سرچ
    سرچ کا طریقہ
    مرجع کا نام

احكام تقليد

احكام طہارت

احكام نماز

احكام نماز

روزے کے احکام

روزے کے احکام

احكام زکوٰۃ

احکام حج

خريد و فروخت کے احکام

احکام شرکت

احکام صلح

اجارہ (کرايہ ) کے احکام

احکام جعالہ

احکام مزارعہ

مساقات (آبياري ) کے احکام

احکام وکالت

قرض کے احکام

رہن کے احکام

ضامن بننے کے احکام

کفالت کے احکام

وديعت (امانت) کے احکام

عاريتاً دينے کے احکام

نکاح (شادي بياہ) کے احکام

طلاق کے احکام

غصب کے احکام

غصب کے احکام

جو مال انسان پالے اس کے احکام

جانوروں کے ذبح اور شکار کرنے...

جانوروں کے ذبح اور شکار کرنے...

کھانے پينے کي چيزوں کے احکام

نذر اور عہد کے احکام

قسم کھانے کے احکام

وقف کے احکام

وصيت کے احکام

ميراث کے احکام

احکام امر بالمعروف اور نہي عن...

دفاع کے مسائل و احکام

خاتمہ کے احکام

بعض مسائل جو اس زمانے ميں...

امام خميني کي خدمت ميں چند...

وہ اشخاص جو اپنے مال ميں خود...

حوالہ (ڈرافٹ) دينے کے احکام

1
اگر لکڑی یا اس قسم کی چیز کو سیدھا ہموار زمین میں گاڑ دیا جائے تو جب صبح کے وقت سورج نکلتا ہے تو اس کا سایہ مغرب کی طرف پڑتا ہے او ر جتنا سورج بلند ہوتا جاتا ہے۔ یہ سایہ کم ہوتا جاتا ہے اور ہمارے شہروں میں ظہر شرعی کے اول وقت میں سایہ کمی کی خری درجہ تک پہنچ جاتا ہے۔ جب ظہر کا وقت ہوتا ہے تواس کا سایہ مشرق کی طرف پلٹ جاتا ہے اور جتنا سورج مغرب کی طرف ہوتا جائے سایہ زیادہ ہوتا جاتا ہے اس بنا پر سایہ جب کمی کے خری درجہ تک پہنچ جائے اور دوبارہ بڑھنا شروع ہو تو معلوم ہوگا کہ ظہر شرعی کا وقت ہوگیا ہے۔ البتہ بعض شہروں میں (مثلاً مکہ) کبھی سایہ ظہر کے وقت بالکل ختم ہوجاتا ہے۔ جب دوبارہ سایہ پیدا ہو تو معلوم ہوتا ہے کہ ظہر کا وقت ہوگیا ہے۔
2
لکڑی یا اسی قسم کی دوسری چیز ظہر کے وقت کو معین کرنے کے لئے زمین پر نصب کی جاتی ہے اسے شاخص کہتے ہیں۔
3
نماز ظہر و عصر میں سے ہر ایک کا ایک مخصوص اور ایک مشترک وقت ہے۔ نماز ظہر کا مخصوص وقت وہ اول وقت ظہر سے لے کر نماز ظہر کے پڑھ لینے کی مقدار تک ہے اور نماز عصر کا مخصوص وقت وہ ہے جب مغرب سے اتنا وقت باقی رہ جائے کہ نماز عصر پڑھی جاسکے ۔پس اگر کسی شخص نے اس وقت تک عمداً نماز ظہر نہیں پڑھی تو اس کی نماز قضا ہو جائے گی اور وہ نماز عصر پڑھے لیکن اگر کسی نے بھول کر نماز عصر کو مقدم کیا تو وہ نماز ظہر کو ادا کی نیت سے عصر کے وقت اختصاصی میں بجالائے ۔ نماز ظہر کے مخصوص اور نماز عصر کے مخصوص وقت کے درمیان والا حصہ ظہر اور عصر کا مشترک وقت ہے اور اگر کوئی شخص اشتباہاً اس مشترک وقت میں نماز ظہر یا عصر کو دوسری کے وقت میں پڑھ لے تو اس کی نماز صحیح ہے۔
4
اگر نماز ظہر پڑھنے سے پہلے بھول کر نماز عصر شروع کرے اور اثنائے نماز میں اسے یاد ئے کہ اس نے اشتباہ کیا ہے تو اگر مشترک وقت میں پڑھ رہا ہے تو نیت ظہر کی طرف پلٹا دے یعنی یہ نیت کرے کہ جو پڑھ چکا ہوں اور جو پڑھ رہا ہوں اور جو بعد میں پڑھوںگا، یہ تمام نماز ظہر ہے اور بعد اس کے کہ یہ نماز ختم کرے نماز عصر پڑھے اورا گر نماز عصر ظہر کے مخصوص وقت میں پڑھ رہا ہو تو نیت ظہر کی طرف پلٹا کے نماز کو تمام کرے اور پھر نماز عصر پڑھے اور نماز عصر کو نماز ظہر کے وقت خاص میں پڑھے اور وقت مشترک میں سے کچھ بھی درک نہ کرے تو احتیاط واجب کی بنا پر نماز عصر کو دوبارہ پڑھے اور بہتر یہ ہے کہ دونوں نمازوں کو دوبارہ پڑھے۔
5
جمعہ کے دن انسان ظہر کے بدلے دو رکعت نماز جمعہ پڑھ سکتا ہے لیکن بہتر یہ ہے کہ نماز جمعہ پڑھے اور احتیاط مستحب ہے کہ اگر نماز جمعہ پڑھے تو نماز ظہر بھی پڑھ لے اور یہ احتیاط بہت مطلوب ہے۔
6
احتیاطاً واجب یہ ہے کہ نماز جمعہ اس وقت سے جسے عرفاً اول وقت ظہر کہتے ہیں مخر نہ کرے اور اگر اول وقت ظہر سے تاخیر کی تو پھر بجائے جمعہ کے نماز ظہر پڑھے۔