سر کے بال کیوں گرتے ہیں؟
ماہرین طب کے مطابق ان وجوہات کوتین مختلف کیٹیگریز میں تقسیم کیا جاسکتا ہے جوکہ جنیاتی، طرز زندگی کے عناصر اور جلدی امراض پر مشتمل ہیں۔ان وجوہات اس طرح نبرد آزما ہوسکتے ہیں۔
بال انسانی شخصیت کااہم جز ہے جو حسن کو چار چاند بھی لگاتا ہے۔ عورتوں کے ساتھ ساتھ مردوں کو بھی اپنے بالوں کی فکر رہتی ہےاورجب کسی مرد کو اپنے بالوں کے گرنے کا احساس ہوتا ہے تو اس کے اندر ایک بے چینی اور پریشانی پیدا ہوجاتی ہے اور وہ اسے فوری طور پرحل کرنے کے لئے پر تولتا ہے۔
ایسی صورتحال میں خوفزدہ ہونے کی بجائے ہمت و ہوشیاری سے کام لیجئے اور اس مسئلہ سے نمٹنے کا سوچے ورنہ تو بالوں کے گرنے کی رفتار مزید بڑھ جائے گی۔درحقیقت متعدد وجوہات ایسی ہوتی ہیں جن کے نتیجے میں مرد اپنے بالوں سے محروم ہوتے ہیں اور ان میں سے بیشتر کی روک تھام عین ممکن ہے۔
ماہرین طب کے مطابق ان وجوہات کوتین مختلف کیٹیگریز میں تقسیم کیا جاسکتا ہے جوکہ جنیاتی، طرز زندگی کے عناصر اور جلدی امراض پر مشتمل ہیں۔ان وجوہات اس طرح نبرد آزما ہوسکتے ہیں۔
جینیاتی عملجینز کا مسئلہ:اگریہ مسئلہ آپ کے جینز میں شامل ہے مردوں میں سر کے درمیان ایک گول دائرے کی شکل میں بالوں کے غائب ہونے کی وجہ یہ ہے کہ درحقیقت یہ یو ٹائپ گنج پن متعدد مردوں کے جینز کا حصہ ہوتا ہے۔ یہ تناؤ کے باعث نہیں بلکہ مکمل طور پر جینیاتی وجہ کے باعث ہوتا ہے اور خاندان کے لوگوں میں منتقل ہوتا رہتا ہے۔ اس طرح کے جنیاتی گنج پن کا سب سے موثر علاج کچھ ادویات ہوتی ہیں جو کسی ڈاکٹر کے مشورے سے لی جاسکتی ہیں اور 90 فیصد مردوں میں بالوں کا گرنا رک جاتا ہے۔
عمر بڑھنا بھی ایک بڑی وجہ ہے:فطرت کے تقاضوں کے مطابق، مردوں اور خواتین دونوں کو عمر بڑھنے کے ساتھ بالوں کے ہلکے پن کا سامنا ہوتا ہے اور 30 سال سے زائد عمر کے بعد بالوں کی نشوونما سست اور موٹائی کم ہونے لگتی ہے۔ آج کل اس سے بچاؤ کے لیے بھی ادویات ، لوشن اور ہیئر ٹرانسپلانٹ کے آپشنز دستیاب ہیں جس میں سے کسی کو اختیار کرنے کے حوالے سے معالج آپ کی رہنمائی کرسکتے ہیں۔
طرز زندگیآپ کی غذا مناسب ہیں؟جسم کے ہر حصے کی طرح بالوں کو بھی بڑھنے اور صحت مند رہنے کے لیے غذائیت کی ضرورت ہوتی ہے، اچانک وزن میں کمی، آئرن کی سطح کم ہونا یا ناقص غذا بالوں کے گرنے کا باعث بنتے ہیں، تاہم اکثر ایسا عارضی بنیادوں پر ہوتا ہے۔ اس کا حل صحت بخش اور متوازن غذا میں چھپا ہے جس میں پروٹین، آئرن، زنک وغیرہ شامل ہوں۔
بہت زیادہ ذہنی تناؤ:بہت زیادہ تناؤ سے بالوں کا گرنا بہت زیادہ ہوجاتا ہے اور تناؤ سے بالوں پر اثرات مرتب ہونے کی صورت میں وہ بہت زیادہ کمزور بھی ہوجاتے ہیں۔
اس کا حل تناؤ کا باعث بننے والی وجوہات کو زندگی سے نکالنا ہے تاہم ایسا ممکن نہ ہو تو دماغی صلاحیت تیز کرنے والی مشقیں اور ورزش کو معمول بنالینا فائدہ مند ثابت ہوتا ہے۔
بالوں کو بہت سختی سے باندھنا:اگر تو آپ کے بال لمبے ہیں اور آپ انہیں سختی سے کسی چیز سے باندھتے ہیں تو جلد کے ساتھ ساتھ بالوں کی جڑوں کو بھی نقصان پہنچتا ہے اور گنج پن کی جانب سفر تیز ہوجاتا ہے۔ اس کا حل تو بالوں کو نقصان پہنچانے والےحرکات سے دوری اختیار کرنا ہے اور سر کی جلد کے لیے نمی پہنچانے والے شیمپو اور کنڈیشنر کا استعمال کرنا ہے۔
جلد اور سر کی حالتخارش کی تکلیف:بالوں میں خشکی کے نتیجے میں خارش کی تکلیف لاحق ہوسکتی ہے اور اس کے نتیجے میں بالوں کو نقصان پہنچتا ہے اور عارضی طور پر بالوں سے محرومی کا سامنا ہوسکا ہے۔ اگر تو آپ کو خارش کا خدشہ ہو تو ڈاکٹر سے مشورہ لیں تاکہ وہ کوئی طریقہ علاج تجویز کرسکے۔ اس تکلیف سے نجات کی صورت میں بالوں کی نشوونما معمول پر آجاتی ہے۔
سر کی جلد میں سوزش:یہ ایک غیر نقصان دہ جلدی مرض ہے جو کئی بار سر میں بھی ہوتا ہے جس کے نتیجے میں چھوٹے چھوٹے سرخ دھبے ابھر آتے ہیں جو خارش کا باعث بنتے ہیں۔ ایسا ہونے پر سر میں ایک سوجن سی پیدا ہوتی ہے اور بالوں کے گرنے کا باعث بنتی ہے۔ اگر تو آپ کو یہ تکلیف ہو تو کھجانے سے جس حد تک ممکن ہو گریز کریں اور معالج سے مشورہ لیں تاکہ نقصان سے بچا جاسکے۔
منبع: سچ ٹی وی