صفحه اصلی تبیان
شبکه اجتماعی
مشاوره
آموزش
فیلم
صوت
تصاویر
حوزه
کتابخانه
دانلود
وبلاگ
فروشگاه اینترنتی
جمعرات 21 نومبر 2024
فارسي
العربیة
اردو
Türkçe
Русский
English
Français
تعارفی نام :
پاسورڈ :
تلاش کریں :
:::
اسلام
قرآن کریم
صحیفه سجادیه
نهج البلاغه
مفاتیح الجنان
انقلاب ایران
مسلمان خاندان
رساله علماء
سروسز
صحت و تندرستی
مناسبتیں
آڈیو ویڈیو
اصلی صفحہ
>
اسلام
>
اہل بیت اطہار
>
اسوہ حسنہ
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
سیرت حضرت فاطمہ زهرا سلام اللہ علیہا میں موجود چند تربیتی نمونے
۔ انسانیت کے کمال کی معراج وہ مقام عصمت ہے جب انسان کی رضا و غضب خدا کی رضا و غضب کے تابع ہو جائے۔اگر عصمت کبری یہ ہے کہ انسان کامل اس مقام پر پہنچ جائے کہ مطلقا خدا کی رضا پر راضی ہو اور غضب الہی پر غضبناک ہو تو فاطمۃ الزہراء سلام اللہ علیہا وہ ہستی ہیں کہ خداوند متعال مطلقا آپ کی رضا پر راضی اور آپ کے غضب پر غضبناک ہوتا ہے ۔یہ وہ مقام ہے جو کامل ترین انسانوں کے لئے باعث حیرت ہے ۔ان کی ذات آسمان ولایت کے ستاروں کےانوار کا سر چشمہ ہے ،وہ کتاب ہدایت کے اسرار کے خزینہ کی حد ہیں ۔آپؑ لیلۃ مبارکۃ کی تاویل ہیں ۔ آپ ؑشب قدر ہیں ۔ آپ ؑنسائنا کی تنہا مصداق ہیں۔ آپ ؑ زمانے میں تنہا خاتون ہیں جن کی دعا کو خداوند متعال نے مباہلہ کے دن خاتم النبین کے ہم رتبہ قرار دیا ۔
زندگی نامہ حضرت فاطمہ زہرا سلام الله عليہا
نام فاطمہ اور مشہور لقب زہرا، سیدۃ النساء العلمین، راضیۃ، مرضیۃ، شافعۃ، صدیقہ، طاھرہ، زکیہ، خیر النساء اور بتول ہیں۔
حضرت امام حسین علیہ السلام کی سبق آموز زندگی
پیغمبر(ص)واھل بیت(ع)> امام حسین(علیہ السلام)
حضرت فاطمہ زہراء سلام اللہ علیہا علامہ اقبال کی نظر میں
انسانیت کے کمال کی معراج وہ مقام عصمت ہے جب انسان کی رضا و غضب خدا کی رضا و غضب کے تابع ہو جائے۔اگر عصمت کبری یہ ہے کہ انسان کامل اس مقام پر پہنچ جائے کہ مطلقا خدا کی رضا پر راضی ہو اور غضب الہی پر غضبناک ہو تو فاطمۃ الزہراء سلام اللہ علیہا وہ ہستی ہیں کہ خداوند متعال مطلقا آپ کی رضا پر راضی اور آپ کے غضب پر غضبناک ہوتا ہے ۔یہ وہ مقام ہے جو کامل ترین انسانوں کے لئے باعث حیرت ہے ۔ان کی ذات آسمان ولایت کے ستاروں کےانوار کا سر چشمہ ہے ،وہ کتاب ہدایت کے اسرار کے خزینہ کی حد ہیں ۔
حضرت فاطمہ سلام اللہ علیھا، قرآن کے آئینے میں
"اے (پیغمبر (ص) کے) اھل بیت، خدا چاھتا ہے کہ تم سے ناپاکی (کا میل کچیل) دور کر دے اور تمھیں بالکل پاک صاف کر دے"۔
رسول اکرم(ص) کی حیات طیبہ کے چند لافانی نقوش
یہ حضور سرورکائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی حیات طیبہ کی کچھ جھلکیاں تھیں جن میں اگر ہم سیکھنا چاہیں تو بہت کچھ ہے اور اگر سیرت پیغمبر ص کو دوسروں کے سامنے بیان کرنا چاہیں تب بھی بہت کچھ ہے
پیغام حضرت زهراء کی تبیین مبلغین فاطمیہ کا وظیفہ ہے
سرزمین ایران کے مشھور مقرر نے حضرت زهراء(س) کے پیغام کی تبیین و تشریح فاطمیہ کے مبلغین کی ذمہ داری بتایا اور کہا: امام و ولی خدا سے تمسک اور ظالم و غاصب حکمراںوں سے دوری حضرت زهراء(س) کا پیغام ہے ۔
امام صادق(ع) کے نزدیک حقیقی مناجات کا معیار
علم پرتوجہ دو اوراپنی نجات اورہلاکت کے راستوں کو پہچانو کہ کہیں تم خدا سے ایسی چیز مانگ بیٹھو کہ جو تمہاری ہلاکت کا باعث بن جائے جبکہ تم اس میں اپنی نجات خیال کرتے تھے۔
امام جعفرصادق (ع) کی نظر میں مومن کے لیے خوبصورت ترین لباس
بہترین لباس وہ لباس ہےکہ جو اللہ تعالیٰ سے دورنہ کرے بلکہ انسان کو اس کے ذکر، شکراوراس کی اطاعت کے نزدیک کرے اورغرور، ریا ، ظاہری زینت اورفخرکی جانب لےکرنہ جائےکیونکہ یہ چیزیں قساوت قلبی کا باعث بنتی ہیں۔
پیغامِ کربلا / محرم امام حسین (ع) اور ان کے ساتھیوں کی جنگ اور قربانی
جیسے جیسے دنیاکے علم و شعور میں اضافہ ہوتا چلاجارہاہے،اہدافِ کربلاکی تبلیغ اور پیغامِ کربلا کو عملی کرنے کی ذمہ داری بھی بڑھتی چلی جارہی ہے۔
کتاب : عاشورا؛ انقلابی در جان ها و وجدان ها
حسینؑ ابن علیؑ اور واقعہ عاشورا کے بارے میں لکھنا ایک انتہائی دشوار کام ہے۔ یہ حادثہ ایسا اندوہناک ہے کہ لکھنے والے کے ہاتھ اور دل کانپنے لگتے ہیں۔ لکھنے والا دیکھتا کے اس کے سامنے کس قدر وسیع اور پھیلا ہوا بےکراں اور ٹھاٹھیں مارتا ہوا سمندر ہے
’’عاشورا سرمشق زندگي‘‘ کا مطالعہ کیجئے
کتاب ’’عاشورا سر مشق زندگی‘‘ آیت اللہ سید محمد حسینی شیرازی کی وہ تصنیف ہے جو واقعہ عاشورا اور امام حسین علیہ السلام کے بارے میں بحث کرتی ہے۔
’’روایت گل سرخ‘‘: فارسی کی پرانی کتابوں سے حکایاتِ امام حسین علیہ السلام کا انتخاب
’’روایت گل سرخ‘‘ مہدی الماسی کی تصنیف ہے کہ جس میں انہوں نے فارسی کی پرانی کتابوں میں بکھری ہوئی امام حسین علیہ السلام کی حکایات کو ایک مجموعے کی شکل میں مرتب کیا ہے۔
عاشورا کا ایک اہم پیغام اول وقت میں نمازکا قیام ہے
حوزہ علمیہ کےاستاد نے نمازکو بحرانوں کی مینجمنٹ بتاتےہوئے کہا ہے کہ عاشورا کا ایک اہم پیغام اورعاشورائی طرززندگی کی ایک اہم صفت نمازکو اول وقت پڑھنا ہے۔
امام حسین(ع) کےراستے پرحرکت کا مقصد اللہ تعالیٰ کے لیےخالص ہونا ہے
حوزہ علمیہ قم کے استاد نےحسینی ہونے کے راستےکی طرف اشارہ کرتے ہوئےکہا ہے کہ انسان کو جوکام بھی کرنا چاہیے وہ قرب الہی کے لیے ہونا چاہیے اوراگراس طرح ہوجائے تواس کا عمل خالص ہوجائے گا۔
محرم عزا اور ماتم اہل بیت(ع) کا مہینہ ہے
سماجی: ایران کے نامور شیعہ عالم دین اور علوم اسلامی کے استاد نے کہا آئمہ معصومین(ع) کو ماہ محرم کے پہلے عشرے میں ہنستا ہوا نہیں دیکھا گیا انہوں نے کہا ماہ محرم عزا اور ماتم اہل بیت(ع) کا مہینہ ہے۔
ماہ محرم کے اعمال / سوانح حیات حضرت امام حسین (ع)
وہ صاحبان عز وشرف کہ جن کہ صدقے میں کائنات بنی ، جن کے طفیل میں اس عالم کو خلقت ہستی عطا ہوا ۔ جن کے سبب اس عدم کو وجود کی پوشاک ملی ۔ اگر اس پر کوئی مصیبت آئے ، اذیت پہونچے اور یہ عالم خاموش رہے تو احسان فراموشی ہے ۔
پیارے نبی ص کے اخلاق ( حصّہ ہفتم)
دشمنان اسلام سے پیغمبر اسلامۖ کا برتاؤ پیغمبر اسلام (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) سارے دشمنوں کو برابر نہیں سمجھتے تھے۔ یہ آپ کی زندگی کا ایک اہم پہلو ہے۔ بعض دشمن ایسے تھے
پیارے نبی ص کے اخلاق ( حصّہ ششم)
پیغمبر اسلامۖ کا سلوک آنحضرت صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم عادل اور صاحب تدبیر تھے۔ جو آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) کے مدینے آنے کی تاریخ کا مطالعہ کرے
پیارے نبی ص کے اخلاق ( حصّہ پنجم)
پیغمبر اسلامۖ کی عوام دوستی آنحضرت (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) ہمیشہ لوگوں کے ساتھ اچھا سلوک کرتے تھے۔ لوگوں کے درمیان ہمیشہ بشاش رہتے تھے۔ جب تنہا ہوتے تھے
پیارے نبی ص کے اخلاق ( حصّہ چہارم)
پیغمبر اسلام ۖ کی پاکیزگی پیغمبر اکرم (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) بچپن سے ہی بہت نفاست پسند انسان تھے۔ مکہ اور عرب قبائل کے بچوں کے برخلاف، آپ ہمیشہ صاف ستھرے اور پاک و پاکیزہ رہتے تھے
پیارے نبی ص کے اخلاق ( حصّہ سوّم)
پیغمبر اکرمۖ کی بردباری زمانہ جاہلیت میں مکہ والوں کے درمیان بہت سے معاہدے تھے۔ ان کے علاوہ ایک معاہدہ، معاہدہ حلف الفضول کے نام سے بھی تھا
پیارے نبی ص کے اخلاق ( حصّہ دوّم)
پیغمبر اسلامۖ کی بردباری آپ کے اندر تحمل اور بردباری اتنی زیادہ تھی کہ جن باتوں کو سن کے دوسرے بیتاب ہوجاتے تھے، ان باتوں سے آپ کے اندر بیتابی نہیں پیدا ہوتی تھی
پیارے نبی ص کے اخلاق
اخلاق پیغمبرۖ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کا اخلاق پیغمبر اسلام ( صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اسلامی اخلاق اور اقدار کو معاشرے میں نافذ اور لوگوں کی روح، عقائد اور زندگی میں رائج کرنے کے لئے، زندگی کی فضا کو اسلامی اقدار سے مملو کرنے کے لئے کوشاں
امام حسین کی مسلح جدوجہد کے اسباب
یہ متعدد روایات ہمیں اس روایت سے مستغنیٰ و بے نیاز کر دیتی ہیں چنانچہ اس کتاب میں مذکورہ روایت ذکر کرنے سے پہلے ہمارا مقصد صرف امام کے کلام کو ذکر کرنا تھا جو آپ نے حضرت ام سلمیٰ کے جواب میں ارشاد فرمایا۔ تعجب ہے کہ بعض موٴرخین نے امام کی اس آگاہی و علم
ٓئندہ حوادث سے امام کی آگاہی
عمر اطرف“ اور ”ام سلمیٰ“ کے جواب میں امام حسین کے فرمان اور اسی طرح کے دیگر فرامین جو مختلف مواقع پر ارشاد فرمائے گئے، سے معلوم ہوتا ہے کہ امام تمام مصائب و آلام سے آگاہ تھے
امام حسین علیہ السلام کا وصیت نامہ
امام نے مدینے سے مکہ کی طرف روانگی کے وقت یہ وصیت نامہ لکھا، اس پر اپنی مہر ثبت کی اور اپنے بھائی محمد حنفیہ کے حوالے کیا۔ ”بسم الله الرحمن الرحیم۔ یہ وصیت حسین ابن علی کی طرف سے بھائی محمد حنفیہ کے نام۔ حسین توحید و یگانگت
امام جعفر صادق (ع) اور مسئلہ خلافت ( حصّہ چہارم )
اس آیت سے بنی نوع انسان کو سمجھایا جارھا ھے کہ اسلام اگر کسی کو دوسرے پر ترجیح دیتا ھے تو وہ اس کا متقی ھونا ھے۔ چونکہ اموی خاندان عربوں کو غیر عربوں پر ترجیح دیتے تھے
بنی امیہ کے خلاف عوامی رد عمل اور بنی عباس
بنو عباس نے سیاسی حالات سے فائدہ اٹھاتے ھوئے خود کو خوب مستحکم و مضبوط کیا، یہ تین بھائی تھے ان کے نام یہ ھیں۔
امام جعفر صادق (ع) اور مسئلہ خلافت ( حصّہ دوّم )
جناب زید بن زین العابدین (ع) نے کوفہ کی حدود میں انقلاب برپا کیا وھاں کے لوگوں نے ان کے ساتھ عھد و پیمان کیا اور آپ کی بیعت کی
امام جعفر صادق (ع) اور مسئلہ خلافت
حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کا دور امامت بنی امیہ کی حکومت کے آخری ایام اور بنی عباس کے اوائل اقتدار میں شروع ھوتا ھے۔
یوم ظہور پرنور خاتون جنت سیدہ النسا (حصّہ دھم)
زمانۂ جاہلیت میں عربوں کے نزدیک بیٹی کو عزت و احترام کی نظر سے دیکھنا تو دور کی بات ہے ان کے حقیر اور ننگ و عار ہونے کا تصور اس طرح معاشرے میں رائج تھا کہ وہ بیٹیوں کو زندہ در گور کردیا کرتے تھے
یوم ظہور پرنور خاتون جنت سیدہ النسا (حصّہ نہم)
حضرت فاطمہ زہرا(س) کو اللہ نے پانچ اولاد عطا فرمائیں جن میں سے تین لڑکے اور دو لڑکیاں تھیں ۔ شادی کے بعد حضرت فاطمہ زہرا صرف نو برس زندہ رہیں
حضرت فاطمہ زہرا(س) کی وصیتیں
حضرت فاطمہ زہرا(س) نے خواتین کے لیے پردے کی اہمیت کو اس وقت بھی ظاہر کیا جب آپ دنیا سے رخصت ہونے والی تھیں .
فاطمہ زہرا(س) اور پیغمبر اسلام
حضرت فاطمہ زہرا (س) کے اوصاف وکمالات اتنے بلند تھے کہ ان کی بنا پر رسول(ص) فاطمہ زہرا (س) سے محبت بھی کرتے تھے اور عزت بھی
حضرت زہرا سلام اللہ کا پردہ
سیدہ عالم نہ صرف اپنی سیرت زندگی بلکہ اقوال سے بھی خواتین کے لیے پردہ کی اہمیت پر بہت زور دیتی تھیں. آپ کا مکان مسجدِ رسولِ سے بالکل متصل تھا
حضرت فاطمہ(س) کا اخلاق و کردار
حضرت فاطمہ زھرا اپنی والدہ گرامی حضرت خدیجہ کی والا صفات کا واضح نمونہ تھیں جود و سخا، اعلیٰ فکری اور نیکی میں اپنی والدہ کی وارث اور ملکوتی صفات و اخلاق میں اپنے پدر بزرگوار کی جانشین تھیں
حضرت فاطمہ (س) کا نظام عمل
حضرت فاطمہ زہرا نے شادی کے بعد جس نطام زندگی کا نمونہ پیش کیا وہ طبقہ نسواں کے لئے ایک مثالی حیثیت رکھتا ہے۔ آپ گھر کا تمام کام اپنے ہاتھ سے کرتی تھیں
یوم ظہور پرنور خاتون جنت سیدہ النسا (حصّہ دوّم )
حضرت فاطمہ زھرا(ع) کی تاریخ ولادت کے سلسلہ میں علماء اسلام کے درمیان اختیاف ہے۔ لیکن اہل بیت عصمت و طہارت کی روایات کی بنیاد پر آپ کی ولادت بعثت کے پانچویں سال ۲۰ جمادی الثانی، بروز جمعہ مکہ معظمہ میں ھوئی
یوم ظہور پرنور خاتون جنت سیدہ النسا ( حصّہ سوّم)
حضرت امیر(ع) نے جواب دیا : جی، رسول اکرم(ص) نے فرمایا : شاید زھراء سے شادی کی نسبت لے کر آئے ھو ؟ حضرت علی(ع) نے جواب دیا، جی ۔
یوم ظہور پرنور خاتون جنت سیدہ النسا
آپ کی مشہور کنیت ام الآئمۃ، ام الحسنین، ام السبطین اور امِ ابیہا ہے۔ ان تمام کنیتوں میں سب سے زیادہ حیرت انگیز ام ابیھا ھے
بشارت ظہور حضرت مہدی (عج) ( حصّہ ششم )
ترمذی ، حدثنا عبیدبن اسباط بن محمد القرشی ، اخبرنا ابی ، اخبرنا سفیان الثوری عن عاصم بن بهدلة عن زرِّ ، عن عبدالله قال
بشارت ظہور حضرت مہدی (عج) ( حصّہ پنجم)
رسول اللہ نے فرمایا: ” آخری زمانے میں میری امت کے سرپر ان کے پادشاہ کی جانب سے ایسی مصیبتیں نازل ہوں گے اس سے پہلے کسی نے اس کے بارے میں نہ سنا ہوگا
بشارت ظہور حضرت مہدی (عج) ( حصّہ چہارم )
حافظ ابن ماجہ متوفی ۳۷۲ھ لکھتے ہیں ، ہم سے حرملہ ابن یحیٰ مصری نے وابراہیم سعید جوہر نے حدیث بیان کی کہ ان دونوں نے کہا ہم سے عبدالغفارابن داوود حیرانی نے حدیث بیان کی
بشارت ظہور حضرت مہدی (عج) ( حصّہ سوّم )
ظلم وفساد ظاہر ہوجائے اورکثرت سے طلاق ہونے لگے فسق وفجور عام ہوجائے اورجھوٹی گواہی قبول کرنے لگیں اور شراب پینے لگیں مرد ، مرد پر سوار ہوں گے
بشارت ظہور حضرت مہدی (عج) ( حصّہ دوّم )
جب مرد عورتوں سی وضع قطع اختیار کریں اور عورتیں مردانی شکل وصورت بنائیں
بشارت ظہور حضرت مہدی (عج)
صدر اسلام میں ” عقیدہ مہدویت“ کے مسلم اوررائج العقیدة ہونے کی وجہ سے سنی روایات بھی حضرت مہدی (عج) کے ظہور پر گواہ ہیں جو کہ کتب حدیثی ، رجالی ، تاریخی وغیرہ میں نقل ہوئی ہے
شجاعت و بہادری
ہمیشہ ایسا ہو تا ہے کہ جب جنگ میں شدت پیدا ہو جاتی او ر دو گروہ بر سر پیکار ہو جا تے تو ہم آنحضرت ۖ کی پناہ میں آجاتے اور آپ کو اپنی سپر قرار دیتے کیونکہ آپ ۖ کے علاوہ کو ئی بھی دشمن کے قریب نہ ہو تا
حسن سلوک اور مہربانی
قرآن مجید رسول اللہ ۖکی بہترین اخلاقی خصوصیت حسن سلوک اورمہربانی وعطوفت بیان کر تا ہے ، آپۖ نے اپنی اسی خصوصیت کی بنا پر بہت سے دلوں کو اپنی طرف جذب کیا اور انہیں ہدایت کے چشمہ سے سیراب کیا ،ارشاد ہو تا ہے
پیغمبر ص کی زہد و پارسائی
آپۖ نے اس دنیا کو ذلیل و خوار سمجھا اور پست و حقیر جانا اور یہ جا نتے تھے اللہ نے آپ کی شان کو با لا تر سمجھتے ہو ئے اور اس دنیا کو آپ سے الگ رکھا ہے اور گھٹیا سمجھتے ہو ئے دوسروں کے لیے اس کا دامن پھیلا دیا ہے
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
اصلی صفحہ
ہمارے بارے میں
رابطہ کریں
آپ کی راۓ
سائٹ کا نقشہ
صارفین کی تعداد
کل تعداد
آن لائن