بشارت ظہور حضرت مہدي (عج) ( حصّہ سوّم )
ظلم وفساد ظاہر ہوجائے اور کثرت سے طلاق ہونے لگے فسق وفجور عام ہو جائے اورجھوٹي گواہي قبول کرنے لگيں اور شراب پينے لگيں مرد ، مرد پر سوار ہوں گے اور عورتيں دوسري عورتوں کي وجہ سے مردوں سے بے نياز ہو جائيں گيں ، فئي اور صدقہ[بيت المال] کو مال غنيمت سمجھا جانے لگے آدمي کي اس کے شر اوربد گوئي کے خوف سے اس کي عزت کي جائے ،شام سے سفياني اور يمن سے يماني خروج کريں اور آل محمد کے ايک جوان کو رکن يماني اور مقام ابراہيم کے درميان قتل کيا جائے اور آسمان سے ندا دينے والا ندا دے گا کہ حق اس کے حضرت مہدي اور اس کي اتباع کرنے والوں کےساتھ ہے پس اس وقت جب وہ حضرت مہدي (عج) ظہور فرمائيں بيداءکي زمين ، جو کہ مکہ اورمدينہ کے درميان گے خانہ کعبہ سے ٹيک لگائے ہوں گے اور ارد گرد تين سو تيرہ افراد ان کے پيروکاروں ميں سے جمع ہو جائيں گے اور جس چيز کي سب سے پہلے تلاوت ہوگي يہ آيت ہے” بقية اللّہ خير لکم ان کنتم مومنين “ اس کے بعدآپ (عج) فرمائيں گے ، ميں بقية اللہ اس کا خليفہ اورحجت خدا ہوں پس کوئي سلام کرنے والا ايسا نہ ہو گا ، مگر يہ کہ سب کہيں گے ہمارا سلام ہو تم پر اي ذخيرہ خدا پس جب ان کے پاس دس ہزار افراد ( انصار) جمع ہو جائيں گے تو اس وقت [روي زمين پر]نہ کوئي يہودي باقي رہے گا اور نہ نصراني اورنہ کوئي ايسا شخص جو غير خدا کي عبادت کرتا ہو مگر يہ کہ سب لوگ اس پرايمان لائيں گے اوراس کي تصديق کريں گے (اس وقت)ايک ہي حکومت ہوگي اور وہ ملت اسلاميہ کي حکومت ہے اور سواي اللہ تعالي کے زمين پر موجود تمام معبودوں [ يعني ہر وہ شيءجس کي لوگ پرستش کرتے ہيں] پر اللہ تعالي آسمان سے آگ نازل کرے گا اوروہ آگ سب کو جلادے گي? ?“(نورالابصار ، باب الثاني، ص، مومن شلنجي متوفي ، ھ ق ) 4:”ابن ماجه ، حدثنا حرملة بن يحي المصري وابراهيم بن سعيد الجوهر قالاثنا ابو صالح عبدالغفار بن داود والحيراني ثنا ابن ابي الهيعه عن ابي زرعه عمرو بن جابر الحضرمي عن عبداللّه بن الحرث بن جزءالزبيدي قال: قال رسول اللّه يخرج الناس من المشرق فيوطون للمهدي يعني سلطانہ ( جاري ہے )