا مسلمانوں کی سب سے اہم ذمہ داری ہے

خامنه ای

رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے قمی عوام کے مختلف طبقات سے ملاقات کے دوران  عید سعیدغدیر کی مناسبت سے مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ غدیر کا اسلامی اور تاریخی واقعہ اپنے اندر اسلام کی عظمت و شان وشوکت اور جامعیت اور اس کے مستقبل کے امور کے بارے میں ایک اہم سنگ میل کی حیثیت رکھتا ہے  رہبر معظم نے فرمایا کہ مسلمان علماء ، مفکرین اور سیاستدانوں کی اہم ذمہ داری ہے کہ وہ اس سلسلے میں مسلمانوں کی صفوں میں باہمی اتحاد اور یکجہتی کو مضبوط بنانے کی کوشش کریں اور دشمنان اسلام  کی طرف سے اختلافات ڈالنے کی کوششوں کو ناکام بنانے کے لئے باہمی تعاون کا مظاہرہ کریں  رہبر معظم نے فرمایا کہ پیغبمر اسلام (ص) نے خداوند متعال کے حکم سے حضرت علی (ع) کو منصب خلافت پر منصوب کرکے دین اسلام کو اکمال کی منزل تک پہنچا دیا اور نعمتوں کو تمام کردیا حضرت علی (ع) عالم اسلام میں پیغمبر اسلام (ص)  کے بعد بے مثل و نظير شخصیت ہیں جنھیں زہد و تقوی ، علم و حکمت اور تدبیر ، عدل و انصاف اور حکومت کے میدان میں سب پر برتری حاصل ہے رہبر معظم نے فرمایا کہ غدیر کا واقعہ مسلمانوں کے درمیان اتحاد اور یکجہتی کی علامت ہے  انھوں نے فرمایا کہ جو لوگ غدیر سے آشنا ہیں وہ تو آشنا ہیں ہی لیکن وہ لوگ جو غدیر سے آشنا نہیں ہیں انھیں اس عظيم اسلامی واقعہ کے بارے میں معلومات حاصل کرنی چاہیے یا اگر وہ اس سلسلے میں آگاہی حاصل نہیں کرنا چاہتے ہیں تو پھر بھی انھیں اختلافات سے پرہیز کرنا چاہیے غدیر کا پیغام پیغمبر اسلام (ص)کا پیغام ہے  جو قرآن کریم کے دامن میں صبح قیامت تک محفوظ ہے اورمسلمانوں کی عزت اور سرافرازی کا باعث ہے رہبر معظم نے فرمایا کہ ایران کی علمی میدان میں پیشرفت در حقیقت عالم اسلام کے لئے باعث فخر ہے اور جمہوری اسلامی ایران ، اسلامی ممالک کی طاقت اور قوت کا باعث ہے  ایران نے کبھی کسی اسلامی ملک کے خلاف کوئی فوجی اقدام نہیں کیا ہے بلکہ ایران پر ایک عربی ملک نے حملہ کیا تھا جس کے ڈکٹیٹر سربراہ کا سرانجام برا ہوا رہبر معظم نے فرمایا کہ صدام نے نہ صرف ایران پر حملہ کیا تھا بلکہ اس نے کویت کو بھی اپنی بربریت کا نشانہ بنایا اور اگر اس کو مہلت ملتی تو وہ دوسرے عربی ممالک پر بھی حملہ کرتا صدام سامراجی طاقتوں کا آلہ کار تھا اور وہ شیعہ اور سنی دونوں کے قتل عام پر فخر کرتا تھا رہبر معظم نے علاقہ میں امریکی جارحیت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم  پہلے کہہ چکے ہیں کہ امریکہ کو شکست اٹھانی پڑے گی اور آج امریکہ کے اعلی سیاستداں  امریکی حکام کی غلطیوں کا خود اعتراف کررہے ہیں رہبر معظم نے فرمایا کہ اسلامی ممالک کا امریکہ کے ساتھ تعاون ان کی کمزوری اور ناتوانی کی دلیل ہے اور عربی ممالک کی کمزوری سے امریکہ بھر پور استفادہ کرتا ہے اور ان سے ٹیکس وصول کرکے اسرائیلی حکومت کے حوالے کرتا ہے جبکہ ایران عربی ممالک کی قوت اور طاقت کا سبب ہے اور ایران کی علمی میدان میں پیشرفت  عالم اسلام کے لئے باعث فخر ہے  رہبر معظم نے ایران کے پرامن ایٹمی پروگرام کی طرف اشارہ کرتے ہوئے فرمایا کہ پرامن ایٹمی پروگرام کا حصول ایرانی عوام کا حق ہے اور ایرانی حکام ایرانی عوام کے حق سے ہر گز دست بردار نہیں ہونگے