• صارفین کی تعداد :
  • 3530
  • 12/15/2010
  • تاريخ :

فاطمہ بيگم  موسوي

فاطمہ بيگم  موسوي

فاطمہ بيگم موسوي اپنے شوہر كے شانہ بشانہ شہنشاہي حكومت كے خلاف جہاد ميں شامل ہوئي۔ مدتوں تك مختلف گهروں ميں خفيہ طور پر زندگي بسر كرتي رہي۔ تہران سے شوہر كے پكڑے هانے كے بعد مجبورا تہران آنا پڑا اور وہاں جاكر اپني سرگرميوں كو آگے بڑهايا۔ فاطمہ بيگم موسوي گرگان كے ايك مذہبي گهرانہ ميں پيدا ہوئي ۔ ان كے والد سيد محمد فردي ايك ديندار ، پڑهے لكهے اور تجارت پيشہ انسان تهے ۔ گرگان كے بازار ميں ان كي ايك دوكان تهي اور ان كي ماں بتول بيگم ايك گهريلو خاتون تهيں -  ١٣٤٤ ميں ان كي شادي قانون كے ايك طالب علم محمد محمدي گلپائيگاني سے ہوئي۔ آقاي محمدي جس وقت قانون ميں ماسٹرس كي تعليم حاصل كر رہے تهے مجاہدين خلق كي طرف جذب ہوگئے اور ١٣٥١ ميں شاہي حكومت كے كارندوں كے ساته جهڑپ ميں علي اصغر منتظر متواري كے قتل ہوجانے كے بعد گرفتار كر كے جيل ميں ڈال دئے جاتے ہيں۔ فاطمہ دو بچوں كي ماں اور اس كا شوہر جيل كي سلاخوں كے پيچهے تها اس لئے وہ تہران آئي اور مجاہدين كے گروہ كے ساته مل گئي ۔ ١٣٥٣ ميں ملاقات كے بہانے سے اپني چادر فدائيوں كے ايك اہم ركن اشرف دہقان كو دے كر اسے جيل سے بهگانے ميں كامياب ہوئي۔ فوجي عدالت ميں اسے سياسي سرگرميوں ، مسلحانہ جہادي اقدامات اور اشرف دہقان كو جيل سے فرار كرنے ميں تعاون دينے كے جرم ميں دس سال قيد كي سزا سنائي جاتي ہے اور اسے محل اور اوين كي جيلوں ميں يہ سزا كاٹني پڑتي ہے۔ آبان ١٣٧٥ ميں انقلابي تحريك كے عروج كے وقت وہ آزاد ہو جاتي ہے اور اپني سرگرميوں كو انقلاب اسلامي كي كاميابي تك جاري ركهتي ہے۔ وہ اپني قيد خانہ كي زندگي كے بارے ميں كہتي ہے:

ميں نے بہت سخت دن گزارے ہيں جب كہ ميرے شوہر جيل ميں تهے اور دو چهوٹے چهوٹے بچے رشتے داروں كي آس پر پروان چڑه رہے تهے۔

رہائي كے بعد اپنے شوہر ڈاكٹر محمد محمدي كے ہمراہ سياسي فعاليتوں ميں سر گرم رہي اور انقلاب كے بعد بهي مختلف خدمات انجام ديتي رہي۔

 

بشکریہ : نويد شاہد


متعلقہ تحریریں:

ان حوادث سے انقلاب کمزور نہیں ہو سکتا

سانحہ ہفتم تیر (اٹھائیس جون 1981 ) تاریخ انقلاب میں ناقابل فراموش واقعہ

دشمنوں کا ادھورا خواب

لوگوں کے ایمان، سانحہ ہفتم تیر کے وقت بھی اسلامی جمہوریہ ایران کے مستحکم رہنے کا راز

شہدائے سانحہ ہفتم تیر (اٹھائيس جون 1981) اسلامی جمہوریہ ایران کی اساس اور اسلامی اقدار کی حاکمیت کی راہ کے شہید ہیں

خرمشہر کا یوم آزادی

امام خمینی (رح): خرم شہر کو خدا نے آزاد کیا

سانحہ ہفتم تیر

سانحہ ہفتم تیر (حصّہ دوّم )

سانحہ ہفتم تیر (حصّہ سوّم)