صفحه اصلی تبیان
شبکه اجتماعی
مشاوره
آموزش
فیلم
صوت
تصاویر
حوزه
کتابخانه
دانلود
وبلاگ
فروشگاه اینترنتی
جمعرات 21 نومبر 2024
فارسي
العربیة
اردو
Türkçe
Русский
English
Français
تعارفی نام :
پاسورڈ :
تلاش کریں :
:::
اسلام
قرآن کریم
صحیفه سجادیه
نهج البلاغه
مفاتیح الجنان
انقلاب ایران
مسلمان خاندان
رساله علماء
سروسز
صحت و تندرستی
مناسبتیں
آڈیو ویڈیو
اصلی صفحہ
>
مسلمان خاندان
>
نوجوانوں نسل
1
2
3
4
5
6
ایران میں المصطفی ایوارڈز کے تحت طلبا کے درمیان تیسرے مقابلوں کا آغاز
اسلامی جمہوریہ ایران میں المصطفی ایوارڈز کے تحت نامور مسلم ریاضی دان ابن رزاز جزری سے منصوب طالب علموں کے درمیان نور نامی مقابلوں کے تیسرے دور کا آغاز ہوگیا ہے.
جوانوں کو امام خمینی(رہ) کی حکیما نہ نصیحتیں
اسلامی جمھوریہ ایران کے بانی حضرت امام خمینی(رہ) نے مختلف مو قعوں پر جوانوں کے بارے میں کچھ وعظ و نصیحتیں کی ہیں، ذیل میں ھم ان میں سے چند کی طرف اشارہ کرتے ہیں:
آقای سیستانی دام عزہ کی طرف سے جوانوں کو نصیحت
ہر انسان ان دین پر عمل کرے یا اس پر عمل کرنے کیلیٔے کوشا رہے، مخصوصا وہ جوانان جنکی اوج جوانی اور جسمی اور روحی طاقت کا وقت ہے، جو کہ در حقیقت انسان کی زندگی کا سرمایہ ہے، پس اگر اس سرمایٔے کا کچھ حصہ یا اکثر حصہ ہاتھ سے چلا جاۓ، تو یہ جان لیں کہ اس س
امتحانات کا سامنا کیسے کریں؟(حصه دوم)
مناسب منصوبہ بندی ان ایام میں آپ کے سامنے واضح تصویر ہوگی کہ امتحانات میں کتنے دن باقی ہیں اور کتنا نصاب آپ کو کور کرنا ہے، اپنی پڑھائی کی منظم منصوبہ بندی کریں۔
امتحانات کا سامنا کیسے کریں؟(حصه اول)
جنوری عام طور پر بیشتر بچوں کے لیے سخت مہینہ ثابت ہوتا ہے جو موسم سرما کی تعطیلات کے بعد اسکول واپس آتے ہیں اور ان کے ذہنوں میں چھٹیوں کے لمحات نے قبضہ کیا ہوتا ہتا ہے۔
جوانوں کی رہنمائی
دینی کتابوں کا پڑھنا عقائد کی راہ میں علم میں اضافہ کرنے کا بہترین راستہ ہے علم و دانائی سے بے بہرہ شخص کبھی قادر نہیں ہو سکتا کہ اپنے متعلق احکام الٰہی کو سمجھے اور صحیح طریقے سے ان پر عمل کرے
نوجوانی اپنی ہویت اور پہچان کا دور
اس زمانے میں اپنی پہچان کہ( میں کون ہوں )کے متعلق بنیادی سوال پیش آتے ہیں ان سوالوں کو حل ہونا چاہئے شخص (بذات ) خود ایسی بامعنی شخصیت بنائے کہ گذشتہ تعلقات و روابط کے علاوہ مستقبل کو بھی حیثیت دے
نوجوان نسل کی تربیت
نوجوانی کا دور ․ بچپنہ، کمسنی اور بڑھاپے کا درمےانی دور ہے جس میں نہ وہ بچہ رہتا ہے کہ بڑوں کی ہر بات کو بے چون و چرا مان لے اور نہ ہی سن رسیدہ ہے جو اکثر تبدیلیوں کو اپنی گذشتہ معلومات کے زخیرہ اور عاقلانہ تجزیہ و تحلیل کرکےتحقیق اور چھان بین کر سکے وہ ن
نئی نسل کی ذہنی تربیت
بچہ جب جوانی اور نو جوانی کے راستہ میں قدم رکھتا ہے اس میں عاقلانہ تجزیہ و تحلیل اور سمجھنے و برداشت کرنے کی سوچ اور فکر پیدا ہوتی ہے وہ بھی اس طرح کے پھر اپنے بزرگوں کی کسی بات کو بھی دلیل کے بغیر قبول نہیں کرتا
زندگی میں نظم و ضبط پیدا کریں
انسان کو زندگی میں بہت سے مشکل حالات کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن اگر انسان منصوبہ بندی سے روز مرّہ کے تمام کام انجام دے تو اس کی پریشانیاں کافی حد تک کم ہو جاتی ہیں
سب کا احترام کریں
دنیا کی کسی بھی ثقافت نے کسی خاص گروہ کی توہین کرنے کی اجازت نہیں دی ہے ۔ دوسروں کے ساتھ ہمیشہ حسن سلوک کے ساتھ پیش آئیں
دوسروں کا احترام کرو تاکہ آپ محترم ہوں
جب ہم چاہتے ہیں کہ کسی محفل یا معاشرے میں محبوب ہوں یا مقبول ہوں تو دوسروں پر اپنا اثر ڈالنا شروع کر دیتے ہیں
اٹھ کہ اب بزم جہاں کا اور ہی انداز ہے
آج دنیا بھر میں اگر دیکھا جاۓ تو ایک بار پھر اسلامی ممالک کی نوجوان نسل میں اسلام سے گہری وابستگی پیدا ہوتی نظر آ رہی ہے ۔ ایک بار پھر سے اسلام کے عروج کی باتیں منظر عام پر آ رہی ہیں
جو شاخ نازک پر آشیانہ بنے گا ناپائدار ہو گا
مغرب نے صرف اور صرف معاشی ترقی پر دھیان دیا اور اپنی نوجوان نسل اور معاشرے کو معاشرتی اور اخلاقی لحاظ سے پوری طرح سے تباہ و برباد کرکے رکھ دیا
نوجوان نسل پر ثقافتی یلغار
مغربی ممالک اور دوسرے غیر مسلم ممالک نے اپنی ثقافت اور رہن سہن کو اس انداز میں مسلم معاشرے پر مسلط کر رکھا ہے کہ ان کی اس ثقافتی یلغار کا مناسب سدباب نہ ہونے کی وجہ سے ہم اپنی نوجوان نسل کو اس کے برے اثرات سے پوری طرح سے محفوظ نہیں رکھ سکے ہیں
جاہلانہ افکار کے ساتھ جوانوں کا مقابلہ
سعد ابن مالک ،صدر اسلام کے ایک جوشیلے نوجوان تھے ۔جو سترہ سال کی عمر میں مسلمان ہوئے تھے ۔وہ ہجرت سے پہلے مشکل حالات میں ،دوسرے نوجوانوں کے ساتھ ہر جگہ دین مقدس اسلام سے اپنی وفاداری اور جاہلانہ افکار کے خلاف اپنی نفرت کا اظہار کرتے تھے
اسلامی معاشرے میں نوجوانوں کا کردار
اسلام کے ابتدائی ایّام میں اسلامی تعلیمات نے اس وقت کے نوجوانوں پر اپنے گہرے اثرات چھوڑے اور نوجوانوں کی بہتر تربیت کی بدولت ایک بہتر اسلامی معاشرے کی بنیاد رکھی گئی
تنھائی میں جدید احساسات
یہ ممکن ہے کہ جب آپ الگ سے کہیں پر رہنا شروع کریں تو بہت سارے احساسات کا آپ کو سامنا کرنا پڑے جن سے پہلے آپ کا پالا نہیں پڑا تھا ۔ اجتماعی زندگی گزارتے ہوۓ آپ کے ہاسٹل میں آپ کے ارد گرد آپ کے دوست ہوتے ہیں
مستقل زندگی کا اصل مزہ
جب ایک جوان یہ فیصلہ کر لیتا ہے کہ اب اسے ایک خودمختار زندگی گزارنی ہے تب اسے اس بات کا بھی خیال رکھنا چاہیۓ کہ اس مستقل زندگی کو گزارنے کے لیۓ اسے کن باتوں کا خیال رکھنا چاہیۓ
نوجوان کی اصلاح معاشرے کے لیۓ ضروری
یہ بہت ضروری ہوتا ہے کہ معاشرے کی اصلاح کے لیۓ اس معاشرے کی نئی آںے والی نسل کی اصلاح کی جاۓ ۔ نوجوان نسل کی تربیت سے اس معاشرے میں مثبت اثرات مرتب ہونگے
نوجوان نسل قوم کی پہچان
نوجوان کسی بھی ملک اور قوم کا سرمایہ ہوتے ہیں ۔ انہی نوجوانوں کی وجہ سے اس مخصوص معاشرے کی آئندہ کی بنیادیں قائم ہوتی ہیں ۔ نوجوان نسل کی سوچ پر توجہ کسی بھی معاشرے کی فلاح اور نشوونما کے لیۓ بہت ضروری ہوتی ہے
حقیقی طاقتور جوڑا ( حصّہ سوّم )
ایک عام طاقتور جوڑے کو اس بات کی بہت فکر ہوتی ہے کہ اسکے اردگرد کیا ہو رہا ہے۔وہ ہر ایک چیز پر نظر رکھتے ہیں
حقیقی طاقتور جوڑا ( حصّہ دوّم )
اسلام کی رو سے ہر مسلمان جوڑا جو اسلامی تعلیمات کے مطابق شادی کے بندھن میں بندھ گیا ہے وہ مثالی بن سکتا ہے
حقیقی طاقتور جوڑا
جب آپ لفظ طاقتور جوڑا سنتے ہیں تو آپ کے دماغ میں کیا آتا ہے؟ سب سے زیادہ امکان یہ ہے کہ یہ ایک مشہور شخصیت یا ایک معروف کھلاڑی کا جوڑا ہے
گھر کو کیسے جنت بنائیں ( حصّہ دھم )
اگر شوہر نے قرآن صحیح طرح نہیں پڑھا تو اس کو صحیح پڑھنے کی ترغیب بمعہ ترجمہ دیتی رہیں ۔بہت ہی حکیمانہ اور پیارے انداز سے آہستہ آہستہ ترتیب کے ساتھ وقت اور موقع کو دیکھتے ہوئے دین سے نزدیک لانے کے لئے کام کرتی رہیں
گھر کو کیسے جنت بنائیں ( حصّہ نہم )
کیا میں تمھاری ان بہترین عورتوں کی نشاندہی نہ کروں جن کا بہشت انتظار کررہی ہے ۔ان میں سے ایک عورت وہ ہے کہ جب کبھی اس سے شوہر کو کوئی تکلیف پہنچے
گھر کو کیسے جنت بنائیں ( حصّہ ہشتم )
ہر مومن کو چاہئیے کہ نامحرم مرد چاہے کوئی بھی ہو اس سے مذاق کرنے ،کھلم کھلا بغیر پردہ باتیں کرنا ،ان کو گھروں میں بٹھانا ،خصوصا جس وقت شوہر گھر پر نہ ہو
گھر کو کیسے جنت بنائیں ( حصّہ ہفتم )
بیوی شوہر کے سامنے اپنے گھر والوں اور رشتہ داروں کے راز نہ کھولے ۔کیونکہ ہونٹوں سے نکلی کوٹھوں چڑھی ۔بس ایک دفعہ بات منہ سے نکلنے کی دیر ہے دیکھئے کہ پھر کہاں سے کہاں پہنچتی ہے
گھر کو کیسے جنت بنائیں ( حصّہ پنجم )
اتنا شکر کرنے سے آپ کی زبان اور دل شکر (چینی ) کی طرح میٹھی ہو جائیں گی اور آپ کا شوہر سے بھی جھگڑا نہ ہوگا
گھر کو کیسے جنت بنائیں ( حصّہ چہارم )
ایک دفعہ ایک عورت ایک بزرگ کے پاس گئی اور شوہر سے روز کے جھگڑے کی شکایت کرنے لگی کہ ہم دونوں لڑتے ہی رہتے ہیں ،بات بات پر شوہر غصّہ کرنے لگتا ہے
گھر کو کیسے جنت بنائیں ( حصّہ سوّم )
بیوی کو چاہیئے کہ منہ زوری نہ کرے ،بحث ومباحثہ نہ کرے ،ادھر ادھر کی باتین نہ بنائے سو باتوں کی ایک بات ۔۔۔۔معافی چاہتی ہوں ،آئندہ ایسا نہ ہوگا
گھر کو کیسے جنت بنائیں ؟ ( حصّہ ششم ) ۔
شریں زبانی ایک ایسا جاذب وصف او راتنی دلکش خوبی ہے کہ خراب سے خراب عادت کے شوہر بھی اس کے تابع ہوجاتے ہیں
گھر کو کیسے جنت بنائیں ( حصّہ دوّم )
شوہر کہے کہ آج فلان جگہ چلنا ہے ۔۔۔۔۔ کہے جی ہاں انشااللہ ضرورچلیں گے ۔ اگر شوہر کا کسی تقریب میں جانے کا دل نہیں چاہ رہا ۔۔۔۔ تو کہے جی ہاں بالکل نہیں جاؤں گی ،جیسا آپ کہیں گے ویسا ہی ہوگا
گھر کو کیسے جنت بنائیں
شوہر پر مسلسل احسانات کریں کیونکہ یہ شوہروں کو غلام بنانے کا شرعی نسخہ ہے ۔ کہتے ہیں کہ نیکی اور بھلائی کرنے والا تو اپنی نیکی بھول جاتا ہے لیکن جس سے نیکی کی جاتی ہے
دونوں طرف کی محبت
دوطرفہ محبت : دوستی اور رفاقت کی بنیاد دوطرفہ محبت ہے۔ اگر کوئی ایک دوست تو تعلقات و روابط کی برقراری چاہتا ہو اور دوسرا اس کی طرف کسی رغبت کا اظہار نہ کرے تو ایسی صورت میں دوستی کا مشتاق شخص ذلیل و خوار ہو جاتا ہے
دوستی اور معاشرت کے آداب
یقین کے ساتھ کہا جاسکتا ہے کہ دوستی کی بقا اور دوام اسکی حدود اور رفاقت کے آداب ملحوظ رکھنے سے وابستہ ہے۔ دوست بنانا آسان ہے لیکن دوستی کے بندھن کی حفاظت خاصا مشکل کام ہے۔
انسان اور تجربہ
تجربہ کا ر انسان سے غلطیوں کا امکان کم ہو جاتا ہے ۔ امام علی فرماتے ہیں : من کثرت تجربتہ قلّت غرتہ ( جس کا تجربہ زیادہ ہو وہ کم فریب کھاتا ہے۔غرر الحکم۔ج٥۔ص٢١٤)
تجربہ اندوزی
امام علی نے اپنی وصیتوںمیںدوسروں کے تجربات سے استفادے پر بھی تاکید کی ہے۔ اس سلسلے میں آپ نے فرمایا ہے :
ضمیر کی آواز
جوانوں کو امیر المومنین کی ایک وصیت یہ بھی ہے کہ وہ دوسروں کے ساتھ تعلقات میں اپنے ضمیر کی صدا کو میزان و پیمانہ قرار دیں۔
مسلمان جوان اور نفس
جذبہ بے نیازی:دوسروں کے مال پر نظر رکھنا اور انتہائی مجبوری کے سوا کسی سے مدد و اعانت کی درخواست کرنا عزت ِنفس کو مجروح کرتا ہے۔
عزتِ نفس اور بزرگواری
جوانوں کو امام علی کی ایک اور وصیت یہ ہے کہ وہ اپنے اندر عزتِ نفس اور بزرگواری کی روح پیدا کریں ۔اس سلسلے میں آپ فرماتے ہیں
خاردار جھاڑی اور لکڑھارا
استاد شہید مرتضیٰ مطہری کہتے ہیں : مولانا روم نے ایک قصہ اس بارے میں بیان کیا ہے کہ جوں جوں انسان کی عمر بڑھتی ہے اسکی عادات و اطوار پختہ اور گہری ہوتی چلی جاتی ہیں۔
جوانی کے بارے میں سوال ہو گا
جوانی وہ عظیم نعمت ہے جس کے بارے میں روزِ قیامت سوال کیا جائے گا۔ ایک روایت میں رسول گرامی ۖ سے منقول ہے کہ آپ نے فرمایا : قیامت کے دن بندگانِ خدا میں سے کوئی بھی اس وقت تک ایک بھی قدم آگے نہ بڑھا سکے گا جب تک اس سے ان چار چیزوں کے بارے میںباز پرس نہ کر
تقویتِ ارادہ
بہت سے جوان جو اپنے عزم و ارادے کی کمزوری اور اپنے اندر قوتِ فیصلہ کے فقدان کی شکایت کرتے ہیں اور ان کے علاج کی فکر میں ہوتے ہیں وہ کہتے ہیں کہ : ہم نے مذموم اور ناپسندیدہ عادات سے چھٹکارے کے لئے بارہا عزم کیا ہے لیکن بہت کم کامیابی حاصل کر پائے ہیں۔
تقویٰ ایک مضبوط حصار
جوانوں کے لئے تقویٰ کی اہمیت کا اندازہ اس وقت ہوتا ہے جب ہم دورِ جوانی کے احساسات رجحانات اور تمایلات کو اپنے سامنے رکھیں۔
جوانوں کے نام امام علی کی وصیتیں
اس مضمون میں ہم جوانوں کے لئے امام علی کی وصیتوں میں موجود عمومی رہنمائی (General Guidance) اور بنیادی نکات کا جائزہ لینا چاہتے ہیں۔
کیا عورت، مرد کا رشتہ مانگ سکتی ہے؟ 2
یہ مسئلہ صرف نوع بشر تک ہی محدود نہیں ہے بلکہ دوسرے حیوانات بھی اسی طرح ہیں، یہ فریضہ جنس نر (مذکر) کو سونپ دیا گیا ہے کہ وہ مادہ جنس کا عاشق و شیدائی بن کر آگے بڑھے اور مادہ جنس کو بھی فرض سونپا ہے کہ اپنے حسن اور لطافت کو توجہ دے اور ظریفانہ خودداری اور
کیا عورت، مرد کا رشتہ مانگ سکتی ہے؟ 1
عورت کے مرد سے رشتہ مانگنے میں کوئی شرعی رکاوٹ نہیں ہے لیکن اس سے عورت کی قدر ومنزلت گھٹ کر رہتی ہے۔ اور اگر مرد کا جواب منفی ہو تو عورت کے جذبات مجروح ہونگے۔
شادی کے بعد رشتہ مضبوط بنائیں
نئے شادی شدہ جوڑے کو یقینی طور پر شادی کی مشکلات کا سامنا کرنےمیں مدد کے لئے ایک مذہبی عالم کی طرف سے مشاورت کا فائدہ اٹھانا چاہئے. شادی کو مضبوط رکھنے کے لئے کچھ آسان اور سادہ طریقے ہیں جن میں سے ایک بڑا وقت کا انتظام ہے. شادی سے قبل فرا ئض کو س
نئی زندگی اور احتیاط
کسی بھی انسان کی زندگی میں ازدواجی رشتے کی بہت اہمیت ہوتی ہے اور شادی کے بعد کی زندگی انسان کی ایک نئی زندگی ہوتی ہے ۔ اسلامی اصولوں کے مطابق اس بات پر تاکید کی گئی ہے کہ لڑکے اور لڑکی کے بالغ ہونے پر ان کے جلد از جلد نکاح کر دیۓ جائیں ۔ قران کریم،احاد
1
2
3
4
5
6
اصلی صفحہ
ہمارے بارے میں
رابطہ کریں
آپ کی راۓ
سائٹ کا نقشہ
صارفین کی تعداد
کل تعداد
آن لائن