• صارفین کی تعداد :
  • 3245
  • 6/2/2016
  • تاريخ :

بشارت ظہور حضرت مہدي (عج)  ( حصّہ ششم ) 

السلام عليک يا صاحب الزمان

 8:” ترمذي ، حدثنا عبيدبن اسباط بن محمد القرشي ، اخبرنا ابي ، اخبرنا سفيان الثوري عن عاصم بن بهدلة عن زرِّ ، عن عبدالله قال: قال رسول الله : لاتذهب الدنيا حتي يملک العرب رجل من اهل بيتي يواطي اسمه اسمي “ وهذا حديث حسن صحيح ترمذي ، ہم سے عبيدبن اسباط بن محمد قرش نے حديث بيان کي ، ان کو ان کے والد نے خبردي ان کي سفيان ثوري نے خبردي ، انہوں نے عاصم بن بدلہ سے ، انہوں نے رز [بن جيش] سے انہوں نے عبداللہ [ بن مسعود] سے کہ انہوں نے کہا: رسول خدا نے فرمايا: دنيا اس وقت تک ختم نہيں ہو گي جب تک ميرا ہم نام ايک شخص ميرے اہل بيت ميں سے پورے عرب پر حکومت نہ کرے  اور اس باب ميں علي ، ابوسعيد ام سلمہ اور ابوہريرہ سے بھي احاديث منقول ہيں اور يہ حديث حسن صحيح ہے  ( سنن ترمذي ، ابواب الفتن ، باب ماجاءفي المہدي ، ج، ص ) 9:”احمد بن حنبل ، عن رزّ ، عن عبداللّه ، عن النّبي ” لاتقوم الساعة حتي يلي رجل من اهل بيتي ، يواطئي السمه اسمي“ احمد رز نے عبداللہ سے ، انہوں نے پيغمبر اکرم کہ حضور نے فرمايا: اس وقت تک قيامت برپا نہ ہوگي جب تک ميرے اہل بيت ميں سے مير ا ہم نام ايک شخص ظہور نہ کرے (مسند احمد، باب اشراط الساعة ، ج، ص) 10:‘نجي شافعي ، عن ابن عباس انّه قال ، قال رسول الله کيف تہلک امة انا في اولّها وعيسي في آخر ها والمهدي في وسطها“ ابن عباس رسول اللہ سے ناقل ہيں کہ آپ نے فرمايا: وہ امت کيوں کر ہلاک ہو سکتي ہے جس کا اول ميں ، آخر ميں عيسي اور وسط ميں ”مہدي “ ہيں ( البيان ، ص  ؛ کنز العمال ، ج ص ) نوٹ: اس حديث سے ممکن ہے ، يہ تو ہم پيدا ہو کہ حضرت امام مہدي کے بعد حضرت عيسي زندہ رہيں گے اورامت اسلامي کي قيادت کريں گے ، ليکن يہ تو ہم صحيح نہيں ہے ، کيوں کہ دوسري احاديث ميں وارد ہوا ہے ” لاخير في العيش بعده“ ( امام مہدي) ولاخير في الحيات بعده “ ان کے[مہدي] بعد زندگاني ميں کوئي بھلائي نہيں اور نہ ہي ان کے بعد زندہ رہنے ميں کوئي بھلائي ہے  اس قسم کي احاديث اس بات پر دلالت کرتيں ہيں کہ حضرت عيسي(ع) حضرت مہدي (عج) سے پہلے رحلت فرمائيں گے ، ورنہ ، جس قوم ميں عيسي بن مريم (ع) جيسا نبي اور ولي خدا موجود ہو ”لاخير في الحيات بعده“ معني نہيں رکھتا ، ثانياً : لازم آتا ہے کہ مخلوق الہي بغير امام اور حجت خدا کے باقي رہے يہ صحيح نہيں ہے (البيان في اخبار صاحب الزمان باب العاشر ، ذکر کرم المہدي ، ص )

 

 

بشکريہ عرفان ڈاٹ آئي آر