سرچ
    سرچ کا طریقہ
    مرجع کا نام

احكام تقليد

احكام طہارت

احكام نماز

احكام نماز

روزے کے احکام

روزے کے احکام

احكام زکوٰۃ

احکام حج

خريد و فروخت کے احکام

احکام شرکت

احکام صلح

اجارہ (کرايہ ) کے احکام

احکام جعالہ

احکام مزارعہ

مساقات (آبياري ) کے احکام

احکام وکالت

قرض کے احکام

رہن کے احکام

ضامن بننے کے احکام

کفالت کے احکام

وديعت (امانت) کے احکام

عاريتاً دينے کے احکام

نکاح (شادي بياہ) کے احکام

طلاق کے احکام

غصب کے احکام

غصب کے احکام

جو مال انسان پالے اس کے احکام

جانوروں کے ذبح اور شکار کرنے...

جانوروں کے ذبح اور شکار کرنے...

کھانے پينے کي چيزوں کے احکام

نذر اور عہد کے احکام

قسم کھانے کے احکام

وقف کے احکام

وصيت کے احکام

ميراث کے احکام

احکام امر بالمعروف اور نہي عن...

دفاع کے مسائل و احکام

خاتمہ کے احکام

بعض مسائل جو اس زمانے ميں...

امام خميني کي خدمت ميں چند...

وہ اشخاص جو اپنے مال ميں خود...

حوالہ (ڈرافٹ) دينے کے احکام

كر پانی
1. کر پانی اس مقدار کو کہتے ہیں کہ اگر پانی کو کسی ایسے برتن میں ڈالیں کہ جس کی لمبائی چوڑائی اور گہرائی ساڑھے تین بالشت ہو تو وہ اس برتن کو پُر کردے اور اس کا وزن بیس مثقال کم ایک سو اٹھائیس من تبریزی ہے جو کہ ٩٠٦٣٨٣ کلوگرام ہے۔ (تقریباً دس من بارہ سیر) لیکن اقرب یہ ہے کہ کر کی مقدار ٤١٩٣٧١٧ کلوگرام ہے اور بنابر احتیاط اکثر مقدار کا لحاظ کیا جائے۔
2.اگر عین نجاست مثل پیشاب اور خون کُر پانی میں گرجائے تو اگر اس پانی کا رنگ بُو یا ذائقہ اس نجاست کی وجہ سے بدل جائے تو وہ پانی نجس ہوگا ورنہ نجس نہیں ہے۔
اگر کُر پانی کی بُو نجاست کے علاوہ کسی چیز سے متغیّر ہوجائے تو وہ پانی نجس نہیں ہوگا۔
3.اگر عین نجاست مثلاً خون کسی ایسے پانی میں جا پڑے کہ جو کُر سے زیادہ ہے اور اس کے کچھ حصّے کی بُو، رنگ یا ذائقہ کو بدل دے تو پانی کا وہ حصّہ جو نجاست سے متغیّر نہیں ہوا، اگر کُر سے کم ہے تو تمام پانی نجس ہوجائے گا اور اگر کُر سے زیادہ ہے تو صرف وہ حصّہ جس کی بُو رنگ یا ذائقہ بدل گیا ہے، نجس ہے۔
4. فوّارے کا پانی اگر کُر سے متّصل ہو تو وہ نجس پانی کو اس صورت میں پاک کرے گا کہ اس سے پورے طور پر مل جائے۔ ہاں اگر ایک ایک قطرہ ہو کر نجس پانی پرپڑے تو اسے پاک نہیں کرے گا مگر یہ کہ فوّارے کے اُوپر کوئی چیز رکھ دی جائے کہ اس کا پانی قطرہ قطرہ ہونے سے پہلے نجس پانی سے متّصل ہو کر اس سے مل جائے۔
5.اگر کسی نجس چیز کو نلکے کی ٹوٹنی کے نیچے رکھ کے دھویا جائے جو کہ کُر کے ساتھ متّصل ہو تو وہ پانی جو اس چیز سے گر رہا ہے اگر کُر سے متّصل ہو اور نجاست کی وجہ سے بُو، رنگ اور ذائقہ نہ بدل گیا ہو تو پاک ہے۔
6.اگر کُر پانی کا ایک حصّہ برف بن جائے اور باقی ماندہ کُر نہ ہو تو نجاست کے لگنے سے یہ پانی نجس ہوجائے گا اور جتنی برف بھی پگھلتی جائے گی نجس ہوتی جائے گی۔
7.وہ پانی جو کُر تھا اگر انسان کو شک ہوجائے کہ کُر سے کم ہوگیا ہے تو وہ پانی کُر پانی کی طرح ہے یعنی نجس چیز کو پاک کرتا ہے اور اگر کوئی نجاست اس سے لگے تو نجس نہیں ہوگا اور جو پانی کُر سے کم تھا اور انسان کو شک ہو کہ وہ کُر ہوگیا ہے کہ نہیں تو اس کا حکم کُر پانی والا نہیں ہوگا۔
8. کسی پانی کاکُر ہونا دو طرح سے ثابت ہوتا ہے:
١۔ یہ کہ انسان خود اس کی تشخیص دے۔
٢۔ یہ کہ دو عادل مرد گواہی دیں۔