• صارفین کی تعداد :
  • 4189
  • 10/13/2010
  • تاريخ :

سانحہ ہفتم تیر (اٹھائیس جون 1981 ) تاریخ انقلاب میں ناقابل فراموش واقعہ

ایران کا پرچم

سانحہ ہفتم تیر (اٹھائیس جون 1981 ) تاریخ انقلاب میں ناقابل فراموش واقعہ

ہفتم تیر کا سانحہ ہمارے انقلاب کی تاریخ میں ایک ناقابل فراموش واقعہ ہے اور آج بھی عالمی اور سیاسی سطح پر اس سانحے کو چھیڑا اور اس پر احتجاج کیا جا سکتا ہے۔ اس سانحے میں دو حلقے رسوا ہو گۓ ۔ پہلا حلقہ ان لوگوں پر مشتمل تھا جو عوام اور انقلاب کی طرفداری کا دعوی کرتے ہیں۔ انہوں نے اپنے مقاصد کو ریا کاری، جھوٹ اور فریب کے پردوں میں چھپایا ہوا تھا۔ سانحہ ہفتم تیر نے اس پردے کو چاک اور ان کے چہروں کو آشکارا کردیا ۔ان لوگوں نے اس سانحے کے بعد بہت پروپیگنڈے کۓ لیکن ایرانی قوم نے اس سانحے اور اس طرح کے بعد میں رونما ہونے والے واقعات کی برکت سے منافقین اور فریب پیشہ گروہوں کی حقیقت کو پہچان لیا۔ عوام کو معلوم ہوگیا کہ یہ گروہ ہر قسم کی انسانی اقدار کے مخالف ہیں اور بڑے پیمانے پر انسان کشی سے ہچکچاتے نہیں۔ یہ اپنے مذموم مقاصد کیلۓ اسلامی انقلاب سے ( وہ انقلاب جسے اپنی عمر کے حساس موڑ پر ایک بھرپور جنگ کا سامنا تھا) لڑے اور اتنا بڑا مجرمانہ اقدام کرکےپوری ملت ایران کوغم و اندوہ کے دریا میں دھکیل دیا۔

دوسرے حلقے میں وہ عالمی طاقتیں تھیں جو انسانی حقوق کی حمایت اور دہشت گردی کی مخالفت کی داعویدار تھیں۔ البتہ اب بھی عالمی سیاست کے سرغنہ نہایت بے شرمی کے ساتھ یہی دعویٰ کر رہے ہیں اور آج بھی امریکی حکومت اور بیشتر یورپی ممالک کے حکام یہ دعوے کرتے ہیں کہ دہشت گردی کے مخالف ہیں! لیکن پروپیگنڈہ اور بلند وبانگ دعوے کرنا الگ بات ہے اور وہ حقائق جو عالمی سطح پر دنیا کے آگاہ اور باشعور لوگوں کے سامنے آرہے ہیں وہ مختلف چیز ہے۔

امریکہ اور بعض یورپی ممالک دہشت گردی کے سرپرست

یہ بات بالکل واضح ہو چکی ہے کہ جب امریکہ اور بعض یورپی حکومتیں ان دہشت گرد گروہوں کی جن کے ہاتھ عوام کے خون سے رنگے ہوۓ ہیں ، حمایت کرتی ہیں اور ان کو اپنے ممالک میں ٹھکانے فراہم کرتی ہیں اور سیاسی پناہ دیتی ہیں تو یہ حکومتیں دہشت گردی کے خلاف جنگ کے دعوے میں سچی کیسی ہو سکتی ہیں۔ یہ دہشت گردی کو پھیلانے والی حکومتیں ہیں جو اپنے گھناؤنے اہداف کے لۓ دہشت گردوں کو اپنے دامن میں پالتی ہیں.

وہ لوگ جوسانحہ ہفتم تیر اور انقلاب کے دوسرے واقعات میں شہید ہوۓ اور ان کا خون بہہ گیا معاشرے کے نمایاں اور پاکیزہ صفت افراد میں شمار ہوتے تھے۔ ان میں علماء، دانشور، اپنے زمانے کی عظیم انقلابی شخصیات، عام لوگ، سرفروش انسان اور ایسے لوگ شامل تھے جنہوں نے اپنے ملک و قوم اور انقلاب کیلۓ بے پناہ قربانیاں دی تھیں۔ ان کو مارنا کس معیار اور اصول کے تحت جائز ہے؟ کون ان کے قاتلوں کو دہشت گرد اور مجرم نہیں سمجھے گا اور ان کی مذمت نہیں کرے گا؟ یہ بالکل سامنے کی بات ہے۔

انسانی حقوق کی طرفداری کے دعوے، محض جھوٹ اور فریب ہے

ہم انسانی حقوق کی طرفداری کے دعوؤں پر جو بعض حکومتوں اور عالمی طاقتوں سے وابستہ تنظیموں اور اداروں کی طرف سے کئے جاتے ہیں بالکل یقین نہیں کرتے۔ ہم ان کو جھوٹ اور فریب سمجھتے ہیں۔ ہم سمجھتے ہیں کہ دہشت گرد، امریکی حکومت اور بہت سی مغربی حکومتوں اور عالمی سطح پر زور زبردستی کرنے والی حکومتوں کی آغوش میں پلتے ہیں۔

اگر کوئی قوم، کسی بھی عالمی طاقت کی پیروکار بننے پر تیار نہیں ہے، اپنے حقوق اور سرحدوں کا دفاع کرتی ہے، خود مختار رہنا چاہتی ہے اور تقدیر سازی کے اس کے اس جذبے کو پوری دنیا جانتی اور تسلیم کرتی ہے تو کیا جواز بنتا ہے کہ ایک تخریب کار گروہ اس ملک کے انقلابی اور گرانقدر انسانوں کو اتنے بہیمانہ طریقے سے قتل اور شہید کرے اور پھر مغربی حکومتیں بے شرمی و بے حیائی کا ثبوت دیتے ہوئے اس گروہ کو ایک تنظیم کا نام دے دیں۔ اس کو اپنے ملک میں بسائیں اور حتی ان کے ( ریڈیو) پروگراموں کو نشر کریں؟!

شہدائے سانحہ ہفتم تیر(اٹھائیس جون) کے اہل خانہ، اعلی عدالتی کونسل کے ارکان ، جج صاحبان اور مختلف محکموں کے عہدہ داروں اور صوبہ لرستان کے عوام سے خطاب 1989-6-

https://urdu.khamenei.ir


متعلقہ تحریریں:

دشمنوں کا ادھورا خواب

لوگوں کے ایمان، سانحہ ہفتم تیر کے وقت بھی اسلامی جمہوریہ ایران کے مستحکم رہنے کا راز

شہدائے سانحہ ہفتم تیر (اٹھائيس جون 1981) اسلامی جمہوریہ ایران کی اساس اور اسلامی اقدار کی حاکمیت کی راہ کے شہید ہیں

خرمشہر کا یوم آزادی

امام خمینی (رح): خرم شہر کو خدا نے آزاد کیا

اسلامی جمہوریہ ایران کی مسلح افواج کا دن

یوم اسلامی جمہوریۂ ایران

شورائے نگہبان یا نگراں کونسل

12 بہمن سنہ 1357 ہجری شمسی

تہران میڈیکل یونیورسٹی