• صارفین کی تعداد :
  • 910
  • 1/18/2018 4:58:00 PM
  • تاريخ :

اللہ تعالیٰ کن افراد سےایمان کی روح چھین لیتا ہے؟

امام رضا علیہ السلام فرماتے ہیں کہ ہمارے دوستوں سے کہہ دو کہ اللہ تعالیٰ تمہارے اچھے افراد کو معاف کردے گا اورتمہارے برے افراد سے درگزر کرے گا لیکن کچھ گروہوں کو معاف نہیں کرے گا

 
اللہ تعالیٰ کن افراد سےایمان کی روح چھین لیتا ہے؟


حوزہ ہائے علمیہ کے قرآن وحدیث سنٹرکی تعلیمی ورکشاپس کےانچارج حجۃ الاسلام والمسلمین امیرگلپورنے شبستان کے نامہ نگارسےگفتگو کے دوران حضرت عبدالعظیم حسنی علیہ السلام کی ایک روایت کی طرف اشارہ کیا ہےکہ جو انہوں نے امام رضا علیہ السلام سے نقل کی ہے۔ امام رضا علیہ السلام اس روایت میں حضرت عبدالعظیم حسنی علیہ السلام سے فرماتے ہیں: میرے دوستوں کو میراسلام پہنچا دو۔ توجہ کریں کہ امام رضا علیہ السلام یہاں پریہ نہیں فرماتےکہ میرے شیعوں کو یہ پیغام پہنچا دو ۔ اس کا مطلب ہے کہ ممکن ہے کہ آپ کا چاہنے والا کوئی عیسائی یا زرتشتی ہو لیکن امام رضاعلیہ السلام سےمحبت کرتا ہو، درحقیقت اس دنیا میں جو بھی ہم سےمحبت کرتا ہے اس سےکہہ دو کہ اپنے دلوں پرشیطان کے تسلط کے راستےکو نہ کھولو اوراپنے دلوں کو شیطان کی چراہ گاہ نہ بناو اورغیرخدا کی جگہ قرارنہ دو کیونکہ دل اللہ تجلی کا مقام ہے۔

امام رضا علیہ السلام پھرفرماتے ہیں کہ میرے دوستوں کو میری یہ نصیحت ہےکہ وہ اپنی گفتگو میں صادق ہوں اورامانتداری اختیارکریں۔ پھرفرمایا کہ میرے چاہنے والوں سےکہہ دو کہ وہ خاموشی اختیارکریں اوربیہودہ اوربے فائدہ باتوں میں مشغول نہ رہیں۔ پھرفرمایا کہ میرے دوستوں سے کہہ دو کہ وہ ایک دوسرے کے ہاں آمدورفت کیا کرو اورصلہ رحم کرو۔ اس کے بعد فرمایا کہ اپنےآپ کو دوسروں کے کمزورپوائنٹ تلاش کرنے میں نہ لگادو اورایک دوسرے کو طعنے نہ مارو۔ اپنے آپ کو ان گھٹیا امورمیں مشغول نہ کرو۔

امام رضا علیہ السلام فرماتے ہیں کہ ہمارے دوستوں سے کہہ دو کہ اللہ تعالیٰ تمہارے اچھے افراد کو معاف کردے گا اورتمہارے برے افراد سے درگزر کرے گا لیکن کچھ گروہوں کو معاف نہیں کرے گا اوروہ درج ذیل ہیں:

1۔ جو اللہ کے لیے شریک قراردے اورشرک کرے

2۔ ہمارے کسی دوست کو آزارواذیت پہنچائے۔اب آپ نگاہ کریں کہ ممکن ہے کہ امام رضا علیہ السلام کا دوست، انسان کی بیوی ہو،اس کا بھائی یا پھرہمسایہ ہو۔

3۔ وہ افراد کہ جن کے دل میں ہمارے چاہنے والوں کا بغض وکینہ ہو تو اس صورت میں اللہ تعالیٰ انہیں معاف نہیں کرے گا مگریہ کہ وہ اپنے کاموں پرپشیمان ہوں اوراپنی اصلاح کریں۔ لیکن اگرکسی نے ان اعمال سے اجتناب نہ کیا تو اخلاقی برائیاں اس کا پیچھا کریں گے اوروہ لوگوں کو آزارواذیت پہنچانے، غیبت کرنے، تہمت لگانےاوربغض وکینہ جیسےکاموں میں پڑجائے گا تو اسے ہمارے ولایت سے خارج کردیا جائے گا اورپھراسے ہماری ولایت اورمحبت نصیب نہیں ہوگی اورجو شخص اس طرح کا ہوگا میں اس سے اللہ کی پناہ مانگتا ہوں۔

منبع: شفقنا نیوز