قرآني معلومات (حصّہ دوّم)
• قرآن ميں سب سے زيادہ حضرت موسيٰ کا نام آيا ہے (136مرتبہ)
• قرآن ميں کل 26پيغمبروں کے نام ذکر ہوئے ہيں:( حضرت آدم ، ادريس، نوح ، ہود ، صالح ، لوط ، ابراہيم ، اسماعيل ، يعقوب ، اسحاق، يوسف،ايوب ، يونس ، شعيب، موسيٰ ، ہارون، داوود ، سليمان ، الياس ، اليسع، ذوالکفل، عزير ، زکريا ، يحييٰ عيسيٰ و ہمارے نبي حضرت محمد مصطفيٰ ( علي نبينا و آلہ و عليہم السلام اجمعين)
• رسول اکرم (ص) کا اسم مبارک قرآن ميں5 ، بار آيا ہے، 4 بار محمد (ص) اور ايک بار احمد(ص)
• قرآن ميں سب سے کم جناب يونس کا نام آيا ہے ”فقط دو بار”-
• سب سے زيادہ پيغمبروں کے نام سورہ ”انبياء” ميں آيا ہے 16، نبيوں کے نام ہيں”
• سب سے پہلے حضرت داؤد نے زرہ بنائي -
• سحر و جادو کا رواج جناب موسيٰ کے زمانہ ميں وجود ميں آيا-
• سب سے پہلے جناب سليمان عليہ السلام نے (بسم اللّٰہ الرّحمن الرّحيم ) لکھا-
• سب سے پہلے خدا وند عالم جناب ادريس کو علم نجوم ، حساب ، اور علم ہيات سکھايا-
• سب سے پہلے جناب ادريس نے کپڑا سلا اور خط لکھا-
• سب سے پہلے جو آيت حضرت رسول خدا (ص) پر نازل ہوئي وہ سورہ علق کي پہلي پانچ آئتيں تھيں-
• پہلي آيت جو حرمت شراب پر نازل ہوئي وہ سورہ بقرہ کي آيت نمبر 129ہے
• امام زمان عجل اللہ فرجہ ظہور کے بعد پہلي بار جس آيت کي تلاوت فرمائيں گے
وہ سورہ ہود کي آيت نمبر86 ہوگي”بَقِيَّتُ اللّٰہِ خَيْرٌلَکُمْ اِنْ کُنْتُمْ مُومِنينَ ”-
• اولين دعا جو قرآن ميں آيا ہے وہ سورہ بقرہ کي آيت 126 ہے -
• آخري سورہ جو پيغمبراکرم (ص) پر نازل ہوا وہ ”سورہ نصر ”ہے-
• آخري سورہ جو مدينہ ميں نازل ہوا وہ ”سورہ نصر ”ہے-
• آخري سورہ جو مکہ ميں نازل ہو اوہ ”سورہ روم ”ہے-
• قرآن ميں 114 بار لفظ ”رحيم ” آيا ہے-
• قرآن ميں 67 بار لفظ”صلوٰۃ” آيا ہے-
• قرآن ميں لفظ ”آخرت” 115 بار آيا ہے-
• قرآن ميں لفظ ”دنيا” 115 بار آيا ہے-
• قرآن ميں لفظ”يوم ” 365 بار بيان ہوا ہے-
• قرآن ميں لفظ”شھر”(مہينہ) 12بار آيا ہے-
• قرآن ميں لفظ”رحمان” 57 بار آيا ہے-
• قرآن ميں لفظ ”اللہ” تمام سوروں ميں آيا ہے-
• قرآن ميں لفظ ”سورہ” 10بار استعمال ہوا ہے-
• قرآن ميں لفظ”قلم” 4 باراستعمال ہوا ہے-
• قرآن ميں لفظ ”جلالہ اللہ” 2707 بار آيا ہے-
• قرآن ميں لفظ”امام” 12 مرتبہ آيا ہے-
• قرآن ميں لفظ”حيات” 145 بار آيا ہے-
• قرآن ميں لفظ”موت” 145 بار آيا ہے-
بشکريہ رضويہ ريسرچ سينٹر
متعلقہ تحريريں:
علوم قرآن پر پہلي کتاب
عُلوم الِقُرآن
علوم قرآن سے کيا مراد ہے؟
اسامي قرآن کا تصور
قرآني معلومات