اسلامي ايران کي خطے ميں اہميت
اس نے اس بات کي تاکيد کي کہ نۓ روس کے ليۓ ايران کي بہت اہميت ہے - مزيد کہا کہ افغانستان سے سرخ فوج کے انخلا اور روس کے اسلامي دنيا کے نزديک ہونے اور جيوپوليٹيکل پر اثرانداز ہونے کي امريکي کوشش کے بعد ہماري خواہش ہے کہ اسلامي جمہوريہ ايران جيسي دوست حکومت ہمارے پاس ہو جو علاقے کي مضبوطي اور دنيا کي بعض موجودہ مشکلات کے حل کي ضامن ہو سکتي ہے -
وہ ملک جو مختلف طرح سے سابق سوويت يونين کے زير تسلط تھا اب اس مقام پر پہنچ چکا ہے کہ روس اسلامي دنيا کے نزديک ہونے کے ليۓ اس پر انحصار کر رہا ہے - اس بات ميں ذرا بھي شک نہيں ہے کہ روس کي پارليمنٹ کا معاون ايسا شخص نہيں ہے جو ناتجربہ کار ہونے کي بنا پر ايسے بيانات دے - ايسے افراد جو روس جيسے طاقت ور ملک ميں اعلي مقام پر فائز ہوتے ہيں اس کے بيانات بڑے سوچے سمجھے اور معقول ہوتے ہيں -
اسلامي انقلاب کا سابق سوويت يونين کے مختلف حصوں ميں سرائيت کرنے اور اثرات ڈالنے کا اعتراف ، وہ بھي ايسے علاقے ميں جہاں ساٹھ سال قبل اسلام اور قرآن کا نام و نشان ممنوع تھا حتي کہ اس نے اسلامي انقلاب کے ايشيا اور امريکہ پر اثرات پر بات کي - بغير اس کے کہ باد نخوت اور غرور سے مسحور ہوں اور يہ کہيں کہ روسي پارليمنٹ کے معاون نے ضعف و ناتواني يا خوف و خطر کي بنا پر يہ بيانات ديۓ ہيں -
آقاي ونگروفکسي نے ايران کي آزادي کا اقرار کرتے ہوۓ کہا ايران کے وجود کو علاقے کے ممالک کي مشکلات کو حل کرنے ثابت کردار اور نفوذ پذير جانا ہے -
اس ميں ذرا بھي شک نہيں ہے کہ يہ بيان اور دنيا کي ديگر معروف شخصيات کے اسلامي انقلاب کي عظمت اور استقلال پر مبني بيانات کے نمونے تمام کے تمام حضرت امام خميني رح کي حکيمانہ رہبري کي وجہ سے ہيں -
( جاري ہے )
تحرير: سيد اسد الله ارسلان
متعلقہ تحريريں:
انقلاب اسلامي ايران کے اسلامي بيداري پر اثرات اور نمونے