• صارفین کی تعداد :
  • 3365
  • 7/30/2012
  • تاريخ :

اسلام مبارز

اسلامی انقلاب

اسلامي انقلاب کي کاميابي کے بعد استکبار اور  جابر قوتوں کا مقابلہ کرنے کے ليۓ اسلام نے جو راستہ اختيار کيا ہے اس ميں ايک جدت آئي ہے - اس سے قبل حتي سابقہ مجاہدين اور موجودہ منافقين جيسے ايران کے سياسي گروہ ظلم کے خلاف اسلام کي طاقت پر صحيح يقين نہيں رکھتے تھے  ليکن  اسلامي انقلاب کي کاميابي نے يہ ثابت کر ديا کہ اگر اسلام کو درست انداز ميں بيان کيا جاۓ تو اس ميں  دينا کي  طاقت ور ترين سياسي رژيم کو  الٹايا کر  اس کي جگہ خود  حکومت تشکيل دينے کي صلاحيت ہے -  يہ  واقعہ ايسي جماعتوں اور تحريکوں کي توجہ کا مرکز بنا جو نيشنلزم  ، کميونزم وغيرہ کي وجہ سے سياسي آرام تک رسائي نہيں رکھتے تھے - اس دوران فلسطين کا مسئلہ ايک قومي اور علاقائي مسئلہ سے ايک بين الاقوامي اسلامي  مسئلے کي حيثيت اختيار کر گيا  -  تحريک فلسطين کو اسلامي انقلاب کي کاميابي کے بعد مزيد تقويت ملي ہے  اس ليۓ تحريک فلسطين  اسلام کو وہ واحد ہتھيار تصور کرتي ہے جو اس مسئلہ کو کسي نتيجہ تک پہنچانے کي قوت رکھتا ہے -  

فليسطيني  تحريک ميں رونما ہونے والي تبديليوں کے نشانات ہمارے سامنے ہيں جن ميں انتفاضہ اور اس کي مخصوص روش ايک عمدہ مثال ہے - انتفاضہ کي  کسي  بھي داخلي جماعت  يا کسي خارجي ملک سے غير وابستگي  اور صرف مسلحہ يا مسالحت آميز طريقوں کي بجاۓ ہر طرح کے سياسي ، فوجي اور ثقافتي  طريقے ، مساجد کا اسلامي جہاد کي روح تازہ کرنے کے منبع ميں تبديل ہونا ، جنگجوؤ ں  کي ثابت قدمي ، مجاہدين کے اڈوں کے طور پر مساجد کي تعداد ميں اضافہ ، نماز جمعہ اور جماعتوں ميں لوگوں کي کثير تعداد ميں شرکت ، آخري دہائيوں ميں اسلامي مجلات کي  اشاعت وغيرہ وغيرہ تحريک فلسطين کي اسلامي نقطہ نظر کے نزديک ہونے  اور اس پر عمل کرنے کي عمدہ علامتيں ہيں اور اسرائيل کا مقابلہ کرنے کي غرض سے اسلامي انقلاب کے طريقوں کو اپنايا جا رہا ہے -  

حقيقت ميں  اسي جيسے ايک فلسطيني رہبر نے کہا ہے کہ يہ ايران کا اسلامي انقلاب تھا کہ جس نے تحريک فلسطين کو ايک نۓ دور ميں داخل کر ديا اور باعث بنا کہ مسئلہ فلسطين صرف اسلامي نقطہ نظر سے ديکھا جاۓ -

اس ليۓ  اسلامي انقلاب نے دنيا ، اسلامي معاشرے اور  سني مذھب سے وابستہ فلسطين کے سامنے  اسلام اور قرآن سے  نۓ مفاہيم پيش کيۓ ہيں - اس طرح فاسد اور  ظالم حکومتوں کي سرکوبي  کے ليۓ تحريک ميں شدت پيدا ہوئي ،  دين کے مخالفين کي کھلے عام مخالف کي گئي ، دنيا ميں باعزت اور برابري کي بنا پر رہنے کي کوششوں کو سراہا جانے لگا  ، مغرب کے خلاف مسلمانوں کے عکس العمل ميں اضافہ ہوا اور سن 1350/1970 کي دہائي کے آخري سالوں کي مايوسي اور نااميدي کا خاتمہ ہوا -  حقيقت ميں اسلامي انقلاب نے  دنيا اور بالخصوص مسلمان ممالک پر واضح کر ديا کہ  استکبار کا مقابلہ کرنے کے ليۓ اسلامي  راہ اور جہاد ہي اصلي وسليہ ہے  جس کي بنا پر غلامي سے نجات حاصل کي جا سکتي ہے -  

تحرير: سيد اسد الله ارسلان 

پيشکش : شعبۂ تحرير و پيشکش تبيان


متعلقہ تحريريں:

اسلامي انقلاب  کے  اسلامي بيداري پر پڑنے والے  اثرات پر دلائل