سرچ
    سرچ کا طریقہ
    مرجع کا نام

احكام تقليد

احكام طہارت

احكام نماز

احكام نماز

روزے کے احکام

روزے کے احکام

احكام زکوٰۃ

احکام حج

خريد و فروخت کے احکام

احکام شرکت

احکام صلح

اجارہ (کرايہ ) کے احکام

احکام جعالہ

احکام مزارعہ

مساقات (آبياري ) کے احکام

احکام وکالت

قرض کے احکام

رہن کے احکام

ضامن بننے کے احکام

کفالت کے احکام

وديعت (امانت) کے احکام

عاريتاً دينے کے احکام

نکاح (شادي بياہ) کے احکام

طلاق کے احکام

غصب کے احکام

غصب کے احکام

جو مال انسان پالے اس کے احکام

جانوروں کے ذبح اور شکار کرنے...

جانوروں کے ذبح اور شکار کرنے...

کھانے پينے کي چيزوں کے احکام

نذر اور عہد کے احکام

قسم کھانے کے احکام

وقف کے احکام

وصيت کے احکام

ميراث کے احکام

احکام امر بالمعروف اور نہي عن...

دفاع کے مسائل و احکام

خاتمہ کے احکام

بعض مسائل جو اس زمانے ميں...

امام خميني کي خدمت ميں چند...

وہ اشخاص جو اپنے مال ميں خود...

حوالہ (ڈرافٹ) دينے کے احکام

1
وہ دودھ پلائی جو محرم ہونے کی علت ہے اس کے ٨ شرائط ہیں:
١۔ بچہ زندہ عورت کا دودھ پئے۔ پس اگر مردہ عورت کے پستان سے دودھ پئے تو اس کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔
٢۔ اس عورت کا دودہ حرام سے نہ ہو۔ پس اگر حرا م سے پیدا شدہ بچے کا دودھ کسی دوسرے بچے کو پلائے تو اس دودھ کے ذریعے وہ بچہ کسی کا محرم نہیں ہوگا۔
٣۔بچہ دودھ پستان سے پئے۔ پس اگر دودھ بچے کے حلق میں ڈالا جائے تو اس کا کوئی فائدہ نہیں۔
٤۔ دودھ خالص ہو اور وہ کسی چیز سے ملا ہوا نہ ہو۔
٥۔ دودھ ایک ہی شوہر کا ہو۔ پس اگر دودھ دینے والی عورت کو طلا ق ہوجائے اور وہ دوسرا شوہر کرلے اور حاملہ ہوجائے اور بچہ جننے تک پہلے شوہر کا دودھ باقی رہ جائے اور مثلاً آٹھ دفعہ بچہ جننے سے پہلے، پہلے شوہر کا دودھ اور سات دفعہ بچہ جننے کے بعد دوسرے شوہر کا دودھ کسی بچہ کو پلائے تو وہ بچہ کسی کا محرم نہیں ہوگا۔
٦۔ بچہ بیماری کی وجہ سے دودھ قے نہ کردے او ر اگر قے کرلے تو احتیاط واجب یہ ہے کہ جو لوگ دودھ پینے کی وجہ سے اس بچے کے محرم بنتے ہیں وہ اس سے شادی نہ کریں اور اس کی طرف نگاہ محرمانہ سے بھی نہ دیکھیں ۔
٧۔ پندہ مرتبہ یا شب و روز جیسا کہ بعد کے مسئلہ میں بیان کیا جائے گا دودھ سیر ہوکر پئے یا اسے اتنا دودھ پلایا جائے کہ لوگ کہیں کہ اس دودھ سے اس کی ہڈی محکم ہوئی ہے اور اس کے بدن میں گوشت پیدا ہوا ہے بلکہ اگر دس مرتبہ اسے دودھ پلائیں ۔ احتیاط مستحب ہے کہ وہ اشخاص جو دودھ پینے کی وجہ سے اس کے محرم ہوجاتے ہیں اس سے شادی نہ کریں اور نظر محرمانہ بھی اس پر نہ ڈالیں۔
٨۔ بچے کی عمر پورے دوسال نہ ہوئی ہو اور اگر پورے دو سال ہونے کے بعد اسے دودھ پلایا جائے تو وہ کسی کا محرم نہیں ہوگا بلکہ اگر مثلاً دو سال پورے ہونے سے پہلے چودہ مرتبہ اور اس کے بعد ایک مرتبہ دودھ پی لے تو بھی کسی کا محرم نہیں ہوگا۔ البتہ اگر دودھ دینے والی عورت کو بچہ جنے دو سال سے زیادہ عرصہ گزر گیا ہو اور ابھی تک اس کا دودھ باقی ہو اور وہ کسی بچے کو دودھ پلادے تو وہ بچہ بیان شدہ اشخاص کا محرم ہوجائے گا۔
2
دودھ پینے والا بچہ شب و روز میں غذا یا کسی اور عورت کا دودھ نہ پئے البتہ اگر اتنی تھوڑی غذا کھا لے کہ لوگ نہ کہیں کہ اس نے درمیان میں غذا کھائی ہے تو اس میں کوئی اشکال اور اسی طرح چاہیے کہ پندرہ مرتبہ ایک ہی عورت کا دودھ پئے اور پندرہ مرتبہ کے درمیان کسی اور عورت کا دودھ نہ پئے اور ہر دفعہ بغیر فصل کے دودھ پئے ۔ البتہ اگر دودھ پیتے ہوئے سانس لے لے یا اتنا سا صبر کرلے کہ جب سے اس نے پستان منہ میں لیا ہے سیر ہونے تک ایک ہی دفعہ شمار ہو تو کوئی اشکال نہیں۔
3
اگر کوئی عورت اپنے شوہر کا دودھ ایک بچے کو پلائے اور اس کے بعد دوسرا شوہر کرلے اور اس شوہر کا دودھ بھی کسی دوسرے بچے کوپلائے تو وہ دونوں بچے آپس میں محرم نہیں ہوں گے اگرچہ بہتر یہ ہے کہ نہ ایک دوسرے سے شادی کریں اور نہ ایک دوسرے پر نگاہ محرمانہ ڈالیں۔
4
اگر ایک عورت ایک ہی شوہر کا دودھ چند بچوں کو پلائے تو وہ سب آپس میں رضاعی ماں باپ کے لئے محرم ہوں گے۔
5
اگر ایک شخص کی چند بیویاں ہیں اور ان میں سے ہر ایک ان شرائط کے ساتھ جو بیان کی گئی ہیں ایک ایک بچے کو دودھ پلائے تو وہ تمام بچے آپس میں اس مرد اور ان تمام عورتوں کے محرم ہوجائیں گے۔
6
اگر کسی شخص کی دودھ پلانے والی دو بیویاں ہوں اور ان میں سے ایک کسی بچے کو آٹھ مرتبہ اور دوسری سات مرتبہ پلادے تو وہ بچہ کسی کا محرم نہ ہوگا۔
7
اگر کوئی عورت ایک شوہر کے دودھ سے ایک لڑکے اور ایک لڑکی کو پورا دودھ پلائے تو اس لڑکی کے بہن بھائی اور اس لڑکے کے بہن بھائی آپس میں محرم نہیں بنیں گے۔
8
انسان اپنی بیوی کی اجازت کے بغیر ان عورتوں سے نکاح نہیں کر سکتا جو دودھ پینے کی وجہ سے اس کی بیوی کی بھانجیاں یا بھتیجیاں بن چکی ہیں اور اسی طرح اگر کسی لڑکے سے لواطت کرے تو اس لڑکے کی رضاعی بیٹی، بہن اور دادی سے نکاح نہیں کر سکتا۔
9
جس عورت نے کسی انسان کے بھائی کو دودھ پلایا ہو تو وہ اس کی محرم نہیں ہوگی اگرچہ احتیاط مستحب یہ ہے کہ اس سے شادی نہ کرے۔
10
انسان دو بہنوں سے اگرچہ وہ رضاعی بہنیں ہوں شادی نہیں کرسکتا اور اگر دو عورتوں سے نکاح کرے اور اسے بعد میں معلوم ہو کہ وہ آپس میں بہنیں ہیں تو اگر ان کا نکاح ایک ہی وقت میں ہوا ہے تو دونوں کا نکاح باطل ہے اور اگر ایک وقت میں نہیں ہوا تو جس کا نکاح پہلے ہوچکا وہ صحیح اور دوسری کا باطل ہے۔