• صارفین کی تعداد :
  • 4092
  • 6/12/2010
  • تاريخ :

شہدائے سانحہ ہفتم تیر (اٹھائيس جون 1981) اسلامی جمہوریہ ایران کی اساس اور اسلامی اقدار کی حاکمیت کی راہ کے شہید ہیں

ایران

یہ بھی ایک اہم اتفاق ہے کہ عدلیہ کا ہفتہ، شہادت کا ہفتہ ہے اور عدلیہ کا نام ایک بڑے اور ناقابل فراموش شہید سے جڑا ہوا ہے۔ عدلیہ کے کام کی حساسیت اور ان عہدہ داروں کی عظمت کو جنہوں نے یہ عظیم ذمہ داری کندھوں پر اٹھائی ہے یہیں سے سمجھا جاسکتا ہے، جو لوگوں ہمارے ملک کے واقعات اور تبدیلیوں سے آگاہ ہیں، وہ جانتے ہیں کہ وہ چیز جس کے ساتھ اسلام اور اسلامی حکومت کے دشمنوں نے اسلامی حکومت کی تشکیل کی ابتدا ہی سے مخالفت کی بلاشبہ عدلیہ اور اسلامی عدالتی نظام تھا۔

ہمارے ملک کی عدلیہ کی سربراہی ایک فاضل، روشنفکر، آگاہ، مدبر اور اسلامی احکام پر دل و جان سےایمان رکھنے والے شخص کے ہاتھ میں تھی اور اسی وجہ سے اس زمانے میں عدلیہ اور شہید بہشتی کی بہت زیادہ مخالفت سامنے آئی۔ امام خمینی رحمت اللہ علیہ نے بھی فرمایا کہ شہید بہشتی مظلوم تھے۔ ہمیں بھی یاد ہے کہ وہ کتنے مظلوم تھے، لیکن یہ مظلومیت کن لوگوں کی طرف سے ان پر مسلط کی گئ تھی؟ وہ افراد جو شہید بہشتی کی مظلومیت کے ذمہ دار ہیں ان میں وہ لوگ بھی ہیں جو اسلامی جمہوریہ ایران کے معاشرے میں اسلامی عدلیہ وجود برداشت کرنے کیلۓ تیار نہیں تھے۔ یہ لوگ چاہتے تھے کہ ایران کی عدلیہ مغرب کے اسی فرسودہ، ناکارہ اور ناقص نظام کے نقش قدم پر چلتی رہے۔ ان تمام عیوب اور برائیوں کے ساتھ جو انقلاب سے پہلے عدلیہ میں داخل ہوگئی تھیں جن کی مثال دنیا میں کم ہی دیکھنے کو ملتی ہے ۔ ان کیلۓ یہ بات قابل قبول نہیں تھی کہ ایک توانا، بہادر اور باعزم معمار کے ہاتھوں اسلامی عدلیہ کی بنیادیں رکھی جائیں۔ وہ چاہتے تھے کہ الزام تراشی اور جھوٹے پروپیگنڈوں کے ذریعے اسلامی عدلیہ کے عہدیداروں کو میدان سے نکال باہر کریں۔ جن لوگوں کو اس زمانے کے حالات یاد ہیں وہ یہ سب کچھ جانتے ہیں۔

سانحہ ہفتم تیر کے شہداء اسلامی جمہوری حکومت کی اساس اور اقدار کے شہداء ہیں اس سانحے کے عزیز شہیدوں پر حملہ کرنے والے دہشت گرد اور قاتل کسی شخص یا گروہ اور پارٹی کے مخالف نہیں تھے۔ وہ ایران کی خود مختاری و آزادی اور اسلامی جمہوری نظام کے مخالف تھے۔ نام زیادہ اہم نہیں ہیں ۔ حقائق کو مد نظر رکھنا چاہیے . شہید بہشتی اور سانحہ ہفتم تیر میں شہادت پانے والی ان جیسی شخصیتوں کی مخالفت در حقیقت اسلامی اقدار، قوانین اور اسلامی اقتدار اعلی کی مخالفت تھی۔

شہید بہشتی اور اس المناک واقعے میں شہادت پانے والے دوسرے شہدا، ہماری تاریخ میں بڑے بلند مقام کے حامل ہیں۔ .

سانحہ ہفتم تیر (اٹھائيس جون) کے شہداء کے اہل خانہ اور عدلیہ کے عہدہ داروں کے ساتھ ملاقات میں رہبر انقلاب اسلامی کے خطاب سے اقتباس 2000-6-

https://urdu.khamenei.ir