سرچ
    سرچ کا طریقہ
    مرجع کا نام

احكام تقليد

احكام طہارت

احكام نماز

احكام نماز

روزے کے احکام

روزے کے احکام

احكام زکوٰۃ

احکام حج

خريد و فروخت کے احکام

احکام شرکت

احکام صلح

اجارہ (کرايہ ) کے احکام

احکام جعالہ

احکام مزارعہ

مساقات (آبياري ) کے احکام

احکام وکالت

قرض کے احکام

رہن کے احکام

ضامن بننے کے احکام

کفالت کے احکام

وديعت (امانت) کے احکام

عاريتاً دينے کے احکام

نکاح (شادي بياہ) کے احکام

طلاق کے احکام

غصب کے احکام

غصب کے احکام

جو مال انسان پالے اس کے احکام

جانوروں کے ذبح اور شکار کرنے...

جانوروں کے ذبح اور شکار کرنے...

کھانے پينے کي چيزوں کے احکام

نذر اور عہد کے احکام

قسم کھانے کے احکام

وقف کے احکام

وصيت کے احکام

ميراث کے احکام

احکام امر بالمعروف اور نہي عن...

دفاع کے مسائل و احکام

خاتمہ کے احکام

بعض مسائل جو اس زمانے ميں...

امام خميني کي خدمت ميں چند...

وہ اشخاص جو اپنے مال ميں خود...

حوالہ (ڈرافٹ) دينے کے احکام

1
اگر دشمن مسلمانوں کے شہروں اور سرحدوں پر ہجوم کرے تو تمام مسلمانوں پر واجب ہے کہ جس طرح ممکن ہو اس سے دفاع کریں اور اس معاملے میں جان و مال خرچ کرنے کے لئے حاکم شرع کی اجازت ضروری نہیں۔
2
اگر مسلمانوں کو یہ خوف ہو کہ دشمن بغیر واسطے کے یا اپنے خارجی کارندوں کے ذریعے مسلمانوں کے شہروں پر غلبہ حاصل کرنے کا نقشہ تیار کرچکے ہیں تو مسلمانوں پر واجب ہے کہ جس طرح ممکن ہو ممالک اسلامیہ سے دفاع کریں۔
3
اگر ممالک اسلامیہ کے اندر مخالفین کی طرف سے ایسا نقشہ بن چکا ہو کہ جس سے خوف ہو کہ وہ ممالک اسلامیہ پر تسلط حاصل کرلیں گے تو تمام مسلمانوں پر واجب ہے کہ جس طرح ممکن ہو وہ دشمنوں کے بنے بنائے کھیل کو بگاڑ دیں اور اسے وسعت پانے سے روک دیں۔
4
اگر مخالفین کے سیاسی اقتصادی اور تجارتی نفوذ کی وسعت کی وجہ سے یہ خوف ہو کہ وہ مسلمانوں کے شہروں پر تسلط حاصل کرلیں گے تو تمام مسلمانوں پر واجب ہے کہ جس طرح ممکن ہو دفاع کریں اور مخالفین کی دسترس ختم کردیں۔ چاہے داخلی کارندوں کی وجہ سے ہو یا خارجی۔
5
اگر اسلامی اور غیر اسلامی حکومتوں کے سیاسی روابط سے یہ خوف ہو کہ مخالفین ممالک اسلامی پر تسلط حاصل کرلیں گے۔ اگرچہ وہ تسلط سیاسی و اقتصادی ہو تو تمام مسلمانوں پر واجب ہے کہ ایسے روابط کی مخالفت کریں اور مملکت اسلامیہ کو اس قسم کے روابط منقطع کرنے پر مجبور کریں۔
6
اگر مخالفین کے ساتھ تجارتی روابط کی وجہ سے یہ خوف ہو کہ مسلمانوں کے بازاروں پر اقتصادی صدمہ وارد ہوگا اور یہ تجارتی اور اقتصادی نقصان کا سبب بنے گا تو اس قسم کے روابط کا منقطع کرنا واجب اور ایسی تجارت حرام ہے۔
7
کسی اسلامی سلطنت کا غیر اسلامی ممالک کے ساتھ ایسا معاہدہ کرنا جو اسلام اور مسلمانوں کی مصلحت کے خلاف ہو ، چاہے سیاسی ہو یا تجارتی جائز نہیں ہے اوراگر کوئی حکومت اسلامی ایسا اقدام کرے تو باقی ممالک اسلامیہ پر واجب ہے کہ وہ اسے مجبور کریں کہ جس طرح ممکن ہو یہ معاہدہ ختم ہوجائے۔
8
اگر بعض سربراہان ممالک اسلامیہ یا بعض وکلاء مجلس مشاورت مخالفین کے نفوذ کی وسعت کا سبب بنیں چاہے وہ نفوذ سیاسی، اقتصادی یا نظامی ہو کہ جو اسلام اور مسلمانوں کے مصالح کے خلاف ہو تو اس خیانت کی وجہ سے جو مقام بھی وہ شخص رکھتا ہے اسے اس سے معزول کیا جائے اور اگر فرض کریں کہ یہ مقام اسے بوجہ استحقاق ملا تھا تو مسلمانوں پر واجب ہے کہ جس طرح ممکن ہو اس سے باز پرس کریں۔
9
تجارتی اور سیاسی روابط ایسی حکومتوں کے ساتھ رکھنا جائز نہیں جو کسی بڑی جائر حکومت کی آلہ کار ہیں جیسے کہ حکومت اسرائیل، مسلمانوں پر واجب ہے کہ جس طرح ممکن ہو ان روابط کی مخالفت کریں اور وہ تجار جو اسرائیل اوراس کے کارندوں کے ساتھ تجارتی روابط رکھتے ہیں وہ اسلام اور مسلمانوں کے خائن اور احکام اسلام کے مٹانے کے لئے معین و مددگار ہیں تو تمام مسلمانوں پر لازم ہے کہ ان خیانت کرنے والوں سے چاہے وہ حکومتیں ہوں یا عام تاجر، قطع روابط کریں اور انہیں مجبور کریں کہ وہ توبہ کریں اور ان حکومتوں کے ساتھ روابط چھوڑدیں۔