عيد غدير سيرت اہل بيت عليہم السلام کے آئينے ميں 7
عيد غدير سيرت اہل بيت عليہم السلام کے آئينے ميں 3
عيد غدير سيرت اہل بيت عليہم السلام کے آئينے ميں 4
عيد غدير سيرت اہل بيت عليہم السلام کے آئينے ميں 5
عيد غدير سيرت اہل بيت عليہم السلام کے آئينے ميں 6
بقلم: جواد محدثى
عرض ہوا: خدا و رسول اور فرزند رسول (ص) ہي بہتر جانتے ہيں؛ کيا وہ عيد فطر کا دن ہے؟
امام (ع) نے فرمايا: نہيں!
عرض ہوا: کيا وہ عيدالاضحي کا دن ہے؟
فرمايا: نہيں؛ اگرچہ يہ دو عيديں بہت اہم اور عظيم ہيں ليکن دين کي درخشندگي کا دن ان دونوں سے زيادہ اہم ہے؛ يعني اٹھارہ ذوالحجہ کا دن...
فياض بن محمد بن عمر طوسي نے سنہ 259 ہجري کو (جبکہ ان کي 90 برس ہوچکي تھي) کہا ہے: ميں نے حضرت رضا عليہ السلام سے ملاقات کي جبکہ امام (ع) کي خدمت ميں آپ (ع) کے اصحاب خاص حاضر تھے اور امام عليہ السلام نے انہيں افطار کے لئے روکا ہوا تھا اور ان کے گھروں ميں طعام و خلعت اور تحائف اور جوتے اور انگشترياں روانہ کردي تھيں اور ان کي حالت اور اپنے اصحاب اور اہل خانہ کي حالت کو دگرگون کرچکے تھے اور تسلسل کے ساتھ اس دن کي فضيلت اور اس کا پس منظر بيان فرمارہے تھے-
محمدبن علاء ہمدانى اور يحيى بن جريح بغدادى کہتے ہيں:
ہم قم ميں امام حسن عسکري (ع) کے صحابي احمد بن اسحق سے ملاقات کي غرض سے ان کے گھر پہنچے؛ دق الباب کيا تو ايک چھوٹي سي بچي باہر آئي- ہم نے اس سے احمد بن اسحق کے بارے ميں پوچھا تو کہنے لگي: وہ اپني عيد ميں مصروف ہيں- آج عيد ہے- ہم نے کہا: سبحان اللہ! شيعيان آل محمد (ص) کي عيديں چار ہيں: عيد الضحي، عيدالفطر، عيد غدير اور جمعہ- (10)
يہ بھي اس مبارک دن کے حوالے سے اکابرين شيعہ کي سيرت ہے-
اميد ہے کہ شيعہ معاشرہ ولايت و رہبري کي عيد کي تعظيم و اہتمام کرتے ہوئے پيروان محمد و آل محمد (ص) اپنے فکري ارتقاء و تکامل کو ثابت کرکے دکھا ديں اور شيعيان اہل بيت (ع) کے اس حبل المتين کي تکريم کرتے ہوئے اپنے اعتقادي اصولوں اور بنيادوں کے سلسلے ميں اپني دين ادا کريں-
----------
مآخذ
10ـ الغدير، ج 3، بحوالہ مختصر بصائر الدرجات-