وقت کي ضرورت
آج ملي اتحا د اور اتفاق کیلئے کوشش کرنا سب کي ذمہ دار ي ہے، اسلامي نظام ميں موجود اداروں کے سامنے سر تسلیم خم کرنا ہم سب حکومتي عہدیداروں کي ذمہ داري ہے۔ وہ چیز یں جو ممکن ہے اسلامي نظام اور اسکے مقرر کردہ اہداف سے لوگوں کو متنفر کريں، اگر حکومتي عہدیداروں ميں سے کسي ایک سے بھي انجام پائیں خواہ وہ بات ہو یا کوئي عمل ،یہ ہمارے و ظيفہ کے خلا ف ہے، ہميں چاہيے کہ ان تمام کا موں ميں احتياط برتيں کہ جو لوگوں کو حکومتي عہدیداروں سے بدظن کرے يا شک ميں مبتلا کر دے ، جو کا م درست نہيں ہيں انھیں انجام نہيں دینا چاہيے۔ اگر عوام اس طرح سو چنے لگے کہ حکومتي عہدیداروں ميں سے کچھ افراد پر آسائش زندگي اور مال و ثروت اکھٹا کرنے کي تگ و دو ميں لگے ہو ئے ہيں تو یہ بات ان کے اسلامي نظام پر ایمان اور اطمینان کو ٹھیس پہنچائے گي اور اس اسلامي نظام کي اصل طاقت کہ جو عوام کا اسلامي نظام پر ایمان و یقین ہے، کو کمزور کر دے گي اور دشمن کي کوشش بھي یہي ہے ۔
ولي امر مسلمین حضرت آیت اللہ سید علي خامنہ اي کے خطابات سے اقتباس
متعلقہ تحریریں:
انقلاب اسلامي کے اندروني مسائل
طاغوت سے مقابلہ
جج، عدلیہ کا محور
عدلیہ کا فلسفہ وجودی
اسلامی جمہوریت
ان حوادث سے انقلاب کمزور نہیں ہو سکتا
سانحہ ہفتم تیر (اٹھائیس جون 1981 ) تاریخ انقلاب میں ناقابل فراموش واقعہ
دشمنوں کا ادھورا خواب
لوگوں کے ایمان، سانحہ ہفتم تیر کے وقت بھی اسلامی جمہوریہ ایران کے مستحکم رہنے کا راز
تہران میڈیکل یونیورسٹی آف ایران