• صارفین کی تعداد :
  • 6157
  • 6/17/2013
  • تاريخ :

ڈاکٹر حسن روحاني کا مختصر تعارف

ایران کے صدر ڈاکٹر حسن روحانی کے  مختصر حالات زندگی

 ڈاکٹر حسن روحاني 13 نومبر1948  کو صوبہ سمنان کے شہر سرخہ کے ايک مذہبي گھرانے  ميں پيدا ہوئے-

 انہوں نے صوبہ سمنان کے ديني مدارس بورڈ کے تحت 1960 ميں مذہبي تعليم کا آغاز کيا اور  محض ايک سال کے بعد اعلي مذہبي تعليم کے لئے مقدس شہر قم آ گئے-

 1969 ميں انہوں نے تہران يونيورسٹي ميں داخلہ ليا اور تين سال کے بعد ايل ايل بي کي سند حاصل کي-

انہوں نے قانون ميں اپني تعليم جاري رکھي اور گلاسگو کيليڈونين يونيورسٹي سے ايل ايل ايم اور پي ايچ ڈي کيا-

ڈاکٹر حسن روحاني اس وقت سپريم نيشنل سيکورٹي کونسل ميں قائد انقلاب اسلامي آيت اللہ العظمي سيد علي خامنہ کے نمائندے ہيں- وہ ايکسپيڈينسي کونسل اور ايکسپرٹ اسمبلي  کے رکن بھي ہيں- ڈاکٹر حسن روحاني ايکسپيڈينسي کونسل کے سينٹر فار اسٹريٹيجک ريسرچ کے ڈائريکٹر کے فرا‏ئض بھي انجام دے رہے ہيں-

انہوں نے ايام جواني ميں شاہي حکومت کے خلاف جدوجہد ميں حصہ ليکر اپني سياسي زندگي کا آغاز کيا-

باني انقلاب اسلامي آيت اللہ العظمي امام خميني رح جب 1979 ميں اپني جلاوطني کے بعد ايران تشريف لائے تو حسن روحاني اس وقت يورپ ميں سياسي طور پر سرگرم کردار ادا کر رہے تھے-وہ يورپ ميں مقيم ايران طلبہ کے ساتھ سوال و جواب کے پروگرام کيا کرتے تھے-

1979 ميں اسلامي انقلاب کي کاميابي کے بعد ڈاکٹر روحاني پارليمنٹ کے رکن بنے، اور سن دوہزار تک مسلسل پانچ بار اسمبلي کے رکن منتخب ہوتے رہے- وہ پارليمنٹ کے ڈپٹي اسپيکر،  دفاعي اور خارجہ امور سے متعلق پارليماني کميٹي کے سربراہ جيسے اہم عہدوں پر رہے-

عراق کي جانب سے مسلط کردہ جنگ کے دوران وہ 1980 سے 1988 تک اعلي دفاعي کونسل کے رکن، ايئر ڈيفنس کمانڈر اور آرمڈ فورسز کے ڈپٹي کمانڈر انچيف رہے ہيں-

سپريم نيشنل سيکورٹي کونسل کي تشکيل کے بعد انہيں اس کونسل ميں قائد انقلاب اسلامي نے اپنا نمائندہ مقرر کيا- وہ 16 سال تک يہ ذمہ دارياں نبھاتے رہے- ڈاکٹر حسن روحاني 1989 سے 1997 يعني ہاشمي رفسجاني کے دور صدرات سے ليکر سيد محمد خاتمي کے دور صدارتک سپريم نيشنل سيکورٹي کونسل کے سيکريٹري رہے-

وہ 1991 سے ايکسپيڈينسي کونسل کے رکن چلے آرہے ہيں-

 حسن روحاني رواني کے ساتھ انگريزي ، عربي اور فارسي بولتے ہيں اور انہوں نے اب تک سو سے زائد کتابيں  اور مقالے تحرير کئے جبکہ 700 سے زيادہ ريسرچ پيپرز ميں حصہ ليا-

 

بشکریہ اردو ریڈیو تھران

متعلقہ تحریریں:

ڈاکٹر علي لاريجاني

قيصر امين پور کے حالات زندگي