صفحه اصلی تبیان
شبکه اجتماعی
مشاوره
آموزش
فیلم
صوت
تصاویر
حوزه
کتابخانه
دانلود
وبلاگ
فروشگاه اینترنتی
ھفتہ 2 نومبر 2024
فارسي
العربیة
اردو
Türkçe
Русский
English
Français
تعارفی نام :
پاسورڈ :
تلاش کریں :
:::
اسلام
قرآن کریم
صحیفه سجادیه
نهج البلاغه
مفاتیح الجنان
انقلاب ایران
مسلمان خاندان
رساله علماء
سروسز
صحت و تندرستی
مناسبتیں
آڈیو ویڈیو
اصلی صفحہ
>
ایران
>
انقلاب اسلامی ایران
1
2
3
4
5
6
7
نظارت اور مقننہ
ایسے قوانین وضع کرنا جو حکومت کو امور کا انتظام صحیح طور پر چلانے پر مامور اور ساتھ ہی اس پر قادر کریں اور پھر ان پر صحیح طریقے سے عملدرآمد کئے جانے کی نگرانی کرنا پارلیمنٹ کا اولیں فریضہ ہے
نظارت و نگرانی
ما تحت عملے پر نظارت رکھنا بہت اہم ہے۔ میں تاکید کر رہا ہوں کہ اعلی عہدہ داران اور دائریکٹر حضرات ما تحت عملے پر نظارت و نگرانی کو خاص اہمیت دیں۔
اسلامي انقلاب ميں خواتين کا صبر و استقامت اورمعرفت
يہي وجہ ہے کہ جب ايران کي اسلامي تحريک، اسلامي انقلاب کي دہليز تک پہنچي تو ہماري خواتين نے اسلام کي خواتين کے بارے ميں اِسي نظريے اور تعليمات کي روشني ميں قدم اٹھائے اور سامنے آئيں۔
اسلامي انقلاب کي کاميابي ميں خواتين کا کردار
عائلي اور خانداني نظام زندگي ميں ايک مسلمان عورت اپنے گھرانے ميں بہت سے وظائف کي حامل ہے کہ جو گھرانے ميں اُس کے بنيادي رکن ہونے ، تربيت اولاد، ہدايت اور شوہر کي روحي تقويت کرنے عبارت ہیں۔
ایک لازوال اور انوکھا انقلاب
حضرت امام خمینی رحمتہ اللہ علیہ کی زیر سرپرستی آنے والے انقلاب کو تاریخ میں ہمیشہ یاد رکھا جاۓ گا ۔
دانشگاہ علوم بہزیستی و توانبخشی تھران
ایران کے دارلحکومت تہران کے شمال میں یہ بہت خوبصورت میڈیکل یونیورسٹی ہے ۔ ایران کی مشہور یونیورسٹی شہید بھشتی یونیورسٹی بھی اسی مقام پر واقع ہے
اقتصادی سکیورٹی
اقتصادی سکیورٹی کے ذمہ دار افراد غالبا اجرائی اور انتظامی اداروں میں ہوتے ہیں مثلا وزارت خزانہ، مالیاتی ادارے اور بینک وغیرہ، یہ ذمہ دار ہیں
ڈاكٹر حبيب جريري
پرندہ ہميشہ پرندہ رہتا اگر چہ وہ ساري عمر پنجرے ميں بند ہي كيوں نہ رہے۔ عقاب سے اس كي آزادي سلب كي جا سكتي ہے ليكن اس كي حريت كو نہيں چهينا جا سكتا۔
معاشرے میں عدلیہ قانون کی ضامن
قانون کی بالادستی کی ضمانت کیسے ممکن ہے؟ اس ضمانت کا واحد راستہ ہے عدلیہ۔ عدلیہ نظام کا طاقتور بازو ہے۔
بد عنوانی کے سد باب کے لئے پیشگی اقدامات
آئین کی رو سے عدلیہ کی ایک ذمہ داری بد عنوانی کے سد باب کے لئے پیشگی اقدامات کرنا ہے۔ پیشگی یا احتیاطی تدابیر کے اپنے خاص وسائل ہوتے ہیں
انصاف کا دائرہ
کبھی تو کسی نجی تنازعے کا فیصلہ کیا جاتا ہے مثلا پیسے کا تنازعہ، چند مربع میٹر زمین کا جھگڑا، مار پیٹ کا معاملہ وغیرہ۔ لیکن کبھی انصاف زیادہ اہم مسئلے میں نافذ کیا جاتا ہے جس کا تعلق عوام کی زندگی، حقوق اور تقدیر سے ہوتا ہے۔
انصاف کی بنیاد
دنیا و خلقت کے نظام میں انصاف کا کردار بڑا بنیادی و حیاتی ہے۔ خلقت کا مزاج انصاف پر استوار ہے۔
انصاف کی ضرورت
عدل میں کشادگی اور وسعت ہے ہر شخص کے لئے، حتی اس فرد کے لئے بھی جس کے خلاف فیصلہ سنایا گيا ہے
قیام عدل و انصاف
عدل و انصاف کی شجاعانہ پاسبانی عدلیہ کا بنیادی فریضہ ہے۔ عمل کی روح یہی ہے۔ قانون پر عمل درآمد ہر کسی کے لئے ضروری ہے
عدلیہ کے فرائض
اسلامی نظام ہی نہیں ہر نظام کو ایک ایسی عدلیہ کی ضرورت و احتیاج ہوتی ہے جو طاقتور بھی ہو اور معتمد علیہ بھی۔
اسرائیل تباہي کے دہانے پر
پہلے بھي عرض کر چکا ہوں کہ استکبار بڑي غلطیوں کا مرتکب ہوگا جس کي ایک مثال وہ امریکي حمایت ہے جو صہیونیوں کو حاصل ہے ،آج صہیونیوں کے کاموں ميں دونکات کا مشاہدہ کیا جا سکتا ہے
انقلاب اسلامي کے خلاف استکبار ي منصوبہ
ملت ایران کو علم ہونا چاہئے کہ انہوں نے کتناعظيم کام انجام دیا ہے اور طبيعي سي بات ہے کہ ان حالات ميں دشمن اپني تمام قوت کو اسلامي نظام کے خلاف جمع کرے اور اسے ختم کرنے کیلئے کسي راہ کو اختیار کرے ۔بس وہ کون سي راہ ہوني چاہئے ؟
امریکہ اور عوامي نفرت
آج نفرت کي ایک فضا خود امریکہ ميں بھي موجود ہے اور دوسرے ممالک ميں امریکي مداخلت اور امریکي کٹھ پتلي حکمرانوں کے خلاف خصو صاً اسلامي ملکوں ميں نفرت پروان چڑھ رہي ہے۔
اسلامي انقلاب سے دشمني کي اصل وجہ
سیاسي تحلیل آج میرے مد نظر نہیں تھي، خواہش یہ تھي کہ صرف اور صرف حقیقت اور اصل مطلب آج آپ کے درمیان بیان کروں۔
آج کي ضرورت
اتحاد و اتفاق ،انتھک محنت ،مسلسل تلاش و جستجو اور ترقي کي راہ خصوصاً علمي میدان ميں پيشرفت کے ساتھ ساتھ فساد، طبقاتي نظام اور بے انصافي کا خاتمہ وہ اہم امور ہيں کہ آج ملت کو جن کي سب سے زیادہ ضرورت ہے۔
استکبار کا تنہا مقابل
آج اسلامي حکومت استکبار کي منہ زوریوں، خواہشات اور ہوا وہوس کے مد مقابل کھڑي ہے کیونکہ اسلامي نظام کا خاصہ عدالت، آزادي اورديني خواہشات کا اجرا ہے
جذبات اور احساسات سے غلط استفادہ
دو،تین سال پہلے ایسا ہو بھي چکا ہے کہ تہران یونیورسٹي ميں کچھ مفسدین نے چند نوجوانوں کے جذبات سے کھیل کر کچھ جھوٹي خبروں کو انہي کے ذریعے نشر کرنے کي کوشش کي تاکہ جھوٹ کو سچ ثابت کرتے ہوئے
ہمارا آئین
ہمارا اور ہمارے ملک و انقلاب کا اصل منشور ہمارا یہي آئین (قانون اساسي ) ہے کہ جس ميں ہر وہ بات کہ جو کسي قوم کي ترقي کیلئے لازمي ہے
مثالي قوم
ہماري ملت کئي بار اس بات کو وا ضح کر چکي ہے کہ وہ کیا چاہتي ہے؟ اس ملت نے جس طرح امام خمیني رح کا ساتھ دیا
استکباري چالیں
دنیا ميں اکثر ایسے دانشور اور ذہین افراد پائے جاتے ہيں کہ جنکي تربیت استکباري ادارے کرتے ہيں ،ايسے افراد(ايران پر ) برطانوي تسلّط کے زمانے ميں بھي موجود تھے
اتحاد،آگاھي اور احتیاط
آج ميں جو بات حکومتي اعليٰ عہدیداروں اور اسلامي حکومت کے اہم منصبوں پر فائز افراد سے کرنا چاہتا ہوں
ہمارا وظیفہ
امیر المومنین ٴ نے اپني پوري زندگي کو (ایسي زندگي کہ جس کا ہرلمحہ ایک عمر طولاني کے برابر تفسير کيے جانے کے قابل ہے) اپنے زمانے کے معاشرے اور رہتي دنیا تک آنے والي انسانيت اور اسلامي معاشرے کي ہدایت اور تعمیر کیلئے وقف کردیا تھا۔
دشمن کے ہتھکنڈ ے
ملت ایران کے دشمنوں نے سنجیدگي کے ساتھ جن کاموں پر توجہ دي ہے ان ميں ایک یہ ہے کہ معاشرے کے مختلف طبقات کے درمیان نفرت کي فضا ايجاد کي جائے۔
اعليٰ حکّام کو لاحق خطرات
بندئہ ناچیز نے چند سال قبل اسلامي نظام کے عہدید اروں کي عزت اورمعاشرے ميں ان کے مقام و شرف کو آلودہ کرنے والي چیزوں کو مکرراً بیان کیا ہے
وقت کي ضرورت
آج ملي اتحا د اور اتفاق کیلئے کوشش کرنا سب کي ذمہ دار ي ہے، اسلامي نظام ميں موجود اداروں کے سامنے سر تسلیم خم کرنا ہم سب حکومتي عہدیداروں کي ذمہ داري ہے
ایک حسّاس مرحلہ
میري نظر ميں آج اسلامي حکومت دنیا ميں رونما ہونے والے واقعات کے مقابلے ميں پہلے سے زیادہ حساس حیثیت کي حامل ہے۔
اسلامي نظام کے بنیادي اصول
اسلامي نظام چند چیزوں پر مشتمل ہے ، اول یہ کہ اسلامي عدل و انصاف اور اسلامي احکام معاشرے ميں نافذ ہوں
دشمن کي دشمني کو سمجھیں
البتہ یہ بات عر ض کرتا چلوں کہ دشمنوں کي موجودگي کا احساس اس بات کا باعث نہ بنے کہ ہم یہ سوچنے لگیں کہ پوري دنیا ہماري دشمن ہے، ساري ملتیں ہماري دشمن ہيں، تمام انسان ہم سے عداوت رکھتے ہيں
عدلیہ کی نگرانی
عدلیہ کو چاہئے کہ قانون کی نگرانی کا خیر مقدم کرے۔ قانون، نگرانی کا ایک ذریعہ ہے۔ قانون خود عدلیہ کے اندر رکھا گیا ایک ایسا عنصر ہے
انقلاب اسلامي کے اندروني مسائل
ہمارے انقلاب کو بھي ابتدا سے ایسے طاغوت کا سامنا رہا ہے البتہ دین ،روح دین،دیني تحرکات اور دیني توانائي ان طاغوتیوں کے مقابلے کیلئے ایک بہت بڑي طاقت ہے
طاغوت سے مقابلہ
اگر ہم پوري تاریخ کا مطالعہ کریں تو باخوبي اس بات کا مشاہدہ کریں گے کہ دین کے بد ترین دشمن ،طاغوتي طاقتیں رہي ہيں
جج، عدلیہ کا محور
عدلیہ کا محور جج ہوتا ہے جبکہ بقیہ امور اور ذیلی ادارے جج کے کام میں مدد کے لئے ہیں۔ عدالت کے اندر اور فیصلہ سنائے جانے کے عمل میں جو کچھ ہوتا ہے
عدلیہ کا فلسفہ وجودی
عدلیہ کا فلسفہ وجودی یہ ہے کہ معاشرے میں انسان مطمئن ہوکر زندگی بسر کرے۔ انہیں یہ یقین ہو کہ اگر کسی نے ان کے ساتھ نا انصافی کی تو ایک ایسا ادارہ موجود ہے
فاطمہ بيگم موسوي
فاطمہ بيگم موسوي اپنے شوہر كے شانہ بشانہ شہنشاہي حكومت كے خلاف جہاد ميں شامل ہوئي ۔مدتوں تك مختلف گهروں ميں خفيہ طور پر زندگي بسر كرتي رہي۔
ڈاكٹر نور احمد لطیفی
جب ڈاكٹر شہرياري كے كمرے كي تلاشي لي گئي تو ان كي كتابوں كے درميان امام خميني كي ايك فو ٹو ملي ۔ پوچها گيا : يہ كس كا فوٹو ہے؟
شہيدہ مريم فرہانيان كي زندگي پر اجمالي نظر
شہيدہ مريم فرہانيان 14جنوري 1964كو آبادان كے ايك متوسط مذہبي گهرانہ ميں پيدا ہوئيں۔زندگي كے ابتدائي ايام چين و سكون كے ساته گهر كے پرسكون ماحول ميں گزارے اور صرف يہي دور ہے جو اس شہيدہ كي زندگي كا پرسكون دور تها۔
اسلامی جمہوریت
ایک بنیادی نکتہ یہ ہے کہ اسلامی نظام میں اسلام پسندی عوام پسندی سے الگ نہیں ہے۔ اسلامی نظام میں عوام پسندی اسلام کی جڑوں میں پیوست ہے۔ جب ہم اسلام کی بات کرتے ہیں تو یہ ممکن ہی نہیں ہے کہ اس میں عوام کو نظر انداز کیا جائے
ان حوادث سے انقلاب کمزور نہیں ہو سکتا
اگر چہ آج سانحہ ہفتم تیر کو کئی سال گذر چکے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ مختلف جہات سے اس واقعے کی یاد آج بھی تازہ ہے۔
سانحہ ہفتم تیر (اٹھائیس جون 1981 ) تاریخ انقلاب میں ناقابل فراموش واقعہ
ہفتم تیر کا سانحہ ہمارے انقلاب کی تاریخ میں ایک ناقابل فراموش واقعہ ہے اور آج بھی عالمی اور سیاسی سطح پر اس سانحے کو چھیڑا اور اس پر احتجاج کیا جا سکتا ہے۔
دشمنوں کا ادھورا خواب
یہ بات روز روشن کی طرح عیاں ہے کہ ہمارے دشمن اس حساس دور میں چاہتے تھے کہ اس مذموم سازش کے ذریعے حکومت کا تختہ الٹ دیں۔ انقلاب سے شہید بہشتی جیسی عظیم شخصیت کا چھننا کوئی مذاق نہیں ہے
لوگوں کے ایمان، سانحہ ہفتم تیر کے وقت بھی اسلامی جمہوریہ ایران کے مستحکم رہنے کا راز
سانحہ ہفتم تیر ( اٹھائيس جون) کے بارے میں ایک جملہ عرض کروں کہ شاید اس سانحے کے متعدد جہات میں یہ جہت سب سے دلچسپ ہو
تہران میڈیکل یونیورسٹی آف ایران
تہران میڈیکل یونیورسٹی ایران کی سب سے پرانی ، بڑی ، مشہور اور ممتاز میڈیکل یونیورسٹی ہے ۔
شریف یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی
یہ عظیم الشان ادراہ ایران کے شہر تہران میں واقع ہے جو سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبہ میں بہت ہی اعلی معیار کے دانشمند پیدا کر رہا ہے جو ملک کے لیۓ مختلف شعبوں میں نمایاں کردار ادا کر رہے ہیں ۔
شہدائے سانحہ ہفتم تیر (اٹھائيس جون 1981 ) اسلامی جمہوریہ ایران کی اساس اور اسلامی اقدار کی حاکمیت کی
یہ بھی ایک اہم اتفاق ہے کہ عدلیہ کا ہفتہ، شہادت کا ہفتہ ہے اور عدلیہ کا نام ایک بڑے اور ناقابل فراموش شہید سے جڑا ہوا ہے۔
شہید بہشتی یونیورسٹی
شہید بہشتی یونیورسٹی ایران کے دارلحکومت تہران میں واقع ہے ۔ اس یونیورسٹی کی بنیاد 1338 ھجری شمسی میں رکھی گئ
1
2
3
4
5
6
7
اصلی صفحہ
ہمارے بارے میں
رابطہ کریں
آپ کی راۓ
سائٹ کا نقشہ
صارفین کی تعداد
کل تعداد
آن لائن