اخلاص اور قرب خدا : امام خميني کي کاميابي کا راز
امام خميني کي کاميابي کا راز اخلاص اور قرب الہي تھا - آپ اپني اس کوشش ميں بحسن ِخوبي کامياب ہو گئے تھے کہ ”اياک نستعين “ کو اپنے ميں مجسم کر ليں اور لا متناہي اور لا محدود الہي قدرت سے متصل ہو جائيں -
اگر ننھا سا قطرہ اپنے محدود اور چھوٹے سے وجود کے ساتھ ٹھاٹھيں مارتے ہوئے وسيع و عريض سمندر ميں غرق ہو جائے تو کوئي طاقت اسے ختم نہيں کر سکتي - اگر ہر شخص امام خميني کي روش پر عمل پيرا ہو جائے تو امام خميني کي طرح ہو جائے گا - البتہ يہ کوئي آسان کام نہيں ہے - امام خميني نے اس مشکل اور نادر روزگار کو انجام ديا اور زندہ جاويد ہو گئے - ہم ہر چند اس بلندي تک نہيں پہنچ سکتے ليکن بہر حال ہميں اپني توانائي بھر کوشش کرني چاہيے تاکہ اپني ذمہ داري اور وظيفے کي انجام دہي کسي نہ کسي حد تک ادا کر سکيں -
ہميں چا ہيے کہ حضرت علي سے اخلاص کا درس حاصل کريں
امام خميني نے اس دور ميں جو عظيم کارنامہ انجام ديا وہ يہ تھا کہ ساري دنيا کو اسلام کے مقابل خاضع و خاشع بنا ديا اور دشمنان اسلام کو پيچھے ہٹنے پر مجبور کر ديا تھا - نہج البلاغہ ميں حضرت علي فرماتے ہيں : و لقد کنا مع رسول الله( نہج البلاغہ خطبہ 56 )-ہم خالصانہ اور مخلصانہ ميدان جنگ ميں ثابت قدم رہتے تھے - ہمارے اعزاء قتل ہوتے رہتے تھے اور يہ سب ہمارے ايمان ميں اضافے کا سبب بنتا رہتا تھا - خدا نے جب ہمارے اس خلوص اور صداقت کو ديکھا تو ہميں فاتح اور ہمارے دشمن کو مغلوب کر ديا - اگر خدا نے ہماري مدد نہ کي ہوتي تو ہم موجودہ حالات تک نہ پہنچ پاتے - ” ما قام للدين عمود و لا اخضر للايمان عود “ دين کا ايک بھي ستون قائم نہ رہ پاتا اور ايمان کي ايک بھي شاخ سرسبز نہ رہ پاتي -
يہ سب اس زمانے کے مسلمانوں کے خلوص اور صداقت کي ہي دين ہے کہ آج اسلام اس اعلي مقام تک رسائي حاصل کر سکا ہے اور ساري دنيا ميں اپنے جھنڈے گاڑ چکا ہے - يہ اس زمانے کے با اخلاص مسلمانوں کا ہي کرشمہ ہے کہ موجودہ اسلامي معاشرہ وجود ميں آيا اور آج تک وہي اسلامي تمدن اور اسلامي تحريک ہم تک پہنچي ہے - آج جہاں کہيں بھي مسلمان موجود ہيں ان کو حضرت علي کي حيات طيبہ سے اس عظيم درس کو حاصل کرنا چاہيے -
بشکريہ الحسنين ڈاٹ کام
شعبہ تحرير و پيشکش تبيان
متعلقہ تحريريں:
امام رح کے نزديک محدوديت اور مشروطيت کے موضوعات (موضوعہ قانون)