صفحه اصلی تبیان
شبکه اجتماعی
مشاوره
آموزش
فیلم
صوت
تصاویر
حوزه
کتابخانه
دانلود
وبلاگ
فروشگاه اینترنتی
جمعرات 21 نومبر 2024
فارسي
العربیة
اردو
Türkçe
Русский
English
Français
تعارفی نام :
پاسورڈ :
تلاش کریں :
:::
اسلام
قرآن کریم
صحیفه سجادیه
نهج البلاغه
مفاتیح الجنان
انقلاب ایران
مسلمان خاندان
رساله علماء
سروسز
صحت و تندرستی
مناسبتیں
آڈیو ویڈیو
اصلی صفحہ
>
ایران
>
انقلاب اسلامی ایران
1
2
3
4
5
6
7
دنيا اسلامي انقلاب کي حقيقت سے آشنا ہو
اسلامی انقلاب کو سمجھنے میں دنیا کے تجزیہ نگاروں ،رپورٹروں اور مفکروں کو جو مسئلہ درپیش ہے وہ یہ کہ انہیں انقلاب کی تحریک کے فلسفے اور خاص طور پر لوگوں ، انقلابیوں اور بالخصوص امام میں پاۓ جانے والے مذھبی اور معنوی تفکرات کے بارے میں سمجھ بوجھ نہی
اسلامي انقلاب کے متعلق حقائق
جناب ھوبر ، یہ اس شخص کے بیانات ہیں جو مجہز ترین امکانات اور مضبوط خفیہ اطلاعات ، جاسوسوں کے ساتھ ہر لمحہ اسلامی انقلاب پر نظر رکھے ہوۓ تھا اور جس نے ایران کے مسائل کا روز روشن کی طرح مطالعہ کیا ۔
ٹرنرکے بيانات اور اسلامي انقلاب
امریکہ جو ایران کو اپنا سب کچھ سمجھتا تھا اور ایران کو اپنی ملکیت اور قدرت تصور کرتا تھا ۔
معاشرتي ہم آہنگي اور ترقي، افراد کے ليے شخصي آزادي کي وسيع حدود کے ساتھ زيادہ سازگار ہے
اسلام میں زبر دستی اور آمریت نہیں ہے۔ اسلام میں ہر طبقے کے افراد کے لئے آزادی ہے۔ عورت، مرد، سفید و سیاہ، سب کے لیے (جو ڈیموکریسی ہمارے پاس ہے یہی حقیقتا ڈیموکریسی ہے)۔
کسي غير کا بندہ نہ بن کيونکہ خدا نے تجھے آزاد پيدا کيا ہے
جیسا کہ مفکرین اس بات پر تاکید کرتے ہیں کہ ایسی نامحدود آزادی جو قدرتی آزادی کے نام سے معروف ہے معاشرے کے اندر اختلاف اور اس کی نابودی کا باعث بنے گی
معاشرتي- سياسي آزادي
آزادی جو ہر حکومت کے مقاصد میں سے ہے، ایسے مفاہیم میں سے ہے جو امام (رح) کی نظر میں حکومت کے وجود کا بیان کرتا ہے۔ امام (رح) بار بار آزادی کے متعلق اپنے نکتہ نظر کو بیان کرتے ہیں۔
امام (رح) معتقد ہيں کہ ہر انسان کو صحيح الہي قوانين کو دوسرے مخالف قوانين سے الگ کرنے کي صلاحيت ہے
توجہ رہے کہ دنیا میں موجودہ تقریبا ہر حکومت اپنی رعایا سے یہ توقع رکھتی ہے کہ وہ اس حکومت کے جاری کردہ قوانین کی اطاعت کریں۔
امام (رح) : قانون کي ايک کتاب ہر زمان و مکان کے ليے مناسب ہو سکتي ہے
امام (رح) اکثر فلاسفز کی مانند معتقد تھے کہ قانون کی ایک کتاب ہر زمان و مکان کے لیے مناسب قرار پا سکتی ہے۔
حکومت کا ایک اور بنیادی رکن قانون ہے
حکومت کا ایک اور بنیادی رکن قانون ہے۔ قانون اس مفہوم کے ساتھ جو امام (رح) نے اپنی تصنیفات میں استعمال کیا ہے ان کے سیاسی تفکر کا اصلی موضوع شمار ہوتا ہے۔
صحت مند سياسي روابط اور مطلوب سياسي معاشرے کي تشکيل
پس عدالت دوسری خوبیوں کے ساتھ نظارت کی نسبت رکھتی ہے اگرچہ عدالت بذات خود ایک خوبی شمار ہوتی ہے
امام (رح) : عدالت کے مفہوم کو اس کے وسيع عملي ميدان ميں تلاش کرني ہے
لہذا امام خمینی (رح) کے بنیادی نظریات میں سے ایک یہ ہے کہ عدالت انسانی فضائل و کمالات میں سے ایک فضیلت ہے اور اس فرض کے ساتھ کہ انسانی فضیلت ایک حقیقی کیفیت ہے
امام (رح) کے پاس امر و نہي حکومت کو عدالت سے نزديک کرتا ہے
بنابراین اسلامی حکومت کو محفوظ رکھنے اور اس کو ایک فرد یا گروہ کے ہاتھوں منحرف ہونے سے بچانے کے لیے بہترین راستہ یہ ہے
حکومت کا سرچشمہ اور اس کا مقصد
امام خمینی (رح) جب اسلام کی بازگشت کی بات کرتے ہیں تو ان می باتوں سے ایسے انسان پسند مکتب فکر سنائی دیتی ہے
اخلاص اور قرب خدا : امام خميني کي کاميابي کا راز
امام خمینی کی کامیابی کا راز اخلاص اور قرب الہی تھا ۔ آپ اپنی اس کوشش میں بحسن خوبی کامیاب ہو گئے تھے
اسلامي انقلاب کي بقاء اور دوام کا سر چشمہ صرف اخلاص
ہمارے اندر ہمارے سب سے بڑے دشمن نے بسیرا کر لیا ہے اور وہ دشمن نفس امارہ ، شہوات نفسانی ، ہوی و ہوس اور خود پرستی ہے ۔ جس لمحے بھی ، خواہ وقتی طور پر ، ہم نے اس زہریلے سانپ اور خطر ناک دشمن کو قابو میں کر لیا
شہيد کي دھوپ زدہ لاش اور ايک پراني ياد
آیت اللہ العظمی امام سیدعلی خامنہ ای کو جب ایک شہید کی آفتاب زدہ لاش کا واقعہ سنایا گیا تو آپ کو شہید طَفّ یاد آئے۔
امام رح کے نزديک محدوديت اور مشروطيت کے موضوعات (عدالت اور امر بالمعروف و نہي عن المنکر )
فقیہ کبھی ظالم نہیں ہوتا اور جس فقیہ کے اندر یہ صفت پائی جائے کہ وہ نہ ظالم نہ ہو عادل ہے۔
امام رح کے نزديک محدوديت اور مشروطيت کے موضوعات (موضوعہ قانون)
ایسا قانون ہوتا ہے جو الہی اور سیاسی قانون کو مد نظر رکھتے ہوئے اسلامی حکومت کے اندر وضع کیا جاتا ہے۔
امام رح کے نزديک محدوديت اور مشروطيت کے موضوعات
اسلام قانون کا دین ہے۔ پیغمبر بھی قانون کی خلاف ورزی نہیں کر سکتے اور نہیں کرتے بلکہ کر ہی نہیں سکتے۔
امام رح کي نظر ميں اسلامي حکومت مشروطہ ہے
بہر حال شیعہ فقہا میں سے کسی ایسے فقیہ کا وجود ہونا جو ولایت کو حتی محدود معنوں میں بھی قبول نہ کرتا ہو، بعید ہے۔
ولايت مطلقہ فقيہ
لفظ مطلقہ بہ معنی آزاد و رہا اور لفظ مطلقہ بہ معنی عموم و شمول اس بات کا ہے کہ ولایت فقیہ صرف دوسرے مفہوم کے ساتھ منطبق ہے جو تمام تر پیغمبروں اور ائمہ معصوم علیہ السلام کی ولایت کو بھی اپنے دائرے میں شامل کرتی ہے۔
ولي فقيہ کے اختيارات کي حدود
امام رح کے ولایت فقیہ کے بارے میں پیش کئے گئے نظریے کو بہتر اور گہرائی کے ساتھ سمجھنے کے لئے یہ ضروری ہے کہ لفظ مطلقہ اور مشروطہ کے بارے میں ان کی نظر کو سمجھا جائے
حضرت امام خميني رحمت اللہ عليہ کي عراق سے پيرس ہجرت
نیویارک میں ایران اور عراق کے وزرائے خارجہ کی ملاقات میں حضرت امام خمینی رحمت اللہ علیہ کو عراق سے نکالنے کا فیصلہ کیا گيا ۔
سردار احمد كشوري كا اطمينان!!
اسے ديكه كر محسوس ہورہا تها كہ كوئي ناگوار خبر لايا ہے ليكن جان بوجه كر ادهر ادهر كي باتيں اور كام كررہا تها تاكہ يہ ناگوار خبر دير سے ہميں ملے اس كي پلكيں بہت تيزي سے پهڑپهڑا رہي تهيں۔
فلسطين ميں اسلامي بيداري بھي اسلامي انقلاب کي مرہون منت ہے
فلسطین میں اسلامی بیداری بھی اسلامی انقلاب کی مرہون منت ہے ۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے فلسطین کے بارے میں اقدامات سے متاثر ہو کر فلسطین کی اسلامی بیداری میں اسلامی انقلاب کا قابل قدر حصہ شامل ہے
حزب اللہ نے سياسي لحاظ سے اسلامي انقلاب کے اثرات کو گرمجوشي سے قبول کيا ہے
اسلامی انقلاب اور اسلامی بیداری ، اسلامی انقلاب کے دو نمونوں مثلا حجاب اور سیاست و دین کے ایک ہونے نے کی تحقیق نے دنیا میں مقابلہ کرنے کے واحد راستہ کے طور پر تخلیق یا زندہ کیا ہے
مثالي اور انقلابي راہنما
اسلامی جمہوریہ ایران میں آٹھ شہریور سن تیرہ سو ساٹھ ہجری شمسی مطابق 29اگست 1981 کو وزارت عظمی میں امریکی سامراج سے وابستہ دہشت گردوں نے ایک زور دار دھماکہ کیا جس کے نتیجے میں صدر مملکت محمد علی رجائی اور وزیراعظم محمد جواد با ہنر شہید ہو گئے
استکبار سے لڑائي
اسلامی انقلاب نے استقلال کو اہم ترین ترقی کا اصول اور وابستگی کو پسماندگی کی بنیادی وجہ قرار دیا ہے اور اس بارے میں متعدد بار قوموں ، تیسری دنیا کی حکومتوں اور اسلامی دنیا کو خطرات سے آگاہ کیا ہے
دنيا ميں ايک نئي مثال
اسلامی انقلاب دنیا بھر میں ایک ایسا نظام ایجاد کرنے کی کوشش میں ہے جس کی بنیاد مذھب پر ہے
لوگوں پر توجہ
ایران کے اسلامی انقلاب کی ایک اور خاص بات اور قابل ارزش چیز ایران کے لوگ تھے جنہوں نے بہت سی سیاسی جماعتوں اور تحریکوں میں فعال کردار ادا کیا
اسلامي انقلاب اور ساختار شکني
اسلامی انقلاب نے مختلف طریقوں سے دنیا میں قبول شدہ ساختار کو توڑنے کا آغاز کیا اور جدید قیمتی ساختار کو فرسودہ ساختار کی جگہ پر لا کھڑا کیا
خدا کي حاکميت کي طرف رحجان
ایران میں اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد یہاں پر اسلامی نظام کی تشکیل ہوئی ۔ بہت ہی اچھے طریقے سے مسلمان جنگجوؤں کی اہم ترین خواہش پوری ہو گئی ۔
اسلام مبارز
اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد استکبار اور جابر قوتوں کا مقابلہ کرنے کے لیۓ اسلام نے جو راستہ اختیار کیا ہے اس میں ایک جدت آئی ہے ۔
اتحاد دين و دولت
یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ اسلامی تحریکوں نے دنیا کے اہم سیاسی گروہوں پر بھی اپنے اثرات مرتب کیۓ ہیں
اسلامي انقلاب کي کاميابي کے بعد اسلامي دنيا نے خواتين کے اسلامي حجاب کے اثرات کو زيادہ قبول کيا ہے
: اسلامی انقلاب نے عورت کی جو تصویر کشی کی ہے اس نے دو اہم اثرات چھوڑے ہیں ۔
اسلامي انقلاب کے متعلق غلط پروپيگنڈہ
لیکن یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ جناب ھوبر کو یاد دلائیں کہ سوئیزر لینڈ کے لوگوں کے لیۓ حیرت کی وجہ یہ ہے کہ شاہ ایران اپنی حکومت کے آخری دور میں اپنی عظیم تمدن اور صنعتی ہونے کے بارے میں نعرے لگاتا تھا
جناب ھوبر کي ايران کے اسلامي انقلاب پر بات
جناب ھوبر نے اسلامی انقلاب کے اثرات کے میزان کو جانچنے کے لیۓ دوسروں کی نسبت بڑا قدم اٹھایا
انقلاب اسلامي ايران کے بين الاقوامي اثرات
فرانس کے انقلاب نے فرانس کی سرحدوں کے اندر تو تبدیلیاں رونما کیں مگر اس کے اطراف کے ممالک یعنی سپین ، جرمنی ، ہالینڈ اور دوسرے ہمسایہ ممالک میں اس انقلاب کو کوئی سروکار نہیں تھا
ھوبر اور انقلاب اسلامي ايران
اس انقلاب کا ہدف نیز ایک ایسا پدیدہ ہے جو فرد پر منحصر ہے کیونکہ دوسرے تمام انقلابات مثلا فرانس ، امریکہ ، برطانیہ کے انقلابات ساتویں صدی عیسوی میں چاہتے تھے کہ مادی لحاظ سے انسان کے لیۓ ایک بہتر معاشرے کی تشکیل کی جاۓ
ھوبر کي انقلاب اسلامي کے متعلق تحقيق
البتہ جناب ھوبر سے یہ ضرور کہا جانا چاہیۓ کہ اللہ تعالی اپنے خاص اولیاء کو مناسب اور خاص مواقع دیتا ہے اور بیداری کی نسیم کو ان کی مہربانیوں سے ان کے لوگوں کی طرف لے جاتا ہے
جناب ھوبر اور ايران کا اسلامي انقلاب
دوسرا نکتہ اسلامی انقلاب کی کامیابی کا موقع ، شرائط اور وقت ہے ۔ جناب ھوبر اس بات کے معتقد ہیں کہ اگر دس یا بیس سال بعد یعنی تقریبا 1377 ہجری شمسی میں انقلاب آتا تو اس صورت میں یہ معلوم نہیں تھا
انقلاب اسلامي ايران امام خميني رح کا عظيم کارنامہ
امام خمینی رح کے حیرت انگیز کارناموں میں سے یہ بھی ایک کارنامہ تھا کہ اس بڑھاپے اور بیماری کی حالت میں انہوں نے بڑے عجیب اور ناقابل تصور انداز سے جوان نسل کو میدان کارزار میں لا کھڑا کیا
امام خميني رح اور اسلامي انقلاب
یہ وہ دلائل ہیں جن کی وجہ سے امام خمینی رح میری نظر میں حیرت انگیز شخصیت ہے اور اس نے جو کام انجام دیا ہے وہ مدتوں جاری و ساری رہے گا ۔
حضرت امام خميني کي عظيم شخصيت
دوسری بات جس کی بنا پر میں امام خمینی کے بارے میں حیران ہوں وہ یہ ہے کہ وہ ایک بوڑھا انسان ہے ۔
مسلمانوں پر اسلامي انقلاب کے اثرات کي سچائي
اسلامی انقلاب کے اسلامی بیداری پر پڑنے والے اثرات کو ہم دو حصوں میں تقسیم کر سکتے ہیں ۔
روس اور اسلامي ايران
امام خمینی رح جو اس ملک اور اس کے تفکرات اور اصولوں کو بالکل بھی قبول نہیں کرتے تھے ، اسلام و قرآن کے دفاع کے لیۓ الحادی تفکرات کے خلاف امام کے دل میں جو نفرت تھی
اسلامی ایران کی خطے میں اہمیت
اس نے اس بات کی تاکید کی کہ نۓ روس کے لیۓ ایران کی بہت اہمیت ہے ۔ مزید کہا کہ افغانستان سے سرخ فوج کے انخلا اور روس کے اسلامی دنیا کے نزدیک ہونے اور جیوپولیٹیکل پر اثرانداز ہونے کی امریکی کوشش کے بعد ہماری خواہش ہے
اسلامی انقلاب سے ایرانی قوم کا فائدہ
خاص طور پر وہ نسل جو انقلاب کی تیسری دہائی کے آغاز پر اپنی جوانی کے عروج پر ہے ، ضروری ہے کہ جان لے کہ حتی اسلامی انقلاب کی کامیابی کے بعد اور اسلامی نظام رائج ہونے کے بعد اور سیاسی ، حقوقی اور ثقافتی اعضا کی فعالیت کے بعد جب ایران نے یہ فیصلہ کیا
مسلمانوں کو زوال
اسی دور میں عالم اسلام بڑی آسانی اور آہستگی کے ساتھ دو عوامل کی وجہ سے خواب غفلت میں چلا گیا ۔
ہم عصر دنيا کے ذھن اور زبان پر امام خميني (رح) اور اسلامي انقلاب
اسلامی انقلاب نے ظلم و ستم اور شکنجے میں جکڑی ہوئی انسانیت کے دل میں نفوذ پیدا کرکے قومیت اور فرقہ پرستی کی سرحدوں کو توڑ دیا ہے ۔ حقیقت میں اس انقلاب کی کامیابی سے اسلام پہلی بار بین الاقوامی انقلاب کو تھیوری کے طور پر پیش کرنے کے قابل ہوا ہے ۔
1
2
3
4
5
6
7
اصلی صفحہ
ہمارے بارے میں
رابطہ کریں
آپ کی راۓ
سائٹ کا نقشہ
صارفین کی تعداد
کل تعداد
آن لائن