صفحه اصلی تبیان
شبکه اجتماعی
مشاوره
آموزش
فیلم
صوت
تصاویر
حوزه
کتابخانه
دانلود
وبلاگ
فروشگاه اینترنتی
جمعرات 21 نومبر 2024
فارسي
العربیة
اردو
Türkçe
Русский
English
Français
تعارفی نام :
پاسورڈ :
تلاش کریں :
:::
اسلام
قرآن کریم
صحیفه سجادیه
نهج البلاغه
مفاتیح الجنان
انقلاب ایران
مسلمان خاندان
رساله علماء
سروسز
صحت و تندرستی
مناسبتیں
آڈیو ویڈیو
اصلی صفحہ
>
اسلام
>
اسلامی تاریخ و تمدن
>
تاریخ اسلام
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
فقہ اور فقہاء شیعہ کا تشخص اور تعارف ( حصّہ دوّم )
فقہ شیعہ کا دوسرا دور، فقہ صفوی کا ہے جو دسویں صدی ہجری سے بارہویں صدی ہجری قمری تک جاری رہا
فقہ اور فقہاء شیعہ کا تشخص اور تعارف
فقہ کا حتمی مقصد ، دنیا اور آخرت میں انسانوں کو کامیابی اور نجات سے ہمکنار کرنا ہے ۔ اس سے قبل ہم نے فقہ شیعہ کے بعض مراحل کا جائزہ لیا تھا
حضرت مریم (سلام اللہ علیہا) کی عظمت
قرآن میں مریم کا نام 34 بار آیا ہے اور قرآن کي ایک سورہ (انیسویں سورہ) کا نام مریم ہے جس کی 16 میں سے 36 آیتوں میں حضرت مسیح (علیہ السلام) کی ولادت کی کہانی اور ان کی زندگي کے ایک حصے اور اس کی دعوت کے واقعات کو بیان کیا گیا ہے۔
قبور سے تبرک کے بارے میں سنی علماء کی آراء 2
تاریخی لحاظ سے ثابت ہے کہ لوگ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ و آلہ) اور حمزہ سیدالشہداء (ع) ہی کی قبور سے نہیں بلکہ پورے شہر مدینہ سے تبرک کی نیت سے مٹی اٹھاتے تھے اور روایات میں بھی ہے کہ مدینہ کی خاک ہر درد کی دوا اور ہر بیماری کی شفا ہے اور جذام (کوڑھ) اور ص
اھل بیت سے محبت کا اظہار
دکن کے بہمنی حکمرانوں اور اودھ کے آخری تاجدروں نے بھی کربلا ئے مقدسہ اور اس کے روضہ ہائے متبرکہ کی تعمیر و تزئین میں نمایاں حصہ لیا ۔ ۔۔۔۔۔۔
قبور سے تبرک کے بارے میں سنی علماء کی آراء 1
یہاں یہ سوال پیش آسکتا ہے کہ کیا تبرک جوئی کی سنت جو رسول اللہ (ص) کے صحابہ کی سیرت میں واضح طور پر جاری تھی، اہل سنت کے علماء کے نزدیک بھی قابل قبول ہے یا نہیں؟ کیا علمائے اہل سنت نے اس سنت کی حدود میں رائے بھی دی ہے یا پھر صحابہ کی روش کو ہی صحیح سمجھتے
واقعہ عاشورہ کے بعد چالیسویں دن کا تاریخی لحاظ سے تجزیہ
شہیدوں کے سردار حضرت امام حسین بن علی عیلہ السلام کی شہادت کے چالیسویں کی قدر و منزلت آنحضرت کے شیعوں کے نزدیک بہت ہی خاص اہمیت کی حامل ہے
زیارت کا عظیم مقام
یہاں رات بھر بجلی کے قمقمے جگ مگاتے رہتے ہیں اور روضہ بقعہ نور بنا رہتا ہے پہلے جگہ جگہ برقی پنکھے لگے ہوئے تھے اب ان کو ہٹا کر پوری عمارت کو ایرکنڈیشن کر دیا گیا ہے۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کربلا کی بلندی
ظرف و مظروف اور نسبت و منسوب کے لازمی اصول کو مد نظر رکھتے ہوئے تاریخی واقعات کی روشنی میں بھی کربلا کی بلندی آسمان سے بات کرتی نظر آتی ہے زیادہ دور جانے کی ضرورت نہیں۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کربلا کا واقعہ
ہاں وہی کربلا غم والم کی زمین جہاں ہجری ١٦ میں ایک مختصر سا قافلہ اترا تھا جس میں رسول مقبول صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کی اولاد بھی تھی اور اصحاب وتابعین بھی ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
کربلا منزل بہ منزل
عنوان کی جدت و دلکش تسلیم لیکن کوئی اور نہیں میرا اپنا دل کہتا کہ یہ درست بھی ہے یا نہیں؟ کربلا منزل بہ منزل یعنی کیا؟
قمه زني و عشق و عقل و معرفت 7
ہوسکتا ہے کہ یہ کیفیت عشق و محبت، امام حسین علیہ السلام کی عزاداری کے دوران اچانک کسی عزادار پر طاری ہوجائے اور اس قسم کے اعمال کا باعث ہوجائے؛ اسی عشق کی مانند جو روز عاشور امام حسین علیہ السلام سے میدان کربلا میں متجلی ہؤا! جواب: «محبت» جس سے مراد ہے رغ
قمه زني و عشق و عقل و معرفت 6
کیا قمہ زنی اور زنجیر زنی کو عزاداری سیدالشہداء (ع) کے سلسلے میں جذبات کا اظہار قرار نہیں دیا جاسکتا؟ جواب: امام حسین (علیہ السلام) کے نام پر برپا ہونے والی مجالس اور عزاداری میں، ہم سمیت کوئی بھی دیندار شخص نہیں کہتا کہ ان مراسمات میں جو بھی شخص جو بھی
قمه زني و عشق و عقل و معرفت 5
کہا جاتا ہے کہ قمہ اور زنجیر کا تعلق عشق و معرفت سے ہے نہ کہ عقل سے؛ عشق و محبت اور عقل و معرفت کی تشریح فرمائیں؟ 2 جواب: پوچھنے والے صحابی کو توقع تھی کہ امام علیہ السلام اس شخص کی تعریف کریں گے اور اس کا نام و نشان پوچھیں گے اور فرمائیں گے کہ چلئے اس
قمه زني و عشق و عقل و معرفت 4
کہا جاتا ہے کہ قمہ اور زنجیر کا تعلق عشق و معرفت سے ہے نہ کہ عقل سے؛ عشق و محبت اور عقل و معرفت کی تشریح فرمائیں؟ 1 جواب: جواب: محبت، خدا تک پہنچنے کا سب قریبی راستہ ہے، ہمارے پاس محبت سے زیادہ قریبی کوئی بھی راستہ نہیں ہے۔ جتنا ایمان زیادہ قوی ہوگا محب
قمه زني و عشق و عقل و معرفت 3
کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ قمہ زنی اور زنجیر زنی کا تعلق جذبۂ عشق سے ہے؛ دین کے امور میں عقل کا کردار کیا ہوسکتا ہے؟ جواب: اس سلسلے میں جس حدیث سے استناد کیا گیا ہے وہ الکافی کی پہلی اور ابن ابی الحدید کی شرح نہج البلاغہ کی اٹھارہویں جلد میں امام صادق علی
قمه زني و عشق و عقل و معرفت 2
عشق و محبت کی بنا پر سرزد ہونے والے افعال اگر بغیر دلیل ہوں تو کیا دین ان کی تأئید نہیں کرتا؟ جواب: گو کہ اسلام دل کو قبول کرتا ہے، عشق اور سیر و سلوک کو قبول کرتا ہے تاہم عقل و فکر اور استدلال و منطق کو حقیر نہیں سمجھتا بلکہ عقل و فکر اور استدلال و تعق
قمه زني و عشق و عقل و معرفت 1
کیا ضرورت ہے کہ شیعیان اہل بیت (ع) کے تمام افعال عقلی و دینی استدلال پر مبنی ہوں؟ جواب: اسلام اور اہل بیت کے شیدائیوں کو اس امر کی طرف توجہ دینی چاہئے کہ اسلام اور قرآن منطق اور منطقی استدلال کے ہمراہ ہے. اگر قرآن اور اسلام سے استدلال کو الگ کردیا جائے
قمہ زنی 4
ہم دنیا والوں کے رد عمل کی بنا پر قمہزنی اور زنجیرزنی کو کیوں ترک کریں؟ کیا ہمیں دوسروں کی خاطر دینی واجبات کو بھی ترک کردینا چاہئے؟! جواب: یہاں جس نکتے سے غفلت ہوئی ہے وہ یہ ہے کہ انبیاء عظام علی نبینا و آلہ و علیہم السلام میں سے کسی ایک نبی کو بھی اپ
قمہ زنی3
کیا ہمارے پاس ایسی روایات ہیں جن میں اجنبیوں کے خیال میں کسی فعل کی توہیں آمیز ہونے کے باعث کوئی حکم تبدیل ہؤا ہو؟ جواب: حدود، دیات اور قصاص کے نفاذ میں جب ہتک اسلام کی بات آتی ہے... یا جو بحث اہل ذمّہ کے بارے میں ہوئی ہے۔ اہل کتاب کی دو قسمیں ہیں: ای
قمہ زنی2
کیا اس کا مطلب یہی ہے کہ ہمارے اعمال کی طرف دیگر ادیان کے پیروکاروں کی نظر، اسلام میں ایک بنیادی عنصر ہے؟ جواب: یہاں ہم جواب کے طور پر حجت الاسلام والمسلمین قرائتی کے ساتھ پیش آنے والا ایک واقعہ قارئین کی خدمت میں پیش کرنا چاہیں گے. جناب قرائتی کہتے ہیں:
قمہ زنی 1
پہلا نکتہ یہ ہے کہ ایک گروہ کا عمل پورے عالم تشیع کے کھاتے میں ڈالا جاتا ہے اور دوسری بات یہ کہ ہمیں ایسا کوئی بھی عمل سرانجام نہیں دینا چاہئے جس سے برتر اسلامی معاشرے ـ یعنی اہل بیت (ع) کے محبین، جنہیں امیرالمؤمنین، سیدالشہداء اور ولىِّ عصر (علیہم السلام
کیا اہل بیت (ع) کے زمانے میں قمہ زنی رائج تھی؟
کیا اہل بیت (ع) کے زمانے میں قمہ زنی رائج تھی؟ جواب: ہمارے کسی بھی امام سے ایسی کوئی روایت وارد نہیں ہوئی جس میں انہوں نے اپنے پیروکاروں کو ان اعمال کی اجازت دی ہو یا انہوں نے خود ایسے اعمال سرانجام دیئے ہوں یا ان کے زمانے میں کسی نے خفیہ یا اعلانیہ ط
عزاداری میں جزع اور بے چینی
عزاداری میں جزع اور بے چینی کا کیا حکم ہے؟ جواب: جزع اور بے قراری و بےچینی در حقیقت ہماری متعدد روایات و احادیث میں وارد ہوئی ہے۔ ابتدا میں کچھ مثالیں ملاحظہ ہوں: روایت ہے کہ امام صادق (علیہ السلام) نے فرمایا:
قمہ زنی اور علماء کی رائے4
لگتا ہے کہ عزاداری سیدالشہداء (ع) میں یہ اعمال غیر فطری ہے سوال یہ ہے کہ ان کی ترویج میں میں کونسی چیزیں مؤثر ہیں؟ جواب: عزاداری کے مراسمات سے متعلق بعض امور دیکھے گئے ہیں جو بعض ہاتھوں نے ہمارے معاشروں میں غلط انداز سے رائج کئے ہیں۔ وہ ایسے امور کو رواج
قمہ زنی اور علماء کی رائے3
کیا آپ کا مطلب یہ ہے کہ جنہوں نے ماضی میں قمہزنی اور زنجیرزنی کے جواز کے فتوے دیئے ہیں، خطا کے مرتکب ہوئے ہیں؟! جواب: ایک دفعہ ایک یورپی ملک کے ٹیلی ویژن نے 12 مرتبہ ایرانیوں کی قمہزنی کی تصاویر دکھائیں اور پھر ایک ماہر نفسیات ڈاکٹر کو ٹیلی ویژن اسکری
قمہ زنی اور علماء کی رائے2
گذشتہ زمانوں کے مراجع سے جو نقل ہؤا ہے وہ اس سے زیادہ نہیں ہے کہ «اگر یہ عمل قابل توجہ حد تک نقصان اور ضرر و زیاں کا باعث نہ بنتا ہو تو اس میں حرج نہیں ہے۔ اب ہم پوچھتے ہیں کہ اگر ہمارا کوئی عمل عالمی رائے عامہ میں ہمارے مذہب کی بے قدری کا باعث بنے تو کیا
جزع اور بےچینی کے مصادیق
جزع اور بےچینی کے مصادیق کیا ہیں؟ - 3 جواب: حتی جزع اور بےچینی کے مصادیق کو بھی اس باب میں وارد ہونے والی روایات سے سمجھا جاسکتا ہے۔ مثال کے طور پر مسمع بن عبدالملک سے روایت ہے کہ ایک روز امام صادق علیہ السلام نے مجھ سے مخاطب ہوکر فرمایا:
امام حسین (ع) کے لئے آنسو بہانے والوں کا اجر
امام حسین (ع) کے لئے آنسو بہانے والوں کا اجر و ثواب کیا ہے؟ 2 جواب: امام صادق علیہ السلام سے بھی روایت ہے کہ آپ (ع) خدا کے ساتھ راز و نیاز و مناجات کے وقت بارگاہ الہی میں عرض کرتے ہیں: {يا مَنْ خَصَّنَا بِالْكرَامَةِ وَ خَصَّنَا بِالْوَصِيةِ وَ وَعَدَ
سر بر محمل زدن حضرت زينب 5
سیدہ (س) کے محمل پر سر مارنے کی روایت کس حد تک معتبر ہے؟ جواب: شیخ عباس قمی اس کے بعد لکھتے ہیں: اور مقاتل کی معتبر کتب سے ثابت ہے کہ سیدہ اور بنو ہاشم کے اسیروں کو بغیر کجاؤوں کے اونٹوں پر بٹھایا گیا تھا جن کے اوپر کسی قسم کا ہودج یا حتی جُلّ یا کمبل ت
سر بر محمل زدن حضرت زينب 4
کیا یہ درست ہے کہ سیدہ زینب نے کوفہ میں داخلے کے وقت اپنا سر محمل پر مارا تھا؟ جواب: اگر فرض کریں کہ (اونٹ پر محمل کا انتظام تھا اور سیدہ محمل میں بیٹھی تھیں اور) شدت غم میں آپ (س) کا سر محمل پر لگا ہو تو کیا ہم اس کو دلیل شرعی قرار دے سکتے ہیں؟ فقہ ام
سر بر محمل زدن حضرت زينب 3
کیا سر کو محمل پر مارنا امام حسین (ع) کی وصیت کے منافی نہ تھی؟ جواب: امام سجاد علیہالسلام فرماتے ہیں: شب عاشور، وہی شب جس کے دوسرے دن میرے والد ماجد شہید ہوئے، میں خیمے میں تھا اور پھوپھی زینب میری تیمارداری میں مصروف تھیں۔۔۔ امام حسین (ع) نے میری پھو
سر بر محمل زدن حضرت زينب 2
سیدہ زینب (س) کا سر محمل پر مارنے کا قصہ اور امام سجاد (ع) کی تقریر، وضاحت فرمائیں؟ جواب: شہید اول کتاب الفوائد میں فرماتے ہیں: فعل معصوم میں کئی احتمالات ہیں؛ یا تو جو فعل وہ انجام دی رہے ہیں وہ شرع مبین کا حکم ہے اور یہ فعل ایسی ہی صورت میں ہمارے
سر بر محمل زدن حضرت زينب 1
کیا یہ درست نہیں ہے کہ سیدہ زینب (س) نے اپنا سر محمل پہ مارا اور خون جاری ہؤا؟ جواب: یہ داستان کسی بھی شیعہ عالم، مؤرخ یا محدث نے نقل نہیں کی ہے اور اس کا راوی «مسلم جصاص» نامی شخص ہے۔ اس شخص نے کہا ہے: میں شہر کوفہ کے مرکزی دروازے کے پاس کھڑا تھا - جب
قمہ زنی اور علماء کی رائے
سابقہ علماء کے ہاتھ اس سلسلے میں بندھے ہوئے تھے اور وہ نہیں کہہ سکتے تھے کہ یہ کام غلط اور خلاف اسلام ہے۔ (1) معاصر تاریخ نگار جناب رسول جعفریان لکھتے ہیں: آیت اللہ العظمی بروجردی، نے شہر قم میں عزاداری کے نام پر رائج بعض اعمال کی مخالفت کی۔ (2) اس کا رد
جمہوری آذربائیجان میں قمہ زنی کا رواج
سابق سوویت روس اور سوویت روس کی شیعہ اکثریتی جمہوریہ آذربائیجان کے مسائل سے آگاہ ایک شخص نے مجھے بتایا کہ جب شمالی آذربائیجان سوویت روس کے قبضے میں تھا اور وہاں کمیونسٹوں کا تسلط تھا تو انہوں نے تمام اسلامی آثار اور علامتوں کو مٹا دیا؛ مثلاً مساجد کو گو
عراق میں قمہ زنی اور انگریزی استعمار کا فایدہ
انگریزی استعمار ثابت کرنا چاہتا تھا کہ ہندوستان اور دیگر مسلم نوآبادیاتی ممالک میں عوام وحشیانہ اور تہذیب سے بیگانہ انداز سے سڑکوں پر ظاہر ہوتے ہیں اور وہ اس دور میں بھی انسانی تہذیب سے دور ہیں چنانچہ ان کے لئے قیّم اور سرپرست کی ضرورت ہے جو ان کو توحش
عراق میں قمہ زنی کا رواج
اسلامی ممالک میں اس قسم کے اعمال کی ترویج پر مأمور خفیہ ہاتھوں کے حوالے سے عراقی علماء کی تالیفات کی طرف اشارہ کیا جاسکتا ہے: عراق کے بزرگ عالم دین علامہ محمد جواد مغنیہ، کی کتاب التجارب کا ایک باب کفن؛ زندوں کے لئے سے موسوم کیا گیا ہے؛ جس میں انھوں
بنگلہ دیش میں قمہ زنی کا رواج
اس میں کوئی شک نہیں ہے کہ قمہ زنی یا زنجیر زنی سے تشیع کی خدمت نہیں ہوتی بلکہ وہ لوگ جو انسانوں کے گلے صرف اس لئے کاٹتے ہیں کہ وہ ان کی طرح سوچتے نہیں ہیں، آج قمہ زنی اور زنجیر زنی کو دستاويز بنا کر شیعیان اہل بیت (ع) پر طعن و تشنیع کررہے ہیں اور قمہ و زن
ایران میں قمہ زنی کا رواج
آیت اللہ العظمی مکارم شیرازی فرماتے ہیں: میں ایسے ہی نہیں کہہ رہا ہوں کی اجنبیوں کا ہاتھ ہے ان مسائل میں۔ ایک معتبر شخص نے نقل کیا کہ ایک سال محرم میں ہم نے دیکھا کہ ایک بیرونی سفارتخانے کے لوگ آئے اور انھوں نے نئے خنجر اور قمے عزاداروں میں بانٹ دیئے! س
لطم اور قمہ زنی 4
یہ خالد بن سدیر کی روایت ہے جو علماء کی نگاہ میں ایک معتبر روایت نہیں ہے اس روایت کا مکمل کچھ یوں ہے: خالد بن سدیر کہتے ہیں کہ میں نے امام (ع) سے اس مرد کے بارے میں سوال کیا جو اپنے والد یا والدہ یا بھائی یا کسی قریبی رشتہ دار کی مصیبت میں اپنا لباس پھاڑ
لطم اور قمہ زنی 3
لطم ثُلاثی مجرد کا مصدر ہے جس کے ماضی کا صیغہ لَطَمَ بنتا ہے - عربی لغات کی کتابوں میں لطم کے بارے میں آیا ہے کہ اس کے معنی {ضربُ الخدِّ و صَفَحاتِ الجسمِ بِبَسطِ اليدِ او بِالكفِّ مَفتوحةً}۔ (1) ہیںلطم یعنی ضربه زدن با کف دست و سیلی زدن۔ (2)؛ یعنی: رخسا
کربلا میں جحت حق کی جانب سے اتمام جحت
فرزندرسولخدا (ص) سیدالشہدا حضرت امام حسین علیہ السلام نےلشکر حر اور اسی طرح روز عاشورا اپنے اعوان وانصار اور دشمن کی فوج کے سامنے جو خطبے دیئے اس کے بعض اقتباسات کا ذکر کریں گے ۔ لوگوں میں علم و آگہی پیدا کرنا اورغافل انسانوں پر حجت تمام کرنا ، امام
لطم اور قمہ زنی2
آیت اللہ کاشف الغطاء (رح) فرماتے ہیں: فقہی قواعد اور شرعی استنباط کے ضوابط اور اصولوں کے مطابق چہرے پر لطمہ مارنے اور قمہ زنی، زنجیرزنی وغیرہ کے بارے میں رائے دیتے وقت، حرمت کے علاوہ کوئی دوسرا حکم نظر نہیں آتا اور حرمت و ممنوعیت کا فتوی دینے کے سوا چارہ
واقعہ کربلا کے حقائق
بیٹی : امی نے آپ نے بتایا تھا کہ دو محرم کو امام حسین علیہ السلام کا قافلہ کربلا کے میدان میں پہنچا۔ پھر اس کے بعد کیا ہوا؟ماں : دو محرم سنہ اکسٹھ ہجری کو امام حسین علیہ السلام کا قافلہ کربلا میں وارد ہوا۔ آپ نے دریائے فرات کے قریب خیمے لگانے چاہے تو
کربلا کا واقعہ
بیٹی: امی نے آپ نے بتایا تھا کہ امام حسین علیہ السلام مدینہ میں یزید کی بیعت کے مطالبے کو ٹھکرا کر مکہ کی طرف روانہ ہوئے۔ اس کے بعد کیا ہوا؟ماں: بیٹی جیسے میں نے بتایا تھا کہ امام حسین علیہ السلام اٹھائیس رجب سنہ ساٹھ ہجری کو مدینہ سے مکہ کے لیے روانہ
عاشورہ ، حریت اور آزادی کا پیغام
محرم الحرام کا خصوصی پروگرام لے کر حاضر خدمت ہیں۔ گزشتہ پروگرام میں آپ نے سنا کہ ایک ماں کس طرح اپنی بیٹی کو امام حسین علیہ السلام کی شخصیت اور واقعۂ کربلا کے حقائق کے بارے میں بتا رہی تھی۔ آج بھی ہم اس سلسلے کی مزید گفتگو آپ کی خدمت میں پیش کر رہے ہیں۔ ب
عاشورہ درس حریت وآزادی
دنیا میں ہر روز سینکڑوں واقعات رونما ہوتے ہیں اور زندگي ان مختلف حادثات و واقعات کے باوجود جاری رہتی ہے لیکن کچھ واقعات ایسے ہوتے ہیں جو صدیاں گزر جانے کے باوجود انسانی ذہنوں سے محو نہیں ہوتے بلکہ تاریخ کے صفحات میں درخشاں باب کی حیثیت سے باقی رہتے ہیں۔ ن
لطم اور قمہ زنی
قمہ زنی کے حامی اس روایت کو اپنے عمل کو جواز کے طور پر پیش کرتے ہیں؛ حالانکہ بہت سے علماء کے نزدیک یہ روایت سند کے لحاظ سے بہت ضعیف ہے۔ شہید ثانی: اس روایت کی سند ضعیف ہے، کیونکہ اس میں خالد بن سدیر غیر موثق ہے۔
عراق اور ایران میں قمہ زنی
قمہ زنی بھی شبیہ خوانی کی مانند ابتداء ہی سے علماء اور مراجع اور ان کے پیروکاروں اور مقلدین کے درمیان متنازعہ ہے اور اس سلسلے میں استفتاء اور افتاء کا سلسلہ جاری رہا ہے۔ قمہ زنی عراق کی مقامی رسم نہیں بلکہ باہر سے آئی ہے اور اس کی جڑیں عربی نہیں ہیں۔ (1)
1
2
3
4
5
6
7
8
9
10
اصلی صفحہ
ہمارے بارے میں
رابطہ کریں
آپ کی راۓ
سائٹ کا نقشہ
صارفین کی تعداد
کل تعداد
آن لائن