• صارفین کی تعداد :
  • 1487
  • 3/17/2012
  • تاريخ :

زيارت سيدالشہداء (ع) کے آثار و برکات 3  

محرم الحرام

ايک طرف سے منقولہ زيارت نامے اور ان ميں سے ہر کي قرائت، قاري اور زائر کو غور و تفکر پر آمادہ کرتي ہے اور انبياء اور اوليائے معصومين عليہم السلام کے احوال اور تاريخ و سيرت کي يادآوري کراتي ہے- زيارت عاشورا اور ديگر زيارتوں ميں غور و تأمل سے يہ حقيقت واضح ہوجاتي ہے کہ ائمہ مۆمن اور متعہد انسانوں کي تعمير چاہتے ہيں چنانچہ انھوں نے انہيں تعليم دي ہے کہ امام حسين عليہ السلام کي زيارت ميں اللہ تعالي سے التجاء کريں کہ ان کي زندگي اور موت کو امام حسين (ع) کي زندگي اور موت کي مانند کردے اور انہيں دنيا اور آخرت ميں امام حسين عليہ السلام کي معيت عطا فرمائے- زيارت عاشورا پڑھتے ہوئے ہر پڑھنے والا کہتا ہے: " "اللهم اجعل محياى محيا محمد و آل محمد ، و مماتى ممات محمد و آل محمد ... و ان يجعلنى معكم فى الدنيا و الاخرة"-

"خداوندا! ميري زندگي محمد و آل محمد کي زندگي اور ميري موت محمد و آل محمد کي موت قرار دے --- اور اللہ تعالي مجھے دنيا اور آخرت ميں آپ کے ہمراہ قرار دے"-

 اس اميد کے ساتھ کہ خداوند متعال دنيا ميں امام حسين (ع) کي زيارت اور آخرت ميں ان کي شفاعت ہماري قسمت قرار دے-

امام حسين عليہ السلام کي زيارت کے آثار و برکات:

1- زائر کو سکون ملتا ہے اسلامي احاديث کي روشني ميں زيارت سيدالشہداء (ع) کے آثار و برکات کا جائزہ لينے سے قبل اس ضروري نکتے کي طرف اشارہ کرتے ہيں اور وہ يہ کہ امام  حسين عليہ السلام کے مرقد منور کي زيارت دوسرے ائمۂ طاہرين عليہم السلام کي مانند، زائرين کو ايک قسم کا سکون اور اطمينان عطا کرتي ہے- اس زمانے ميں انسان کو ايک مضطرب اور پريشان موجود جانا جاتا ہے؛ ---

----------

تحرير : ف ح مهدوي

پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحريريں:

پياس کي تاريخ 6