امام خميني رح اور اسلامي انقلاب
يہ وہ دلائل ہيں جن کي وجہ سے امام خميني رح ميري نظر ميں حيرت انگيز شخصيت ہے اور اس نے جو کام انجام ديا ہے وہ مدتوں جاري و ساري رہے گا - ميں اميد کرتا ہوں کہ لمبي زندگي اسے نصيب ہو اور ہم سالوں تک انہيں اپنے درميان پائيں - اس طرح انہوں نے جس کام کا آغاز کيا اور لوگوں کو جو کچھ سکھايا وہ نہ صرف ايراني مسلمان معاشرے بلکہ تمام دنيا کے مسلمان معاشرے کے ليے بھي جاري رہے گا -
ہم محقق جناب احمد ھوبر کي تحقيق سے حاصل شدہ معلومات کو يوں بيان کر سکتے ہيں :
1- ايران کا انقلاب وہ پہلا انقلاب ہے جس کي رہنمائي ايک مذھبي رہنما نے کي -
2- ايران کے انقلاب ميں تين چيزيں يعني مذھب ، سياست اور ثقافت ايک ہي جگہ ملتي ہيں -
3- دوسرے تمام انقلابوں کے رہنما جيسے ماۆ تسہ تونگ ، ہٹلر اور موسوليني نے زيادہ سے زيادہ ايک سياسي يا معاشرتي انقلاب کي رہنمائي کي -
4- مندرجہ بالا ذکر شدہ انقلابات يعني چين، اٹلي اور جرمني کے انقلاب کے مقابلے ميں اس انقلاب کے آنے اور جاري رہنے کي وجہ شايد يہ کہ اسلامي انقلاب نے دنيا کي طاقتوں کي ہر طرح کي سازشوں کا مقابلہ کرتے ہوۓ اپنے روشن راستے پر سفر جاري رکھا اور بہتر سے بہتر ہوتا گيا - آج دنيا نے اسلامي انقلاب کي عظمت کو تسليم کرتے ہوۓ اسے شکست ناپذير جان ليا ہے -
5- ہٹلر اور موسوليني کے قوميت پر مبني انقلاب نے آج اپنے اصل اہداف سے دوري اختيار کر لي ہے حتي چين کے انقلاب نے بھي امريکي فکر اور سياست کو قبول کرنا شروع کر ديا ہے اور سرمايہ داري نظام کي طرف لوٹ جانا چاہتا ہے اور آہستہ آہستہ ايک جديد سرمايہ دارانہ نظام لانے جا رہا ہے -
6- ايک اہم ظريف نکتہ جسے جناب احمد ھوبر نے اسلامي انقلاب کا دوسرے انقلابات سے مقابلہ کرتے ہوۓ پيش کيا ہے اور اس پر کافي تاکيد کي ہے وہ يہ ہے کہ دنيا کے اکثر انقلابات کے رہنما جوان يا ادھيڑ عمر ميں تھے جبکہ امام خميني انقلاب کي کاميابي کے وقت بڑھاپے ميں تھے - ( جاري ہے )
تحرير: سيد اسد الله ارسلان
متعلقہ تحريريں:
اسلامي انقلاب کے اسلامي بيداري پر پڑنے والے اثرات پر دلائل