میٹھے سے ہٹ کر وہ غذا جو ذیابیطس کا خطرہ بڑھائے
عام طور پر سوچا جاتا ہے کہ زیادہ میٹھا کھانا بلڈ شوگر کی سطح بڑھا کر ذیابیطس ٹائپ ٹو کا شکار بنا دیتا ہے مگر اس سے ہٹ کر لوگوں کی پسندیدہ غذا بھی انہیں اس جان لیوا مرض کا شکار بنا سکتا ہے۔
عام طور پر سوچا جاتا ہے کہ زیادہ میٹھا کھانا بلڈ شوگر کی سطح بڑھا کر ذیابیطس ٹائپ ٹو کا شکار بنا دیتا ہے مگر اس سے ہٹ کر لوگوں کی پسندیدہ غذا بھی انہیں اس جان لیوا مرض کا شکار بنا سکتا ہے۔
ذیابیطس ٹائپ ٹو ایسا مرض ہے جس کے دوران لبلبہ انسولین کی مناسب مقدار بنا نہیں پاتا یا جسمانی خلیات انسولین پر ردعمل ظاہر نہیں کرپاتے ، جس کے نتیجے میں مسلز کا حجم کم ہونے لگتاہ ے جبکہ خون میں شوگر کی سطح بہت زیادہ رہتی ہے اور توانائی میں تبدیل نہیں ہوتی۔
اور اب یہ بات سامنے آئی ہے کہ زیادہ میٹھے سے ہٹ کر بہت زیادہ سرخ گوشت اور مرغی کھانا بھی اس مرض کا شکار بنا سکتا ہے۔
یہ دعویٰ سنگاپور میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔
63 ہزار افراد پر ہونے والی تحقیق کے دوران سرخ گوشت اور مرغی کے گوشت کے استعمال اور ذیابیطس کے درمیان تعلق پایا گیا۔
تحقیق کے مطابق جو لوگ بہت زیادہ سرخ گوشت کھانے کے عادی ہوتے ہیں، ان میں ذیابیطس ٹائپ ٹو کا خطرہ 23 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
اسی طرح چکن کے زیادہ شوقین افراد میں یہ خطرہ 15 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
محققین کا کہنا تھا کہ گوشت کو غذا سے نکالنے کی ضرورت نہیں بس اعتدال میں کھانے کی ضرورت ہے، خصوصاً سرخ گوشت کو جبکہ مچھلی یا سبزیوں وغیرہ کو ترجیح دینا ذیابیطس کا خطرہ کم کرتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ لوگوں میں غذائی حوالے سے شعور اجاگر کرنے کی ضرورت ہے، تاکہ وہ صحت بخش غذا کا انتخاب کرکے ذیابیطس جیسے مرض کا خطرہ کرسکیں۔
سرخ گوشت اور چکن کا اعتدال میں استعمال، چینی اور ریفائن کاربوہائیڈریٹس کا استعمال کرکے اس مرض سے بچنا ممکن ہوتا ہے، اسی طرح ورزش کو معمول بنانا بھی ذیابیطس کا امکان کم کرتا ہے۔
منبع: ڈان نیوز