سرچ
    سرچ کا طریقہ
    مرجع کا نام

احكام تقليد

احكام طہارت

احكام نماز

احكام نماز

روزے کے احکام

روزے کے احکام

احكام زکوٰۃ

احکام حج

خريد و فروخت کے احکام

احکام شرکت

احکام صلح

اجارہ (کرايہ ) کے احکام

احکام جعالہ

احکام مزارعہ

مساقات (آبياري ) کے احکام

احکام وکالت

قرض کے احکام

رہن کے احکام

ضامن بننے کے احکام

کفالت کے احکام

وديعت (امانت) کے احکام

عاريتاً دينے کے احکام

نکاح (شادي بياہ) کے احکام

طلاق کے احکام

غصب کے احکام

غصب کے احکام

جو مال انسان پالے اس کے احکام

جانوروں کے ذبح اور شکار کرنے...

جانوروں کے ذبح اور شکار کرنے...

کھانے پينے کي چيزوں کے احکام

نذر اور عہد کے احکام

قسم کھانے کے احکام

وقف کے احکام

وصيت کے احکام

ميراث کے احکام

احکام امر بالمعروف اور نہي عن...

دفاع کے مسائل و احکام

خاتمہ کے احکام

بعض مسائل جو اس زمانے ميں...

امام خميني کي خدمت ميں چند...

وہ اشخاص جو اپنے مال ميں خود...

حوالہ (ڈرافٹ) دينے کے احکام

1
گندم، جو، خرما اور کشمش کی زکواۃ اس وقت واجب ہوتی ہے جب یہ چیزیں نصاب کو پہنچ جائیں اور ان کا نصاب ٤٥ مثقال کم ٢٨٨ من تبریزی ہے جو کہ ٢٠٧/٨٤٧ کیلو گرام ہے لیکن چونکہ اہل فن کی نظر مختلف ہے اس لئے اقرب یہ ہے کہ نصاب کی مقدار ١٩٣ ئ ٨٤٩ کیلو گرام ہے ۔ ویسے احتیاط یہ ہے کہ زکواۃ میں کم مقدار کا لحاظ کیا جائے ۔
2
اگر زکواۃ دینے سے پہلے انگور ، خرما ، جو اور گندم کہ جن پر زکواۃ واجب ہے میں سے کچھ خود انسان یا اس کے اہل و عیال کھالیں یا مثلا ً کسی فقیر کو دے دے تو صرف شدہ مقدار کی زکواۃ دینا واجب نہیں ہے۔
3
اگر گندم، جو، خرما اور انگور کی زکواۃ واجب ہونے کے بعد ان کا مالک مرجائے تو بمقدار زکواۃ اس کے مال سے ادا کریں اور اگر زکواۃ واجب ہونے سے پہلے مرجائے تو جس وارث کا حصہ نصاب کی مقدار ہے تو وہ اپنے حصے کی زکواۃ ادا کرے۔ جبکہ نمو وارث کے مالک بننے کے بعد ہو ا ہو۔ اسی طرح جب مال نمو کے بعد وارث کی طرف منتقل ہوجائے لیکن زکواۃ واجب ہونے سے پہلے تو بنابر احتیاط واجب زکواۃ واجب ہے۔
4
جو شخص حاکم شرع کی طرف سے زکواۃ جمع کرنے پر معمور ہے وہ گندم اور جو کھلیان میں صاف کرنے کے وقت اور خرما و انگور کے خشک ہوجانے کے بعد زکواۃ کا مطالبہ کرے اور اگر مالک نہ دے اور جس چیزمیں زکواۃ واجب ہوتی تھی ، وہ تلف ہوجائے تو مالک کو اس کا عوض دینا ہوگا۔
5
اگر درخت خرما و انگور یا زراعت گندم و جو پر کسی کے مالک ہونے کے بعد زکواۃ واجب ہوجائے مثلا ً کھجوریں اس کے ملک میں زرد یا سرخ ہوجائیں تو اس کو اس کی زکواۃ دینا چاہیے۔
6
اگر گندم، جو، کھجوریں یا انگور پر زکواۃ واجب ہونے کے بعد ان کی زراعت اور درخت کو بیچے تو بیچنے والے کو زکواۃ دینی چاہیے۔
7
اگر انسان گندم، جو، کھجوریں یا انگور خریدے اور اسے معلوم ہو کہ بیچنے والے نے اس کی زکواۃ ادا کردی ہے۔ یا اسے شک ہو کہ اس نے زکواۃ دی ہے یا نہیں تو اس پر کوئی چیز واجب نہیں اور اگر اسے علم ہو کہ مالک نے زکواۃ نہیں دی تو اگر حاکم شرع اتنی مقدار معاملہ کی اجازت نہ دے جو کہ زکواۃ میں دینی چاہیے تو اتنی مقدار میں معاملہ باطل ہوگا اور حاکم شرع بمقدار زکواہ خریدار سے لے سکتا ہے اور اگر بمقدار زکواۃ معاملہ کی اجازت حاکم شرع دے دے تو معاملہ صحیح ہے اور خریدنے والا اس مقدار کی قیمت حاکم شرع کو ادا کرے اور اگر اتنی مقدار کی قیمت بیچنے والے کو دے چکا ہوتو وہ اس سے واپس لے سکتا ہے ۔
8
اگر گندم، جو، خرما اور کشمش کا وزن جب کہ وہ تر ہیں ٤٥ مثقال کم ٢٨٨ من تبریزی ہو اور خشک ہونے کے بعد اس مقدار سے کم ہوجائے تو اس کی زکٰواۃ واجب نہیں۔
9
اگر گندم، جو، خرما اور کشمش خشک ہونے سے پہلے استعمال کرلیں اگرچہ خشک ہوجانے کے بعد بمقدار نصاب ہوتی تو بھی اس کی زکواۃ واجب نہیں البتہ احتیاطا ً اس کی زکواۃ دے دے تو بہت اچھا ہے۔
10
جو کھجوریں تازہ تبازہ کھائی جاتی ہیں اگر باقی رہ جائیں تو بہت کم ہو جاتی ہیں تو اگر اس کی مقدار خشک ہونے کے بعد ٤٥ مثقال کم ٢٨٨ من تبریزی ہو تو زکواۃ واجب ہو۔