صفحه اصلی تبیان
شبکه اجتماعی
مشاوره
آموزش
فیلم
صوت
تصاویر
حوزه
کتابخانه
دانلود
وبلاگ
فروشگاه اینترنتی
جمعہ 22 نومبر 2024
فارسي
العربیة
اردو
Türkçe
Русский
English
Français
تعارفی نام :
پاسورڈ :
تلاش کریں :
:::
اسلام
قرآن کریم
صحیفه سجادیه
نهج البلاغه
مفاتیح الجنان
انقلاب ایران
مسلمان خاندان
رساله علماء
سروسز
صحت و تندرستی
مناسبتیں
آڈیو ویڈیو
اصلی صفحہ
>
ایران
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
امام کي شخصيت اور جذبہ
یہ احساس صرف جوانی کی وجہ سے نہیں ہے کہ صرف جوانی کی وجہ سے ایسے کلمات زبان سے ادا کر دیۓ جائیں
امام خميني رح اميد کي ايک کرن
فلسطین کے لوگوں کے لیۓ امام خمینی رح ایک امید کی کرن اور استکبار کے خلاف مقابلہ کرنے کی ایک امید تھے ۔
اسلامي انقلاب ايران اور اسلامي بيداري
لبنان کے مسلمان دیہاتی جن کا دینی شعور بیدا ہو چکا ہے اور امام خمینی رح سے الہام لیتے ہیں ، انہوں نے اسرائیل کو ایسے زخم لگاۓ ہیں کہ کسی بھی دوسری قوت نے گذشتہ چالیس سال میں ایسے زخم نہیں لگاۓ ہونگے ۔
اسلامي انقلاب اور محکوم قوميں کي اميد
البتہ امریکہ کو ایک دوسری طرف سے بھی شدید خطرہ لاحق ہے اور وہ امریکہ کے سیاہ پوست معاشرے کا اسلام کی طرف رحجان ہے ۔
امام خميني رح کے بارے ميں ايک رپورٹ
سن 1368 ہجری شمسی کے تیر ماہ کو ماھنامہ شاھد کے شمارہ 184 میں چھپنے والی ایک رپورٹ پر بات کرتے ہیں جو انہوں نے ایسوسی ایٹڈ پریس سے امام خمینی رح کے تعارف پر نقل کی
امام خميني رح کي شخصيت کے بارے ميں جاننے کي ضرورت ہے
اب جبکہ ہم برسوں کے بعد امام کے مقابلہ کرنے کے طریقوں اور اہم فیصلوں کے بارے میں سوچ رہے ہیں تو ضروری ہے کہ اس بات کا اقرار کریں کہ امام ایمان اور یقین کے حامل تھے کہ دوسرے اس منزل سے ہزاروں کلومیٹر فاصلے پر تھے
اسلامي انقلاب کے متعلق امام خميني رح کے نڈر فيصلے
شورای انقلاب اسلامی کی تشکیل کے فیصلے پر حتی امام کے نزدیک ترین پیروکاروں کو بڑی حیرانی ہوئی
مغرب اور اسلامي انقلاب
اس میں ذرا بھی شک نہیں ہے کہ آج بھی مغربی دنیا نے امام خمینی رح کی شخصیت کے تمام پہلوؤں کو نہیں سمجھا ہے ۔
اسلامی انقلاب کے اثرات دنیا کے ہر کونے میں
البتہ ان لوگوں کے لیۓ جنہیں مرحوم بازرگان کے بیانات ابھی یاد ہیں جو انہوں نے اس وقت دیۓ تھے جب ابھی انقلاب کے بارے میں بحث کا آغاز ہوا تھا
دنيا اسلامي انقلاب کي حقيقت سے آشنا ہو
اسلامی انقلاب کو سمجھنے میں دنیا کے تجزیہ نگاروں ،رپورٹروں اور مفکروں کو جو مسئلہ درپیش ہے وہ یہ کہ انہیں انقلاب کی تحریک کے فلسفے اور خاص طور پر لوگوں ، انقلابیوں اور بالخصوص امام میں پاۓ جانے والے مذھبی اور معنوی تفکرات کے بارے میں سمجھ بوجھ نہی
اسلامي انقلاب کے متعلق حقائق
جناب ھوبر ، یہ اس شخص کے بیانات ہیں جو مجہز ترین امکانات اور مضبوط خفیہ اطلاعات ، جاسوسوں کے ساتھ ہر لمحہ اسلامی انقلاب پر نظر رکھے ہوۓ تھا اور جس نے ایران کے مسائل کا روز روشن کی طرح مطالعہ کیا ۔
ٹرنرکے بيانات اور اسلامي انقلاب
امریکہ جو ایران کو اپنا سب کچھ سمجھتا تھا اور ایران کو اپنی ملکیت اور قدرت تصور کرتا تھا ۔
شيراز کي آب و ہوا
شیراز کی آب و ہوا نہ زیاد گرم ہے نہ زیاد سرد۔ بلکہ نہایت معتدل اور خوشگوار ہے۔ شیخ سعدی اور خواجہ حافظ اور اکثر پرانے اور نئے شاعرون نے شیراز کی تعریف میں اشعار اور قصیدے لکھے ہیں۔
شيراز کي بنياد اسلام کے زمانے ميں پڑي ہے
اس کے سوا بہت سی خصوصیتیں ایسی ہیں جن کے دیکھنے سے انسان کے قوی میں شگفتگی اور بالیدگی پیدا ہوتی ہے۔
فارس اور شيراز کا حال
ایران کے جنوب مغربی حصے میں خلیج فارس کے کنارے پر پارس ایک خطہ ہے جس کو عرب فارس کہتے ہیں قدیم زمانے میں تمام ایران کو پارس کہتے تھے
شيخ کي شہرت اور بلند آوازگي
یہ جملہ شیخ کے کان تک بھی پہنچ گیا اس کو کمال افسوس ہوا اور یہ سمجھا کہ حکیم نے ہماری مہمان داری میں شاید کوئی قصور دیکھا۔
شيخ اور حکيم نزاري قہستاني کي حکايت
اسی طرح ملتان سے جو کہ شیراز سے چودہ سو میل ہے دو بار خان شہید سلطان محمد قاآن نے شیخ کی شہرات سن کر اس کو وطن سے بلایا مگر وہ بڑھاپے کے سبب نہ آ سکا۔
شيخ کي شاعري کي شہرت اس کي زندگي ميں
شیخ کی جادو بیانی اور فصاحت و بلاغت کا چرچا اس کی زندگی ہی میں تمام ایران، ترکستان، تاتار اور ہندوستان میں اس قدر پھیل گیا تھا کہ اس زمانے کی حالت پر لحاظ کرنے کے بعد اس پر مشکل سے یقین آتا ہے۔
شيخ کو بچپن سے فقر اور درويشي کي طرف زيادہ ميلان تھا
شیخ کو بچپن سے جیسا کہ ذکر کیا گیا ہے فقر اور درویشی کی طرف زیادہ میلان تھا۔ طالب علمی کے زمانے میں بھی وہ برابر وجد و سماع کی مجلسوں میں شریک ہوتا تھا
شيخ سعدي اور علامہ ابوالفرج عبدالرحمن ابن جوزي
علامہ ابوالفرج عبدالرحمن ابن جوزی حدیث اور تفسیر میں اپنے وقت کا امام تھا۔ بے شمار کتابیں اس کی تصنیفات سے ہیں۔
سعدي کے زمانے ميں مسلمانوں کے بے شمار مدرسے بلاد اسلام ميں کھلے ہوئے تھے
اس زمانے میں مسلمانوں کے بے شمار مدرسے بلاد اسلام میں جا بجا کھلے ہوئے تھے جہاں دور دور سے طالب علم آ آ کر علم تحصیل کرتے تھے۔
شيخ کي تعليم کا حال
اگرچہ شیخ کا باپ ایک درویش مزاج آدمی تھا اور بچپن میں شیخ کو بہ نسبت علم حاصل کرنے کے زہد اور صلاح و تقوی کی زیادہ ترغیب دی گئی تھی۔
شيخ سعدي کا نام، نسب، ولادت اور بچپن
اس کا نام شرف الدین اور مصلح لقب اور سعدی تخلص ہے۔ سر گوارا وسلی نے اس کی ولادت 589 ہ لکھی ہے۔
پروين اعتصامي کي شاعري
ایران شعروں اور عظیم شعراء کی سرزمین ہے جہاں تاریخ کے مختلف حصوں میں بڑے عظیم شاعر پیدا ہوۓ اور انہوں نے لوگوں کے لیۓ معاشرے کے ہر پہلو پر اپنے دل سے شاعری کی ۔
معاشرتي ہم آہنگي اور ترقي، افراد کے ليے شخصي آزادي کي وسيع حدود کے ساتھ زيادہ سازگار ہے
اسلام میں زبر دستی اور آمریت نہیں ہے۔ اسلام میں ہر طبقے کے افراد کے لئے آزادی ہے۔ عورت، مرد، سفید و سیاہ، سب کے لیے (جو ڈیموکریسی ہمارے پاس ہے یہی حقیقتا ڈیموکریسی ہے)۔
کسي غير کا بندہ نہ بن کيونکہ خدا نے تجھے آزاد پيدا کيا ہے
جیسا کہ مفکرین اس بات پر تاکید کرتے ہیں کہ ایسی نامحدود آزادی جو قدرتی آزادی کے نام سے معروف ہے معاشرے کے اندر اختلاف اور اس کی نابودی کا باعث بنے گی
معاشرتي- سياسي آزادي
آزادی جو ہر حکومت کے مقاصد میں سے ہے، ایسے مفاہیم میں سے ہے جو امام (رح) کی نظر میں حکومت کے وجود کا بیان کرتا ہے۔ امام (رح) بار بار آزادی کے متعلق اپنے نکتہ نظر کو بیان کرتے ہیں۔
امام (رح) معتقد ہيں کہ ہر انسان کو صحيح الہي قوانين کو دوسرے مخالف قوانين سے الگ کرنے کي صلاحيت ہے
توجہ رہے کہ دنیا میں موجودہ تقریبا ہر حکومت اپنی رعایا سے یہ توقع رکھتی ہے کہ وہ اس حکومت کے جاری کردہ قوانین کی اطاعت کریں۔
امام (رح) : قانون کي ايک کتاب ہر زمان و مکان کے ليے مناسب ہو سکتي ہے
امام (رح) اکثر فلاسفز کی مانند معتقد تھے کہ قانون کی ایک کتاب ہر زمان و مکان کے لیے مناسب قرار پا سکتی ہے۔
حکومت کا ایک اور بنیادی رکن قانون ہے
حکومت کا ایک اور بنیادی رکن قانون ہے۔ قانون اس مفہوم کے ساتھ جو امام (رح) نے اپنی تصنیفات میں استعمال کیا ہے ان کے سیاسی تفکر کا اصلی موضوع شمار ہوتا ہے۔
صحت مند سياسي روابط اور مطلوب سياسي معاشرے کي تشکيل
پس عدالت دوسری خوبیوں کے ساتھ نظارت کی نسبت رکھتی ہے اگرچہ عدالت بذات خود ایک خوبی شمار ہوتی ہے
امام (رح) : عدالت کے مفہوم کو اس کے وسيع عملي ميدان ميں تلاش کرني ہے
لہذا امام خمینی (رح) کے بنیادی نظریات میں سے ایک یہ ہے کہ عدالت انسانی فضائل و کمالات میں سے ایک فضیلت ہے اور اس فرض کے ساتھ کہ انسانی فضیلت ایک حقیقی کیفیت ہے
امام (رح) کے پاس امر و نہي حکومت کو عدالت سے نزديک کرتا ہے
بنابراین اسلامی حکومت کو محفوظ رکھنے اور اس کو ایک فرد یا گروہ کے ہاتھوں منحرف ہونے سے بچانے کے لیے بہترین راستہ یہ ہے
فارسي ادب کي ايک عظيم شاعرہ
ان کے اشعار دیوان کی صورت میں چھپنے سے قبل ان کے والد کے رسالے مجلہ دوم بھار میں چھپتے تھے ۔
ايراني تاريخ کي ايک عظيم ادبي خاتون
پروین کا گھرانہ ایک ادبی گھرانہ تھا اس لیۓ بچپن سے ہی انہیں مطالعہ کرنے کی عادت پڑ گئی تھی
پروين اعتصامي کي زندگي پر ايک مختصر نظر
پروین اعتصامی فارسی زبان کی ایک معروف شاعرہ گزری ہیں ۔ ان کا اصلی نام رخشندہ ہے
حکومت کا سرچشمہ اور اس کا مقصد
امام خمینی (رح) جب اسلام کی بازگشت کی بات کرتے ہیں تو ان می باتوں سے ایسے انسان پسند مکتب فکر سنائی دیتی ہے
ايران ميں آئينے سے عمارت کي سجاوٹ
قدیم زمانے کے یونانی سائنسدانوں نے اس شیشے کی ایک خاص خاصیت یعنی محدب اور مقعر کے متعلق آشنائی حاصل کی
آئينوں سے سجاوٹ کا ہنر
مختلف طرح کی سجاوٹ کے لیۓ ایران میں آئینے کا استعمال قدیم زمانے سے چلا آ رہا ہے ۔ اس کا رواج 10 صدی ہجری کے آخر میں اور صفوی دور حکومت میں ہوا ۔
يزد ميں واقع باغ دولت
اس باغ کو دیکھنے کے لیۓ آپ کو یزد میں واقع خیابان شہید رجایی میں جانا ہو گا ۔ اس گلی میں باغ کا مرکزی دروازہ ہے جہاں سے آپ اس عمارت میں داخل ہونگے ۔
صحرا ميں ايک بہشت
یزد ایران کا ایک اہم اور تاریخی شہر ہے ۔ اگر آپ کو اس شہر میں جانے کا کبھی اتفاق ہوا ہو تو آپ کے ذہن میں اس شہر کے بارے میں یہی نقشہ بیٹھا ہو گا کہ یزد ایک خشک اور صحرائی شہر ہے ۔
اخلاص اور قرب خدا : امام خميني کي کاميابي کا راز
امام خمینی کی کامیابی کا راز اخلاص اور قرب الہی تھا ۔ آپ اپنی اس کوشش میں بحسن خوبی کامیاب ہو گئے تھے
عصر عاشورا
استاد فرشچیان کا سب سے مشہور فن پارہ عصر عاشورا ہے۔ وہ خود ہی اس کے بارے میں کہتا ہے:
بی بی شہربانو (دوسرا حصہ)
بس نے مسافروں کی صلوات پڑھنے کی آوازوں کے درمیان پیچھے کو حرکت کی، پھر گھوم کر دوسری بسوں کے درمیان سے باہر نکل آئی۔
ناصر خسرو کا سفرنامہ
ابو معين حميد الدين ناصر بن خسرو القبادياني المروزي ، تجاوز اللہ عنہ اس طرح سے بيان کرتا ہے کہ ميں ايک منشي تھا اور ان درباري اہلکاروں ميں سے تھا جو سرکاري کاموں ميں مصروف رہتے ہيں ۔ ميں نے کچھ مدت تک يہ کام کيا اور ہم عصروں ميں معروف بھي ہوا ۔
غير ملکي فن کاروں کے خيالات استاد فرشچيان کے بارے ميں
پروفیسر امبرتو بالدینی، تاریخ ہنر کا استاد اور فلورنس آرٹ کی بین الاقوامی یونیورسٹی، کے خیال میں فرشچیان کے آثار کو درونی طور پر سمجھنے کے لئے گہری نگاہ اور وقت گیر صبر کی ضرورت ہے۔
استاد محمود فرشچیان
محمود فرشچیان سن 1308 ہجری شمسی کو اصفہان میں پیدا ہوئے۔ ان کے والد قالین کے تاجر تھے اور قالین بافی کے فن میں ماہر تھے۔
اسلامي انقلاب کي بقاء اور دوام کا سر چشمہ صرف اخلاص
ہمارے اندر ہمارے سب سے بڑے دشمن نے بسیرا کر لیا ہے اور وہ دشمن نفس امارہ ، شہوات نفسانی ، ہوی و ہوس اور خود پرستی ہے ۔ جس لمحے بھی ، خواہ وقتی طور پر ، ہم نے اس زہریلے سانپ اور خطر ناک دشمن کو قابو میں کر لیا
ناصرخسرو قباديانى کا حج نامہ
جس دن سے حضرت ابراہيم عليہ السلام نے اپنے بيٹے حضرت اسماعيل کے ساتھ خانہ کعبہ کي بنياد رکھي ، آج تک ، ہر سال خاص وقت ميں، بہت سے لوگ خانہ خدا کي زيارت کے لئے جاتے اور معين اعمال انجام ديتے ہيں ۔
امام خميني (رح) اور ارتقاء انسانيت
محکوم قومیں جب اپنے سے زیادہ ترقی یافتہ اقوام کے زیر نگیں ہوتی ہیں تو انہیں فوجی اور انتظامی استبداد ہی کا مقابلہ نہیں کرنا ہوتابلکہ تہذیبی اور فکری سطح پر بھی انہیں زندگی اور موت کی لڑائی لڑنی ہوتی ہے ۔
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
اصلی صفحہ
ہمارے بارے میں
رابطہ کریں
آپ کی راۓ
سائٹ کا نقشہ
صارفین کی تعداد
کل تعداد
آن لائن