کیا آپ آج تک اسمارٹ فون بیٹری غلط چارج کرتے رہے ہیں؟
آج کل بیشتر افراد اسمارٹ فونز استعمال کرتے ہیں، جن میں سے کچھ کی بیٹریاں جب مرضی نکالی جاسکتی ہیں جبکہ کچھ کی فکس ہوتی ہیں۔
آج کل بیشتر افراد اسمارٹ فونز استعمال کرتے ہیں، جن میں سے کچھ کی بیٹریاں جب مرضی نکالی جاسکتی ہیں جبکہ کچھ کی فکس ہوتی ہیں۔
مگر کیا آپ جانتے ہیں کہ آج تک اپنے اسمارٹ فون کو غلط چارج کرتے رہے ہیں؟
جی ہاں اگر آپ اپنے اسمارٹ فون کو دن میں کسی وقت کی بجائے رات بھر کے لیے چارج پر لگا چھوڑ دیتے ہیں تو اس سے کچھ وقت کے لیے تو کوئی نقصان نہیں ہوتا، مگر اسے عادت بنالینا کچھ ماہ کے اندر بیٹری کی زندگی ختم کرسکتا ہے۔
یہ بات کیڈیکس نامی بیٹری کمپنی کی جانب صارفین کے لیے جاری بیان میں سامنے آئی۔
بیٹری کی زندگی کے حوالے سے کمپنی نے چند اہم مشورے صارفین کو دیئے۔
کمپنی کے مطابق لیتھیم اون بیٹریوں کو مکمل چارج کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی کیونکہ اس کا کیس لیڈ ایسڈ کے ساتھ ہوتا ہے۔
کمپنی کا مزید کہنا تھا کہ درحقیقت بہتر تو یہ ہے کہ بیٹری کو مکمل چارج نہ کریں کیونکہ ہائی وولٹیج بیٹری پر دباﺅ بڑھانے کا باعث بنتا ہے۔
جی ہاں واقعی جب اسمارٹ فون بیٹری کو چارج کیا جاتا ہے اور اس کی گنجائش مکمل یا سوفیصد ہوجاتی ہے تو وہ فون بیٹری کی جانب ٹریکل چارج شروع کردیتا ہے تاکہ اسے کم ہونے سے روک سکے۔
کیڈیکس کے مطابق ایسا ہونے پر بیٹری غیرضروری دباﺅ کا شکار ہونے لگتی ہے اور اس سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ ڈیوائس کو اس وقت ان پلگ کردیا جائے جب وہ سو فیصد تک پہنچ جائے یا اسی سے نوے فیصد پر ہی نکال دیا جانا چاہیے۔
اور یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ اگر آپ فون کو چارج پر لگا کر سوجائیں تو ایسا ممکن نہیں ہوتا۔
کمپنی کا کہنا تھا کہ زیادہ بہتر تو یہ ہے کہ رات بھر چارج پر لگا چھوڑنے کی بجائے فون کو دن بھر میں کسی بھی فارغ وقت میں چارج کرنے کی عادت اپنائیں۔
ایسا کرنے سے بیٹری کی زندگی طویل عرصے تک برقرار رکھنے میں مدد مل سکتی ہے۔
اسی طرح لیپ ٹاپ سے چارج کرنے کی بجائے مین پلگ کو استعمال کریں۔
چارج کرتے ہوئے فون کو ایرو پلین موڈ پر سوئچ کرنا تیز چارجنگ میں مدد دیتا ہے۔
تیز چارجر کو ہر وقت استعمال کرنا بھی بیٹری کی زندگی کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔