• صارفین کی تعداد :
  • 3055
  • 2/7/2018 1:32:00 PM
  • تاريخ :

ذیابیطس ایمرجنسی: انتباہی علامات اور اقدامات جو زندگی بچائیں

ذیابیطس اس وقت دنیا بھر میں وباء بن جانے والی بیماری ہے جو دیگر جان لیوا امراض کا بھی سبب بن جاتی ہے، اس مرض کے شکار افراد میں بلڈ شوگر بڑھنے یا کم ہونے کی شکایت بھی بہت عام ہوتی ہے۔

ذیابیطس ایمرجنسی: انتباہی علامات اور اقدامات جو زندگی بچائیں
 
ذیابیطس اس وقت دنیا بھر میں وباء بن جانے والی بیماری ہے جو دیگر جان لیوا امراض کا بھی سبب بن جاتی ہے، اس مرض کے شکار افراد میں بلڈ شوگر بڑھنے یا کم ہونے کی شکایت بھی بہت عام ہوتی ہے۔

ایسی صورتحال میں آپ کو کیا کرنا چاہیئے؟ اور کیسے اندازہ لگانا چاہیے کہ شوگر میں اچانک اضافہ ہوا ہے یا اس میں انتہائی کمی واقع ہوئی ہے؟

درحقیقت یہ تو برسوں یا دہائیوں سے ذیابیطس کے شکار اکثر افراد کے لیے بھی بتانا مشکل ہوتا ہے تاہم ایسی کچھ علامات ہیں جن سے آپ کافی حد تک اندازہ لگا سکتے ہیں کہ بلڈ شوگر کم ہوئی ہے یا بڑھ گئی ہے اور ان حالات میں کیا کرنا چاہیئے۔

لو بلڈ شوگر کی علامات
ایسا اس وقت ہوتا ہے جب بلڈ شوگر کا انسولین توازن بگڑ جائے اور اس کی علامات درج ذیل ہیں:

کمزوری اور کپکپاہٹ محسوس ہونا۔
جلد زرد پڑ جانا اور ٹھنڈ سمیت چپچپاہٹ محسوس ہونا۔
چڑچڑاہٹ، الجھن اور خراب رویے کا مظاہرہ۔
دل کی دھڑکن کی رفتار اچانک بڑھ جانا۔
مریض کا ہوش و حواس کھو دینا یا بے ہوش ہوجانا۔
اگر ذیابیطس کا کوئی مریض کم بلڈ شوگر کا شکار ہو اور چینی دینے پر بھی اس کی حالت بگڑنے لگے تو فوری طور پر طبی امداد طلب کریں۔

کوئی ایسا شخص جس میں حال ہی میں ذیابیطس کی تشخیص ہوئی ہو اس میں بلڈ شوگر کی سطح اچانک گر جانے کا امکان زیادہ ہوتا ہے۔

بلڈ شوگر کم ہونے پر کیا کرنا چاہیئے؟
مریض کو بٹھا دیں: اگر مریض اپنی حالت غیر محسوس کررہا ہو یا چکر آرہے ہو تو اسے کسی کرسی یا فرش پر بیٹھنے میں مدد کریں۔

چینی دیں : اگر مریض مکمل طور پر ہوش و حواس میں اور الرٹ ہو تو اسے کوئی میٹھا مشروب جیسے فروٹ جوس یا کوئی گلوکوز ٹیبلیٹس دیں۔ ذیابیطس کے شکار افراد اکثر اپنے ساتھ گلوکوز کی ڈوز یا کوئی میٹھی چیز رکھتے ہیں، جس کا ڈاکٹر بھی مشورہ دیتے ہیں۔

ردعمل چیک کریں : اگر مریض کچھ کھانے یا پینے کے بعد فوری طور پر حالت میں بہتری محسوس کرنے لگے تو اسے ایسی غذا دیں جو آہستگی سے کاربوہائیڈریٹ ریلیز کرتی ہو جیسے سینڈوچ، پھل کا ایک ٹکڑا، بسکٹ اور دودھ وغیرہ۔

ادویات تلاش کریں : مریض کو ادویات ڈھونڈنے میں مدد دیں، گھر میں مشین ہو تو اس کا گلوکوز لیول چیک کریں اور ضرورت پڑنے پر انسولین دیں۔ مریض کے ساتھ اس وقت تک رہیں جب تک اس کی حالت ٹھیک نہ ہوجائے۔ یہ بات ذہن میں رکھیں کہ اگر حالت زیادہ خراب ہونے لگے تو سب کچھ چھوڑ کر ڈاکٹر سے رجوع کریں۔

بلڈ شوگر بڑھنے کی علامات
بلڈ شوگر کا بڑھنا اکثر ذیابیطس کے مریضوں کے لیے مسئلہ بنتا ہے اور ایسا کچھ دن یا ہفتوں میں ہوتا ہے جس کی علامات یہ ہوسکتی ہیں۔

بہت زیادہ پیاس۔
بہت زیادہ پیشاب آنا خاص طور پر رات کو۔
وزن میں کمی۔
جلد پر خارش۔
زخم جو معمول کی بجائے بہت دیر سے بھریں۔
مریض پر ہر وقت غنودگی طاری رہنا جو بے ہوشی کا باعث بن جائے تو یہ ایک ایمرجنسی ثابت ہوسکتی ہے۔

ان حالات میں کیا کرنا چاہیئے؟
ایمرجنسی طبی امداد کے لیے کال : اگر مریض گر جائے اور آپ کو بلڈ شوگر میں اضافے کا شبہ ہو تو اس کی سانس چیک کریں اور ایمرجنسی طبی امداد کے لیے کال کریں۔

مریض کی مانیٹرنگ : اگر مریض صحیح سانس لے رہا ہو تو اسے پہلو کے بل لٹا دیں، اس پوزیشن میں اس کی سانس کی گزرگاہ کھل جائے گی جبکہ قے باہر نکل جائے گی۔ اگر وہ پہلو کے بل لیٹ نہیں پا رہا تو اس کے حواس، سانس اور دھڑکن کو چیک کریں۔

مریض کو بار بار چیک کریں : طبی امداد کے آنے تک بار بار مریض کو چیک کرتے رہیں۔

منبع: ڈان نیوز