• صارفین کی تعداد :
  • 2854
  • 11/18/2013
  • تاريخ :

قمہ زنی اور علماء کی رائے

 

کیا قمہ زنی خرافات ہے؟

سۆال:

اگر قمہ زني کا موضوع اتنا ہي اہم ہے تو قديم علماء نے ان کا مقابلہ کيوں نہيں کيا؟‏

جواب:

سابقہ علماء کے ہاتھ اس سلسلے ميں بندھے ہوئے تھے اور وہ نہيں کہہ سکتے تھے کہ يہ کام غلط اور خلاف اسلام ہے- (1)

معاصر تاريخ نگار جناب رسول جعفريان لکھتے ہيں: آيت اللہ العظمي بروجردي، نے شہر قم ميں عزاداري کے نام پر رائج بعض اعمال کي مخالفت کي- (2) اس کا رد عمل يہ ہۆا کہ يہ لوگ (ماتمي انجمنوں) کے سربراہ آقائے بروجردي کي خدمت ميں حاضر ہوئے اور کہا: "ہم اس عشرے ميں آپ کے مقلد نہيں ہيں!"-  

حقيقت يہ ہے کہ اگر يہ لوگ اپني بات کے معني و مفہوم کا ادراک رکھتے اور انہيں معلوم ہوتا کہ ان کي ان باتوں کے نتائج کتنے برے ہوسکتے ہيں (3)، تو {الرادّ علينا کالرادّ علي الله} کا مصداق ٹہرتے (4) بے شک اگر آيت اللہ بروجردي کي جگہ ميں ہوتا تو ميں ان لوگوں کو اس شدت سے دھتکار ديتا کہ انہيں کبھي بھي جرأت نہيں کرني چاہئے کہ اس طرح ايک جامع الشرائط مرجع تقليد کي بے حرمتي کريں؛ کيونکہ يہ در حقيقت امام معصوم (ع) کي توہين ہے-

يہ جاہلين جو اس طرح اپنے دور کے مجتہدين کے خلاف طغيان و بغاوت کرتے ہيں جبکہ وہ مذہب شيعہ کي رياست کے عہدے دار ہيں؛ آقائے بروجردي رئيس مذہب تھے؛ آقا سيدابوالحسن اصفہاني مذہب کے رئيس تھے-  کيا آپ امام صادق (ع) کے ساتھ بھي يہي رويہ اپنائيں گے؟ جبکہ اگر وہ امام صادق (ت) کے ساتھ يہي سلوک کريں تو سب کافر ہوجائيں گے؛ آقائے بروجردي {ينطِقُ عَلي لِسانِ صادق عليه السلام} (آقا بروجردي امام صادق عليہ السلام کي زبان ميں بات کرتے ہيں)؛ (5) آقا سيد ابوالحسن {ينطِقُ عَلي لِسانِ باقر عليه السلام} (يعني آقا سيد ابوالحسن امام باقر (ع) کي زبان ميں بات کرتے ہيں) امام باقر عليہ السلام کي زبان بولتے ہيں-  اے شيعيان! کہتے ہو کہ "ہم امام حسين (ع) کے دوست ہيں تو پھر کيونکر اس سيد کي توہين کرتے ہو؟!"- ! يہ ہمارے لئے دکھ کي بات ہے-  (6)

 

ترجمہ : فرحت حسین مہدوی


متعلقہ تحریریں:

رسول اللہ (ص) اور صالحين سے تبرک و توسل