صفحه اصلی تبیان
شبکه اجتماعی
مشاوره
آموزش
فیلم
صوت
تصاویر
حوزه
کتابخانه
دانلود
وبلاگ
فروشگاه اینترنتی
جمعرات 21 نومبر 2024
فارسي
العربیة
اردو
Türkçe
Русский
English
Français
تعارفی نام :
پاسورڈ :
تلاش کریں :
:::
اسلام
قرآن کریم
صحیفه سجادیه
نهج البلاغه
مفاتیح الجنان
انقلاب ایران
مسلمان خاندان
رساله علماء
سروسز
صحت و تندرستی
مناسبتیں
آڈیو ویڈیو
اصلی صفحہ
>
اسلام
>
اسلامی تاریخ و تمدن
>
تاریخ اسلام
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
معراج النبي (ص) اور ولايت علي (ع) 3
معراج میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم سے کلام الہی کے دوران کوئی حجاب حائل نہ تھا؛ فرمایا
معراج النبي (ص) اور ولايت علي (ع) 2
چنانچہ پہلے مسئلے کے بارے میں کہنا چاہئے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کو آخری حج کے موسم میں ہی علی علیہ السلام کے تقرر اور انہیں ولایت کا عہدہ سونپنے کا حکم نہیں ہوا تھا بلکہ یہ حکم اس سے پہلے بھی کئی بار نازل ہوا تھا۔
معراج النبي (ص) اور ولايت علي (ع) 1
خداوند متعال نے مجھ سے ارشاد فرمایا: علی آپ کے بعد مخلوقات پر میری حجت ہیں۔
عوالم کے درجاتِ رشد ولايت اميرالمؤمنين کے تابع7
یہ چراغ ایک بابرکت درخت زیتون سے روشن ہوتا ہے جو امیرالمؤمنین علیہ السلام کا وجود مبارک ہے۔
عوالم کے درجاتِ رشد ولايت اميرالمؤمنين کے تابع 6
اللہ آسمان اور زمین کا اجالا ہے، اس کی روشنی کی مثال اس گلوب کی سی ہے جس میں چراغ ہو، وہ چراغ ایک شیشہ کی چمنی کے اندر ہو، وہ شیشہ ایسا ہو جیسے چمکتا ہوا تارا، وہ روشن ہوتا ہو ایک بابرکت درخت زیتون سے جو نہ مشرق کی طرف کا ہے اور نہ مغرب کی طرف کا۔
عوالم کے درجاتِ رشد ولايت اميرالمؤمنين کے تابع5
امیرالمؤمنین علیہ السلام فرماتے ہیں: پس ابلیس کے ساتھ خدا کے معاملے سے عبرت حاصل کرو کہ خداوند متعال نے اس کے تمام نیک اعمال باطل کردیئے اور اس کی اتنی سعی و کوشش کو بے ثمر کردیا۔
عوالم کے درجاتِ رشد ولايت اميرالمؤمنين کے تابع4
اس کے بعد اس نے محمد (ص) و علی و فاطمہ علیہما السلام کو خلق فرمایا پس وہ ایک ہزار زمانے ٹہرے رہے۔ اس کے بعد اللہ نے دوسری مخلوقات پیدا کیں
عوالم کے درجاتِ رشد ولايت اميرالمؤمنين کے تابع3
محمد بن سنان کہتے ہیں: میں حضرت امام محمد تقی الجواد علیہ السلام کی خدمت میں حاضر تھا اور میں نے ولایت کے بارے میں شیعیان آل محمد (ص) کے درمیان موجود اختلافات کی طرف اشارہ کیا
عوالم کے درجاتِ رشد ولايت اميرالمؤمنين کے تابع2
و السلام عليك يا ميثاق الذي اخذه و وكّده سلام ہو آپ پر اے اللہ کی ميثاق محکم جو اللہ نے لوگوں سے ليا اور اس پر تأکید فرمائی۔
عوالم کے درجاتِ رشد ولايت اميرالمؤمنين کے تابع1
بلکہ وہ معزز بندے ہیں جو اس پر کسی بات میں سبقت نہیں کرتے اور وہ اس کے حکم پر عمل کرنے والے ہیں۔
حضرت اميرالمؤمنين علي بن ابيطالب (ع) کي ولايت و امامت 17
اس کے بعد خداوند متعال نے حکم نازل فرمایا کہ [اے میرے حبیب!] بار پروردگارا! عرب متشدد اور جفاکار لوگ ہیں
حضرت اميرالمؤمنين علي بن ابيطالب (ع) کي ولايت و امامت 16
پس آپ (ص) نے اللہ کی طرف رجوع کیا (اور راہ حل کی التجا کی) خداوند متعال نے وحی فرمائی: اے پیغمبر! جو اللہ کی طرف سے آپ پر اتارا گیا ہے
حضرت اميرالمؤمنين علي بن ابيطالب (ع) کي ولايت و امامت 15
اے پیغمبر ! جو اللہ کی طرف سے آپ پر اتارا گیا ہے، اسے پہنچا دیجئے
حضرت اميرالمؤمنين علي بن ابيطالب (ع) کي ولايت و امامت 14
قرآن نے نماز، روزہ، خمس، زكواة، جہاد، امر بالمعروف اور نہی عن المنكر اور تولّا و تبرّا کی خصوصیات اور جزئیات بھی بیان نہیں فرمائی ہيں اور صرف ان کے وجوب کی کلیت بیان فرمائی ہے۔ ارشاد ہوتا ہے
حضرت اميرالمؤمنين علي بن ابيطالب (ع) کي ولايت و امامت 13
اس آیت میں تدبر کرنے کا تقاضا یہ ہے کہ اس کا مصداق ڈھونڈ لیا جائے اور جب ہم تفحص و تحقیق کرتے ہیں تو معلوم ہوتا ہے کہ اس آیت کا مصداق امیرالمؤمنین علی سلام اللہ علیہ ہیں۔
حضرت اميرالمؤمنين علي بن ابيطالب (ع) کي ولايت و امامت 12
اسلام پانچ چیزوں پر استوار کیا گیا ہے: نماز، زكواة، روزہ، حج اور ولايت، اور ان میں کسی بھی چیز کی طرف اتنی شدت و وسعت سے دعوت نہیں دی گئی جتنی کہ ولایت کی طرف دی گئی ہے۔
حضرت اميرالمؤمنين علي بن ابيطالب (ع) کي ولايت و امامت 11
اور چونکہ اسلامی امت کی تشخیص کے مطابق اہل بیت علیہم السلام کی ولایت و خلافت اسلام کے مفاد میں نہ تھی
حضرت اميرالمؤمنين علي بن ابيطالب (ع) کي ولايت و امامت 10
آج کافر لوگ تمہارے دین کے زوال و نابودی سے نااُمیدہو گئے ہیں پس تم ان سے نہ ڈرو اور مجھ سے ڈرو۔ آج میں نے تمہارے دین کوکامل کر دیااور تم پر اپنی نعمت پوری کر دی اور تمہارے لئے اسلام کو بحیثیت دین کے پسند کر لیا
حضرت اميرالمؤمنين علي بن ابيطالب (ع) کي ولايت و امامت 9
کوئی بھی چیز ایسی نہیں ہے جو تمہیں جنت کے قریب پہنچائے اور دوزخ سے دور کردے سوائے ان اعمال اور اعتقادات کے جن کا میں نے تمہیں حکم دیا
حضرت اميرالمؤمنين علي بن ابيطالب (ع) کي ولايت و امامت 8
اس حقیقت کا انکار یا الفاظ کو الٹ پلٹ کر اس کی توجیہ اور تأویل درحقیقت القاظ کا کھیل اور انسانوں کی عقل سے کھیلنے کے مترادف ہے
حضرت اميرالمؤمنين علي بن ابيطالب (ع) کي ولايت و امامت 7
یہ حقیقت شیعہ مفسرین و محدثین مسلّمہ اور متفق علیہ ہے اور صاحب الغدیر علامہ عبدالحسین امینی نے اہل سنت کے 20 اکابرینِ علماء سے اور ہر ایک سے مختلف طریقوں اور حوالوں سے نقل کیا ہے
حضرت اميرالمؤمنين علي بن ابيطالب (ع) کي ولايت و امامت 6
اس کے بعد بیعت کے لئے باقاعدہ تقریب کا اہتمام کیا گیا اور تمام حاضرین نے امیرالمؤمنین علیہ السلام کے ہاتھ پر بیعت کی اور جن لوگوں نے سب سے پہلے بیعت کی
حضرت اميرالمؤمنين علي بن ابيطالب (ع) کي ولايت و امامت 5
اس بات کے معنی یہ ہیں کہ کیا میں تم پر حاکمیت نہیں رکھتا؟ کیونکہ حکومت اسلام میں خدائے متعال کی طرف سے حاکم کو عطا ہوتی ہے چنانچہ مراد یہ ہے کہ خدا کی مشیت اور اس کی خواست جان، مال، اور اولاد اور تمام متصرفات میں دوسروں پر مقدم ہے
حضرت اميرالمؤمنين علي بن ابيطالب (ع) کي ولايت و امامت 4
واقعۂ غدیر خم کا خلاصہ کچھ یوں ہے: پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے حَجَّۃالوداع (آخری حج) سے لوٹتے ہوئے غدیر خم کے مقام پر پڑاؤ ڈالا
حضرت اميرالمؤمنين علي بن ابيطالب (ع) کي ولايت و امامت 3
اور اپنی دعوت رسالت کا آغاز فرمایا اور اسی موقع پر ـ درحقیقت رسول خدا صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی پہلی رسمی اور باضابطہ دعوت تھی
حضرت اميرالمؤمنين علي بن ابيطالب (ع) کي ولايت و امامت 2
عقل و منطق کے مطابق، ظاہر ہے کہ جو سب سے افضل ہے اسی کو ـ خاص طور پر خلافت جیسے اہم مسئلے میں
حضرت اميرالمؤمنين علي بن ابيطالب (ع) کي ولايت و امامت 1
امیرالمؤمنین علی ابن ابی طالب سلام اللہ علیہ کی امامت و ولایت بلافصل کے اثبات کے لئے ایک ہزار سے زائد دلیلیں پیش کی گئي ہیں
حضرب زہراء (س) کے خطبوں ميں ولايت اميرالمؤمنين (ع) 3
کونسی چیز تھی جس کی وجہ سے ان لوگوں نے علی (ع) سے اعراض کیا اور بے رخی اختیار کی؟ انھوں نے ایسا صرف علی علیہ السلام کی تلوار کی وجہ سے کیا وہی تلوار جس کے ذریعے آپ (ع) نے مشرکین کے سرکردہ افراد کو کاٹ ڈالا
حضرب زہراء (س) کے خطبوں ميں ولايت اميرالمؤمنين (ع) 2
جیسا کہ رسول اللہ (ص) نے بھی اپنے آپ کو علی علیہ السلام کا بھائی اور علی علیہ السلام کو اپنا بھائی قرار دیا ہے۔
حضرب زہراء (س) کے خطبوں ميں ولايت اميرالمؤمنين (ع) 1
دختر رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی نور چشم حضرت سیدہ فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا کے والد ماجد کا وصال ہوا اور صحابہ نے اجر رسالت کی ادائیگی کی دوسری قسط کے طور پر فدک کو غصب کیا
غدير و اور آيت تبليغ 2
اس آیت کا مضمون اتنا ہی شدید ہے جتنا کہ حدیث من مات و لم یعرف امام زمانہ مات میتۃ الجاہلیۃ کا مضمون شدید ہے۔
غدير و اور آيت تبليغ 1
ہر اسلامی مسئلے کے بارے میں شہید مطہری رحمۃ اللہ علیہ کی رائے خالص محمدی اسلام کی آئینہ دار ہے جو دلیل محکم اور واضح اور روشن کرنے والی اور خوبصورت عبارات کے ذریعے قائم کی ہے۔
غدير مولي الموحدين عليہ السلام کي نظر ميں 2
غدیر رسول اللہ (ص) کا دن اور میرا (علی بن ابی طالب) کا مشہود ہے۔ شیطان کی ذلت و خواری اور استدلال و برہان کا دن ہے۔
غدير مولي الموحدين عليہ السلام کي نظر ميں 1
علی علیہ السلام کے دور خلافت میں ایک بار عید غدیر جمعہ پر آئی تو امام (ع) نے اس روز مفصل خطبہ دیا اور اور اس حوالے سے اہم موضوعات پر بحث فرمائی۔
غدير اور آيت اکمال
آج میں نے نعمت کو آخری حد تک کامل کردیا اور نعمت کو آخری حدود تک پورا کردیا۔
عيد غدير کيوں اور کب سے ـ 4
مرحوم علامہ شیخ عبدالحسین احمد امينى نجفی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنی نفیس کتاب في الکتاب و السنه و الادب میں درجنوں روایتیں اہل سنت کے باوثوق منابع سے روایت کی ہے
عيد غدير کيوں اور کب سے ـ 3
فیاض بن محمد بن عمر طوسی نے سنہ 259 ہجری کو (جبکہ ان کی 90 برس ہوچکی تھی) کہا
عيد غدير کيوں اور کب سے ـ 2
فرات اپنی سند سے فرات بن احنف کے سے روایت کرتے ہیں: میں نے امام صادق علیہ السلام سے پوچھا: کیا عید مسلمانوں کے لئے فطر، عید الضحی، جمعہ اور روز عرفہ سے بہتر بھی کوئی عید ہے؟
عيد غدير کيوں اور کب سے ـ 1
عید غدیر خم ایک حقیقی اسلامی عید ہے کیونکہ مسلمان ابتدائی تین صدیوں کے دوران اٹھارہ ذوالحجۃالحرام کو عید مناتے رہے ہیں۔
عيد غدير عيد ولايت 2
ظہر کے وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ و الہ و سلم کے منادی نے نماز جماعت کے لئے اذان دی؛ لوگ منبر کے روبرو جمع ہوئے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ و الہ و سلم کی امامت میں نماز جماعت برپا کردی۔
عيد غدير عيد ولايت 1
سوموار کا دن تھا ظہر کے قریب نبی اکرم (ص) کا عظیم قافلہ غدیر خم کے علاقے کے قریب پہنچا تو آپ (ص) نے قافلے کا رخ دائیں طرف غدیر خم کی جانب موڑا اور فرمایا:
عيد غدير سيرت اہل بيت عليہم السلام کے آئينے ميں 7
عرض ہوا: خدا و رسول اور فرزند رسول (ص) ہی بہتر جانتے ہیں؛ کیا وہ عید فطر کا دن ہے؟
عيد غدير سيرت اہل بيت عليہم السلام کے آئينے ميں 6
امام صادق علیہ السلام کا ارشاد ہے کہ عید غدیر کا روزہ خداوند متعال کی بارگاہ میں ایک سو قبول حج و عمرہ کے برابر ہے اور وہ خدا کی عظیم عید ہے۔
عيد غدير سيرت اہل بيت عليہم السلام کے آئينے ميں 5
حسن بن راشد کہتے ہیں: میں نے امام صادق علیہ السلام سے پوچھا: میری جان آپ پر فدا ہو! کیا مسلمانوں کے لئے عید فطر و قربان کے سوا بھی کوئی عید ہے؟
عيد غدير سيرت اہل بيت عليہم السلام کے آئينے ميں 4
چنانچہ عید غدیر عید ہی نہیں سب سے بڑی اسلامی عید ہے جو دنیا اور آخرت کے اجروپاداش کی نوید دے رہی ہے۔
عيد غدير سيرت اہل بيت عليہم السلام کے آئينے ميں 3
پس اللہ کی توحید اور اس کی یکتائی کا اعتراف رسول اللہ (ص) کی نبوت کے اقرار کے بغیر ناقابل قبول ہے اور دین امر الہی کی ولایت کے بغیر ناقابل قبول ہے
عيد غدير سيرت اہل بيت عليہم السلام کے آئينے ميں 2
غدیر ایک اسلامی عید ہے اور اس کو عید سمجھنا ہی کافی نہيں ہے بلکہ اس روز عید منانا بھی چاہئے اور اس کو شعائر الہیہ کے عنوان سے زندہ رکھنا چاہئے تاکہ اس عظیم دن کی قدریں پہچانی جاسکیں۔
عيد غدير سيرت اہل بيت عليہم السلام کے آئينے ميں 1
عید غدیر کا جشن رسول اللہ (ص) کے زمانے سے منایا جاتا رہا ہے اور امام صادق اور امام رضا علیہ السلام نے اس عید اور اس جشن کو آشکار کیا اور پھر امیرالمؤمنین (ع) رسول اللہ (ص) کے بعد اس عید کے احیاء کے امین تھے۔
عيد غدير خم اٹھارہ ذوالجحۃ الحرام سنہ دس ہجري
پیر کا دن تھا نبی آخرالزمان (ص) کا بڑا قافلہ ظہر سے قبل غدیر خم کے مقام پر پہنچا تو رسول اللہ (ص) نے قافلے کا رخ راستے کی دائیں جانب موڑا اور فرمایا:
حديث غدير متواتر ہے 3
استاد شہید مطہری ہدایت اور روشنی کی اس حدیث کی یوں تشریح کرتے ہیں:
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
اصلی صفحہ
ہمارے بارے میں
رابطہ کریں
آپ کی راۓ
سائٹ کا نقشہ
صارفین کی تعداد
کل تعداد
آن لائن