• صارفین کی تعداد :
  • 3943
  • 12/22/2013
  • تاريخ :

اھل بيت  سے محبت کا اظہار

اھل بیت  سے محبت کا اظہار

کربلا منزل بہ منزل (حصہ اول)

کربلا کا واقعہ  (حصہ دوم)

کربلا کي بلندي (حصہ سوم)

 زيارت کا عظيم مقام (حصہ چہارم)

دکن کے بہمني حکمرانوں اور اودھ کے آخري تاجدروں نے بھي کربلا ئے مقدسہ اور اس کے روضہ  ہائے متبرکہ کي تعمير و تزئين ميں نماياں حصہ ليا - اس کے ساتھ ہي سرائے ،مساجد ،نہر اور حمام بھي ان لوگوں نے تعمير کرائے-

امام حسين عليہ السلام کے مزار مبارک کے ميناروں اور قبہ کو شاہ عباس اعظم صفوي نے طلائي زينت سے مزين کرايا ہے ايران کا يہ نامور بادشاہ اکبر کا ہمعصر تھا اس کي متابعت ميں نادر شاہ دراني نے بارہويں صدي ہجري ميں دوسرے روضوں خصوصا نجف و کاظمين کا مطلا کرايا ليکن تمام روضوں کي مرمت آئينہ کاري کا شي کا کام قاچار يوں کے دور ميں ہوا -اور ترک حکمرانوں نے کربلا ميں سڑک کي تعمير ،روشني ،پوليس ،شفاخانہ اور ديگر ضرورتوں کو پورا کيا اور متوليان و خدام کا نظارہ بنايا اور اس طرح کربلائے معلا ايک شہر مقدس کي شکل اختيار کر گيا جہاں کي آبادي بڑھتے بڑھتے لاکھوں کي تعداد ہوگئي-

”‌ کربلا منزل بہ منزل “ کا عنوان ختم ہونے والا نہيں اگر چہ کئي منزليں کربلا پر گزر چکي ہيں ليکن ابھي نہ جانے کتني باقي ہيں -زمانہ نے پھر کروٹ بدلي ہے پچھلے سو سال سے عراق کو بعثي کافروں نے دبوچ لياتھا ظلم و ستم کا بازار گرم کر رکھا تھا خون ناحق بہا يا جا رہا تھا گردنيں کٹ رہي تھيں قيد خانے آباد ہو رہے تھے روضے ويران ہر طرف شور کہرام برپا تھا -بعثي کافر ظالم کي حکومت ختم ہوگئي ليکن ظلم و بربريت کا دور ختم نہيں ہوا کربلا کي زمين پھر تڑپ کر صدائے ”‌ ھل من ناصر “ بلند کر رہي ہے لوگ ديوانہ وار منزل شہادت کي طرف منھ کئے بھاگے چلے جا رہے ہيں ليکن شايد ابھي صبح عاشور کا طلوع ہے اور عصر کے بعد ہي کربلا کي آئندہ کي سرنوشت کا تعين ہو سکے گا - زندہ باد کربلا -پائندہ باد شہادت و عزيمت دعوت و جہاد کي سرزمين-(ختم شد)

 

تحرير : حسن عباس فطرت

بشکريہ مھدي مشن ڈاٹ کام

 


متعلقہ تحریریں:

عزاداري ميں جزع اور بے چيني

جزع اور بےچيني کے مصاديق