پاکستان میں ڈھائی کروڑ بچے اسکول جانے سے محروم، وزارت تعلیم
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس دوران وفاقی وزارت تعلیم نے بتایا کہ ملک میں ڈھائی کروڑ بچے اسکول جانے سے محروم ہیں۔
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر اور پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما خورشید شاہ کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا جس دوران وفاقی وزارت تعلیم نے بتایا کہ ملک میں ڈھائی کروڑ بچے اسکول جانے سے محروم ہیں۔
قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کی زیر صدارت پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں وزارت تعلیم و تربیت کے مالی سال 17-2016 کے آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا۔
آڈٹ رپورٹ میں بتایا گیا کہ گلگت میں 540 اسکولوں کے فنڈز کی بروقت سرمایہ کاری نہ کی گئی۔ بر وقت سرمایہ کاری نہ کرنے سے 5 کروڑ 70 لاکھ کا نقصان ہوا۔
اجلاس میں وفاقی وزارت تعلیم نے بنیادی تعلیم کمیونٹی اسکول پروگرام پر بریفنگ بھی دی۔ بریفنگ کے مطابق پاکستان میں ڈھائی کروڑ بچے اسکول نہیں جاتے جبکہ مڈل اسکول میں 50 فیصد بچے اسکول نہیں جاتے۔
وزارت تعلیم نے بتایا کہ ہائی اور ہائر سیکنڈری میں صرف 12 فیصد بچے اسکول جاتے ہیں۔ بنیادی اسکول میں سالانہ 150 گھنٹے تعلیم ہے۔ کیمبرج میں 850 گھنٹے سالانہ تعلیم دی جاتی ہے۔
وزارت تعلیم کے مطابق بنیادی اسکول میں بچے پر سالانہ خرچہ ڈھائی ہزار روپے ہے۔ سرکاری اسکول میں ایک بچے کی تعلیم پر سالانہ 13 ہزار خرچ ہوتے ہیں۔ 50 لاکھ بچے پرائمری اسکول جانے کی عمر کے ہیں۔ ملک میں ایک لاکھ 45 ہزار 829 رسمی پرائمری سکول ہیں۔
بریفنگ کے مطابق پاکستان میں شرح خواندگی 58 فیصد ہے۔
منبع: تسنیم نیوز