صفحه اصلی تبیان
شبکه اجتماعی
مشاوره
آموزش
فیلم
صوت
تصاویر
حوزه
کتابخانه
دانلود
وبلاگ
فروشگاه اینترنتی
جمعرات 21 نومبر 2024
فارسي
العربیة
اردو
Türkçe
Русский
English
Français
تعارفی نام :
پاسورڈ :
تلاش کریں :
:::
اسلام
قرآن کریم
صحیفه سجادیه
نهج البلاغه
مفاتیح الجنان
انقلاب ایران
مسلمان خاندان
رساله علماء
سروسز
صحت و تندرستی
مناسبتیں
آڈیو ویڈیو
اصلی صفحہ
>
اسلام
>
اہل بیت اطہار
>
اصحاب و یاران
1
2
3
4
معصومہ (س) قم کی زیارت ( حصّہ دوّم)
چالیسویں رات جب توسّل کے اعمال کے بعد آنکھ لگ گئی تو عالم خواب میں معصوم ہستی حضرت امام محمد باقر علیہ السلام یا حضرت امام جعفر صادق علیہ السلام کی زیارت کا شرف نصیب ہُوا
معصومہ (س) قم کی زیارت
حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کو خود ان کے مہربان بھائی حضرت امام رضا علیہ السلام نے معصومہ کا لقب عطا فرمایا اور ان کی زیارت کی فضیلت بیان کرتے ہوئے فرمایا
عظمت صدیقہ طاہرہ زینب کبریٰ (حصّہ پنجم )
تو ہم ابو الفضل العباس سمیت سب جوانوں کو کربلا کے ریگزار پر بے غسل و کفن چھوڑ آئے هیں تو نے اولاد حسین (ع)کے متعلق پوچھا هے تو ان کے سب جوان مارے گئے هیں
عظمت صدیقہ طاہرہ زینب کبریٰ (حصّہ چہارم )
ایک روایت بتاتی هے کہ جس وقت قیدیوں کو دمشق میں لایا گیا تھا تو اس وقت ایک عورت یزید کی بیوی ہند کے پاس آئی اور اس سے کہا کہ اے ہند ابھی ابھی کچھ قیدی آئے هیں
عظمت صدیقہ طاہرہ زینب کبریٰ ( حصّہ سوّم )
زینب نے جب اپنے بھائی کو صحرائے کربلا میں تڑپتا دیکھا تو کہا ہائے میرے نانا محمد ہائے میرے بابا علی(ع)ہائے میرے چچا جعفر ہائے حمزہ سید الشہداء دیکھو میراغریب حسین(ع) صحرائے کربلا پر خون میں لت پت پڑا هے
عظمت صدیقہ طاہرہ زینب کبریٰ ( حصّہ دوّم )
بھائی بہن میں ابھی یہ باتیں ختم هوئیں تھیں کہ دو اعرابی کو فہ سے ایک غم انگیز خبر لے کر آئے اور انھوں نے امام حسین علیہ السلام کی خدمت میں بعد سلام کہا ہم مغموم دل کے ساتھ آپ کو یہ خبر دے رهے هیں
عظمت صدیقہ طاہرہ زینب کبریٰ
کائنات کی سب سے محکم و مقدس شخصیتوں کے درمیان پرورش پانے والی خاتون کتنی محکم و مقدس هوگی اس کا علم و تقویٰ کتنا بلندو بالا هوگا
حضرت زینب س کی عظیم شخصیت
زینب اس باعظمت خاتون کا نام هے جن کا طفولیت فضیلتوں کے ایسے پاکیزہ ماحول میں گذرا هے جو اپنی تمام جہتوں سے کمالات میں گھرا هوا تھا جس کی طفولیت پر نبوت و امامت کاسایہ ہر وقت موجود تھا
عفت اور پاکدامنی جناب زینب کا ذاتی کمال
عفت اور پاکدامنی خواتین کے لیے سب سے زیادہ قیمتی گوہر ہے۔ جناب زینب (س) ایک طرف سے درس عفت کو مکتب علی (ع) سے حاصل کیا کہ فرمایا: مَا الْمُجاهِدُ الشَّهيدُ في سَبيلِ اللّهِ بِاَعْظَمَ اَجْرا مِمَّنْ قَدَرَ فَعَفَّ يَكادُ الْعَفيفُ اَنْ يَكُونَ مَلَكا مِن
حضرت زینب س کی پیدائش
اس شجاعت کے پیکر کی ولادت باسعادت کے موقع پر جب اسم مبارک کی بات آئی تو تاریخ گواہ هے کہ سیدہ زینب کی ولادت ہجرت کے پانچویں سال میں جمادی الا ولیٰ کی پانچ تاریخ کو هوئی
حضرت زینب س کی صفات
جناب زینب ان تمام صفات کے ساتھ ساتھ فصاحت و بلاغت کی عظیم دولت و نعمت سے بھی بہر مند تھی زینب بنت علی تاریخ اسلام کے مثبت اور انقلاب آفریں کردار کا دوسرا نام هے صنف نازک کی فطری ذمہ داریوں کو پورا کرنے
عالمة غیر معلمة حضرت زینب (س)
امام زین العابدین علیہ السلام فرماتے هیں کہ بحمد اللہ میری پھوپھی (زینب سلام علیہا) عالمہ غیرمعلمہ هیں اور ایسی دانہ کہ آپ کو کسی نے پڑھایا نهیں هے
جناب زینب سلام اللہ علیہا کی حیا اور عفت کے چند نمونہ
وراثت اور خاندان کی تاثیر انسان کی رفتار و گفتار میں ناقابل تردید ہے۔ آج یہ چیز واضح طور پر ثابت ہو چکی ہے کہ بعض اچھی اور بری صفات نسل در نسل انسان کے اندر منتقل ہوتی رہتی ہیں۔ اسی وجہ سے وہ خاندان جن میں پیغمبروں اور آئمہ معصومین(ع) کا وجود رہا ہے عام ط
حضرت زینب(س) کی ولادت با سعادت
حضرت زینب سلام اللہ علیہا امیر المومنین حضرت علی علیہ السلام اور سیدہ کونین فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا کی بیٹی ہیں۔ آپ نے ۵ جمادی الاولی، ہجرت کے پانچویں یا چھٹے سال مدینہ منورہ میں دنیا میں قدم رکھا۔
زینب کبری(س) نے یتیموں کی رکھوالی اور حفاظت
زینب کبری(س) نے شہامت اور جرئت کے ساتھ مرد شامی سے مخاطب ہوکر کہا: خدا کی قسم تو غلط کہہ رہا ہے ، تمھاری کیا جرئت کہ تو میری بیٹی کو کنیز بنا سکے؟!!
یتیموں کی رکھوالی اور حفاظت
یتیموں کی رکھوالی آپ کی دوسری اہم ذمہ داری تھی کہ جب خیمے جل کر راکھ ہوگئے اور آگ خاموش ہوئی تو زینب کبری (س) بیابان میں بچوں اور بیبیوں کو جمع کرنے لگیں
حضرت زینب کبری (س) نے حضرت امام سجاد (ع) کی حفاظت کی
امام سجاد (ع) جن کے بابا او ر پوراخاندان احیاء دین کیلئے مبارزہ کرتے ہوئے بدرجہ شہادت فائز ہوئے تھے اور خود امام نے ان شہداء کے پیغامات کو آنے والے نسلوں تک پہنچانے کی ذمہ داری قبول کی تھی
دربار ابن زیاد میں امام سجاد (ع) کی حفاظت
ابن زیاد کی اس ناپاک عزائم کو زینب کبری (س)نے خاک میں ملاتےہوئے فرمایا:اس خدا کا شکر ہے جس نے اپنے نبی محمد مصطفیٰ (ص) کے ذریعے ہمیں عزت بخشی
امام سجاد (ع) کو حضرت زینب کبری (س) کی تسلی
زینب (س) نے فرمایا: آپ یہ حالت دیکھ کر آہ وزاری نہ کرنا ۔خدا کی قسم ،یہ خدا کے ساتھ کیا ہوا وعدہ تھا جسے آپ کے بابا
امام سجاد (ع) کو تسلی دینا
جب اسیران اہل حرم کوکوفہ کی طرف روانہ کئے گئے ، تو مقتل سے گذارے گئے ، امام(ع) نے اپنے عزیزوں کو بے گور وکفن اور عمر سعد کے لشکر کے ناپاک جسموں کو مدفون پایا
جلتے ہوئے خیموں سے امام سجاد (ع) کی حفاظت
تاریخ کا ایک وحشیانہ ترین واقعہ عمر سعد کا اھل بیت امام حسین (ع) کے خیموں کی طرف حملہ کر کے مال واسباب کا لوٹنا اور خیموں کو آگ لگانا تھا
شہادت امام حسین (ع) کے بعد زینب کبری
ہمارا اعتقاد ہے کہ سلسلہ امامت کی چوتھی کڑی سید السجاد(ع) ہیں ،چنانچہ عبیداللہ ابن زیاد نے عمر بن سعد کو دستور دیا تھا کہ اولاد امام حسین (ع) میں سے تمام مردوں کو شہید کئے جائیں
شہادت امام حسین (ع) کے بعد زینب کبری (س) کی تین ذمہ داریاں
مظلوم کربلا اباعبداللہ (ع)شہادت کے بعد زینب کبریٰ کی اصل ذمہ داری شروع ہوتی ہے
فاطمہ (س) اپنے والد کي وفات کے بعد زيادہ دن زندہ نہ رہيں
بہت سے قرائن موجود ہیں، جن سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ اسلام کی یہ مثالی خاتون اپنے والد کی وفات کے بعد زیادہ دن زندہ نہ رہیں
فاطمہ زہرا کا ولولہ انگیز خطبہ
کیا یہ مناسب تھا کہ میں طاقت و حکومت حاصل کرنے کے لیے رسول (ص) کا جنازہ بے غسل و کفن چھوڑ کر رقیبوں سے پنجہ آزمائی کرتا؟
حضرت فاطمہ زہراء
ان کے بارے میں رسول اکرم (ص) فرماتے ہیں: خدا نے سب سے بڑی نعمت جو تمہیں عطا کی وہ یہ ہے کہ مجھ سا باپ علی (ع) جیسا شوہر اور حسن (ع) و حسین (ع) جیسے بیٹوں سے تمہیں نوازا ہے۔
حضرت نرجس (س) اپنے شوہر کے پاس آئيں اور حاملہ ہوگئيں
مختصر یہ کہ جناب نرجس اپنے شوہر کے پاس آئیں اور حاملہ ہوگئیں۔
حضرت نرجس (س) کيسے اسير ہوئيں؟
ایک رات میرے شوہر نے کہا: تمہارا دادا عنقریب مسلمانوں سے جنگ کے لئے لشکر بھیجنے والا ہے، تم خدمت گزاروں کے بھیس میں اس کے ساتھ سفر کرو۔
رسول (ص) نے اپنے بيٹے سے جناب نرجس (س) کا عقد پڑھ ديا
شمعون نے قبول کر لیا اور رسول (ص) نے اپنے بیٹے سے میرا عقد پڑھ دیا۔
حضرت نرجس (س) بادشاہ روم کي بيٹي ہیں
کافی گفتگو کے بعد اس نے اسی قیمت پر، جو مجھے امام ع نے دی تھی، کنیز میرے حوالہ کردی۔
جناب نرجس، امام زمانہ (عج) کي والدہ
بسر بن سلیمان کہتے ہیں: ایک رات کو کافور خادم میرے پاس آیا اور کہا: آپ کو امام علی نقی (ع) نے طلب کیا ہے۔
حضرت ابراہيم (ع)
حضرت ابراہیم (ع) آج سے تقریباً چار ہزار سال پہلے بابل كے ایك شہراور میں پیدا ہوئے تھے۔
بي بي معصومہ س اھل بيت عليم السلام کي نظر ميں
حضرت معصومہ سلام اللہ علیہا کو خود ان کے رؤف بھائی حضرت امام رضا علیہ السلام نے معصومہ کہہ کر پکارا اور ان کی زیارت کی فضیلت اس طرح سے بیان فرمائی:
اهل بيت عليهم السلام کے کلام ميں بي بي معصومہ س
روایت ہے کہ ایک روز شیعیان محمد و آل محمد صلی الله علیه و آله و سلم کا ایک گروہ حضرت امام موسی کاظم علیہ السلام کی ملاقات کے لئے مدینہ منورہ مشرف ہؤا۔
حضرت معصومہ عليہا السلام کا مدينہ سے قم تک کا سفر
متعدد احادیث میں قم کے تقدس پر تأکید ہوئی ہے۔ امام صادق علیہ السلام نے قم کو اپنا اور اپنے بعد آنے والے اماموں کا حرم قرار دیا ہے
حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ عليہا کے بلند اوصاف
احادیث سے معلوم ہوتا ہے کہ کریمۂ اہلبیت بی بی مقام شفاعت پر فائز ہیں جیسا کہ اُن کے القاب میں سے ایک لقب شافعۂ روزِ جزا ہے اورحضرت امام جعفر صادق علیہ السلام فرماتے ہیں:
حضرت فاطمہ معصومہ سلام اللہ عليہا کي عظيم شخصيت
دل جس کے دیار میں مدینے کی خوشبو محسوس کرتا ہے ۔ گویا مکہ میں درمیان صفا و مروہ دیدار یار کے لئے حاضر ہے ، عطر بہشت ہر زائر کے دل و جان کو شاداب و با نشاط کردیتا ہے ۔
آسيہ زوجہ فرعون
قرآن مجید میں حضرت موسیٰ علیہ السلام کا تذکرہ ایک سو اکیس مرتبہ ہوا ۔ ان کے مفصل واقعات ہیں جنہیں میں کئی حصوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے۔
حضرت خديجہ سب سے پہلے اِسلام لائيں
حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا کو یہ مَنْقبَتْ حاصل ہے کہ وہ سب سے پہلے مسلمان ہوئیں یعنی حضور اَقدس صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی دعوتِ اسلام تمام اِنسانوں سے پہلے اِنہوں نے قبول کی۔
حضرت خديجہ رضي اللہ تعاليٰ عنہا حرمِ نبوت ميں کيونکر آئيں
جب حضرت خدیجہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے دونوں شوہر یکے بعد دیگرے فوت ہو گئے تو اُن کی شرافت اور مالداری کی وجہ سے مکہ کا ہر شریف اِس کا متمنی ہوا کہ حضرت خدیجہ رضی اللہ عنہا سے عقد کرے لیکن ہوتا وہی ہے جو منظورِ خدا ہوتا ہے۔
پاک اور اعلي مرتبط خديجہ
حضرت خدیجہ نے میری امت کی خواتین میں برتری حاصل کی جس طرح مریم کو دنیا بھر کی خواتین پر برتری حاصل تھی
حضرت خديجہ کي وصيعت
حضرت خدیجہ علیھا السلام ہجرت سے تین سال قبل بیمار ہو گئیں ۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم ان کی عیادت کے لیۓ تشریف لے گۓ اور فرمایا !
حضرت خديجہ (س ) کو خدا کا سلام اور خوشخبري
اسلامی روایات میں ام المومنین حضرت خدیجہ کبری (سلام الله علیها) کی شان میں بے شمار بیانات آۓ ہیں ۔
خديجہ دنيا و آخرت ميں پيغمبر خدا کي بيوي
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے بہت سی احادیث حضرت خدیجہ کے بارے میں روایت ہوئی ہیں ۔ ہم ان میں سے چند کی طرف اشارہ کریں گے ۔
پيغمبر حضرت خديجہ کي وفات کے موقع پر
بعثت کے دسویں سال ماہ رمضان میں حضرت خدیجہ س کی وفات ہوئی ۔ اس وقت ان کی عمر 65 سال تھی ۔
اشعار ابو طالب عليہ السلام
آخر میں حضرت ابو طالب علیہ السلام کی پر مغز اشعار کے کچھ ابیات پیش کئے جارہے ہیں جن سے کسی حد تک خدا اور اس کے رسول (ص) پر ان کی ایمان راسخ اور اعتقاد عمیق کا اندازہ کیا جاسکتا ہے
ابو طالب عليہ السلام ، علي عليہ السلام کے والد ماجد
ابوطالب (ع) کو اللہ تعالی نے ایک ایسے فرزند سے نوازا جو زمانے کے بہترین فرزند تھے. اس فرزند کی ولادت بھی ایسی ہوئی جس کی مثال اس سے پہلے کبھی بھی نظر نہیں آئی اور بعد میں میں بھی نظر نہیں آئے گی.
حضرت ابوطالب اور رسول خدا (ص) کي حفاظت و حمايت
قریش کے تمام مشرک قبائل نے شعب ابی طالب (ع) میں خاندان رسالت اور مسلمانوں کو مکہ سے جلاوطن کیا اور شعب ابی طالب (ع) میں ان کی ناکہ بندی کردی. یہ ناکہ بندی معاشی، سماجی اور سیاسی ناکہ بندی تھی.
دين اسلام کے مبلغين کے حامي
سنی عالم و مورخ و ادیب ابن ابی الحدید معتزلی کہتے ہیں: ولولا ابوطالب علیہ السلام وابنہ/ لما مثل الدین شخصا وقاما/فذاک بمکة آوی وحامی/ وھذا بیثرب جس الحماما
حضرت ابوطالب اور پيامبر اکرم سے واضح و روشن حمايت
جب آیت «وانذر عشيرتك الاقربين» نازل ہوئی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے اپنے رشتہ داروں کو بلا کر
1
2
3
4
اصلی صفحہ
ہمارے بارے میں
رابطہ کریں
آپ کی راۓ
سائٹ کا نقشہ
صارفین کی تعداد
کل تعداد
آن لائن