قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس،دہشتگردی سے متعلق افغان الزامات مسترد
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا جس میں وزیر خارجہ خواجہ آصف، وزیر داخلہ احسن اقبال اور مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ نے شرکت کی
وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت اجلاس میں قومی سلامتی کمیٹی نے افغانستان میں دہشت گردی کے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا کہ افغان حکومت کا حالیہ واقعات پر ردعمل بیرونی عناصر کی پیدا کردہ غلط فہمیوں کا نتیجہ ہے۔پاکستانی وفدآج شیڈول کے مطابق کابل کا دورہ کرے گا، وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کا اہم اجلاس ہوا جس میں وزیر خارجہ خواجہ آصف، وزیر داخلہ احسن اقبال اور مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ نے شرکت کی جب کہ اجلاس میں چیرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی سمیت تینوں مسلح افواج کے سربراہان نے بھی شرکت کی، اجلاس میں خطے میں سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں کابل میں حالیہ دہشت گردی کے واقعات پر مذمت کرتے ہوئے کہا گیا کہ افغان بھائیوں کے دکھ کوسمجھتے ہیں کیوں کہ پاکستانی قوم خود بھی دہشت گردی کا شکاررہی ہے، پاکستانی عوام اپنے افغان بھائیوں کے دکھ میں شریک ہے اور ان کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہیں۔قومی سلامتی کمیٹی نے افغانستان میں دہشت گردی کے الزامات مسترد کرتے ہوئے کہا کہ افغان حکومت کا حالیہ واقعات پر رد عمل غلط فہمی کی بنیاد پر ہے اور افغان حکومت کا یہ ردعمل بیرونی عناصر کی پیدا کردہ غلط فہمیوں کا نتیجہ ہے تاہم پاکستان تمام تر مشکلات کے باوجود افغانستان کے ساتھ مثبت انداز سے آگے بڑھتا رہے گا اور پاکستانی وفد آج شیڈول کے مطابق کابل کا دورہ بھی کرے گا جو دونوں ملکوں کی مشترکہ حکمت عملی سے متعلق پاکستان کی تجاویز پر بات کرے گا۔قومی سلامتی کمیٹی نے افغانستان کے ساتھ بارڈر کنٹرول کے حوالے سے اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاک افغان سرحد پر باڑ دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے اور افغان حکومت کو بھی سرحد پر باڑ لگانے کی حمایت کرنی چاہیے۔ کمیٹی نے فنانشیل ایکشن ٹاسک فورس فریم ورک کے تحت وفاقی اور صوبائی حکومت کے اقدامات کا بھی جائزہ لیا اور وزارتوں کو دیے گے اہداف کو حصول پر اطمینان کا اظہار کیا۔
منبع: شیعیت نیوز