گیارهویں امام
آپ ”عسکری “ کے نام سے مشهور تھے ، عسکری ”عسکر“ کی طرف منسوب ھے جوسرمن رائے کے ناموں میں سے ایک نام تھا۔
آپ کی ولادت باسعا دت ربیع الاول ۲۳۲ھ کو مدینہ منورہ میں هوئی۔
آپ کی حیات طیبہ میں درج ذیل حکام کا زمانہ تھا:
۱۔ خلیفہ المعتز : اس زمانہ میں خلیفہ اور امام کے درمیان کوئی دشمنی یا سازش نھیں تھی کیونکہ اس زمانہ میں تُرک لشکر نے خلیفہ کے لئے بہت سی مشکلیں ایجاد کر رکھی تھیں، اس کی حکومت میں تباہ کاری و خرابکاری کر رکھی تھی اور خلیفہ ان مشکلات سے دست و پنجہ نرم کر رھا تھا لیکن آخر کار خلیفہ کو خلافت سے معزول هونا پڑا۔
۲۔ خلیفہ مہتدیٰ : اس کے امام علیہ السلام کے ساتھ اچھے روابط تھے اور اسی وجہ سے خلیفہ شراب، محفلِ رقص و سرور سے دور تھا اور نیکی و خیر کا مظاھر ہ کرتا تھا۔
۳۔ خلیفہ معتمد : یہ خلیفہ اھل بیت (ع) کا سخت دشمن تھا اسی وجہ سے اس نے امام علیہ السلام کو ایک مدت تک قید خانہ میں رکھا لیکن مجبور هوکر امام علیہ السلام کو آزاد کرنا پڑا کیونکہ اس وقت کے نصاریٰ نے خلیفہ سے کچھ علمی سوالات کر لئے تھے چنانچہ اس مشکل کو حل کرنے اور نصاریٰ کے کھوٹے پن کو ظاھر کرنے کے لئے امام علیہ السلام کی مدد لی جیسا کہ تاریخی کتابیں اشارہ کرتی ھیں۔
جس وقت امام علیہ السلام کی وفات کی خبر ملی تو وہ نگران تھا کیونکہ اس وقت ”محمد“ مہدی بن امام عسکری علیھما السلام کی بحث شروع هوچکی تھی اور اس سلسلہ میں امام مہدی علیہ السلام کے چچا حعفر بن علی میں حسد و کینہ بھرا هوا تھا او رآپ کے مال و منال اور آپ کے مقام کی طرف چشم طمع لگائے هوئے تھا، اور اپنے بھتیجے امام مہدی (عج) کو تلاش کرنا چاہتا تھا لیکن یہ اور خلیفہ دونوں اپنے ارادوں میں ناکام هوگئے اور امام مہدی دشمنوں کی نظروں سے مخفی رھے اور خداون دعالم نے ان کو حاسدوں کے حسد سے نجات دی۔
حالانکہ امام حسن عسکری علیہ السلام کا زمانہ پُر آشوب تھا لیکن پھر بھی راویوںنے بہت سی روایات نقل کی ھیں جو علم ومعرفت میں اپنا مقام رکھتی ھیں۔
آپ کی شھادت ۸ ربیع الاول ۲۶۰ھ کو سرمن رائے میں هوئی اور آپ کو اپنے پدر بزرگوار کے جوار میں (آپ کے ھی مکان میں) دفن کیا گیا۔
بشکریہ صادقین ڈاٹ کام
متعلقہ تحریریں:
امام حسن عسکری (ع) کےاخلاق واوصاف
معصوم سيزدھم (حضرت امام حسن عسکری علیہ السّلام)
حضرت امام حسن عسکري عليہ السلام