• صارفین کی تعداد :
  • 3525
  • 6/20/2012
  • تاريخ :

ہم عصر  دنيا کے ذھن اور زبان پر امام خميني (رح) اور اسلامي انقلاب

امام خمینی (رح)

اسلام ٹائمز : اسلامي انقلاب نے ظلم و ستم اور شکنجے ميں جکڑي ہوئي انسانيت کے دل ميں نفوذ پيدا کرکے قوميت اور فرقہ پرستي کي سرحدوں کو توڑ ديا ہے - حقيقت ميں اس انقلاب کي کاميابي سے اسلام پہلي بار " بين الاقوامي انقلاب  " کو تھيوري کے طور پر پيش کرنے  کے قابل ہوا ہے -

برسوں قبل اس وقت کي طاقتور حکومتوں نے ايران کو تين حصوں ميں تقسيم کر ديا تھا - شمال سے وسط ايران تک کا علاقہ  روس کے قبضے ميں تھا  جبکہ جنوب سے وسط تک مغربي ممالک کے تسلط ميں تھا -

اس وقت  انگريز بہت طاقتور تھے اور ايران کا وسطي علاقہ کسي کے قبضہ ميں نہيں تھا - زمانہ قديم سے ہي دنيا کي دو بڑي طاقتوں نے ايران پر نظر جما رکھي تھي   -

بعض غرض مند افراد کے ليۓ ايران کي آزادي سے حاصل ہونے والے نتائج  ايک عام يا سادہ کام ہے اور حتي بعض اوقات اسے وہ کوئي اہم کام بھي نہيں سمجھتے ہيں - يہاں ضروري ہے کہ ہم روسي پاليمنٹ کے معاون جناب الکساندر ونگر کے بيان پر تبصرہ کريں جو انہوں نے 1372-73   ميں ديا جس  کے بعد کم از کم  کينہ پرور ، اس کي باتوں کے اقرار  کي سند سے  ھدايت حاصل کرنے کے نزديک ہو جائيں -

ہم جانتے ہيں کہ روس دنيا کي ايک طاقت تھي جس کا ايران ميں اثرو رسوخ اور  خاص رتبہ تھا -

اگر محمد رضا پہلوي اس طرح روس کو راضي نہ کرتا اور اس کے  ساتھ کسي معاھدے پر نہ پہنچتا  تو کبھي بھي اجازت نہ ديتا کہ رھبران کرملين کے نزديک چند ہزار کلوميٹر مشترک سمندري اور زميني سرحد کے ساتھ ايران امريکي اڈا بنتا -

ميں  مانتا ہوں کہ اس دور ميں دو بلاکوں اور اس وقت کي دو طاقتوں  کي تقسيم بندي باہمي رضا مندي سے ہوتي تھي -

اصولي طور پر سوويت يونين کو اس بات کي کوئي خاص خوشي نہيں تھي کہ ان کا ايک بڑا ہمسايہ امريکي اختيار ميں ہو -

دنيا کي دونوں طاقتوں کي يہ کوشش تھي کہ ايران کے حساس مراکز ميں جاسوسوں اور دوسرے لوگوں کي صورت ميں ايجنٹ   اور افرادي قوت  کو داخل کريں - ( جاري ہے )

تحرير: سيد اسد الله ارسلان


متعلقہ تحریریں:

خرمشہر کي فتح ، سامراجي طاقتوں کي شکست کي علامت